
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سابق چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں دفاع کے لیے مختص رقم ناکافی ہے اور اس میں مزید 100 سے 200 ارب روپے کا اضافہ ہونا چاہیے تھا۔
ٹورنٹو میں جنگ/جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے دفاعی بجٹ میں جو اضافہ کیا ہے، اس کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اس معاملے کو حالیہ جنگ سے نہیں جوڑ رہے بلکہ اسے فارن کرنسی کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ ان کے مطابق گزشتہ چار سالوں میں روپے کی قدر میں شدید کمی آئی ہے جس کی وجہ سے دفاعی بجٹ حقیقی معنوں میں آدھا ہو چکا ہے، اس لیے اس شعبے کے لیے مزید وسائل مختص کیے جانے چاہیے تھے۔
شبر زیدی کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال کے دوران حکومت کی معاشی پوزیشن بہتر ہوئی اور پاکستان استحکام کی طرف بڑھا، لیکن زراعت اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں معاشی سکڑاؤ تشویش ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے باعث بے روزگاری میں اضافہ ہوا، تنخواہوں کی شرح کم ہوئی اور غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان کی معیشت مجموعی طور پر اب بھی کمزور ہے اور ملک کو اپنی بنیادی معاشی پالیسیوں پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔ شبر زیدی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ بہت زیادہ ہے، جسے فوری طور پر متوازن کرنے کی ضرورت ہے۔
https://twitter.com/x/status/1933849929224794386
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/SRhh23cD/sbr.jpg
Last edited by a moderator: