بھارتی سفارتکار تمام سفارتی آداب کو پس پشت ڈال کر افطار ڈنر میں دعوت کے باوجود شریک نہ ہوئے: ذرائع
وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی طرف سے غیرملکی سفیروں کے لیے دیئے گئے افطار ڈنر میں بھارتی سفارتکاروں نے دعوت کے باوجود شرکت نہ کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی طرف سے غیرملکی سفیروں کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا اور افطار ڈنر میں دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ بھارتی ناظم الامور کو بھی مدعو کیا گیا تھا لیکن وہ دعوت ملنے کے باجود افطار ڈنر میں شریک نہ ہوئے۔
سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کی طرف سے دفتر خارجہ میں غیرملکی سفارتکاروں کے افطار ڈنر میں بھارتی سفارت کاروں کی عدم شرکت سفارتی روایات کے خلاف ہے۔ بھارت کے سفارتکاروں نے تمام تر سفارتی آداب کو پس پشت ڈال دیا اور افطار ڈنر میں دعوت کے باوجود شریک نہ ہوئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دفتر خارجہ میں غیرملکی سفیروں کیلئے افطار ڈنر تقریب میں بھارتی سفارتکاروں کی عدم شرکت کے باعث حکومت پاکستان شدید نالاں ہے۔ پاکستان کی نومنتخب حکومت کی طرف سے بھارت کے ساتھ مثبت تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا گیا تھا لیکن بھارتی ہائی کمیشن کی طرف سے سفارتی آداب کے منافی رویہ اختیارات کیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی طرف سے 27 مارچ کو دفتر خارجہ میں وزیراعظم اور غیرملکی سفیروں کے لیے افطار ڈنر کا اہتمام کیا گیا تھا جس کے لیے بھارتی ناظم الامور کو بھی دعوت دی گئی تھی۔ بھارتی سفارتکاروں نے افطار ڈنر میں شرکت نہ کر کے سفارتی روایات کی خلاف ورزی کی اور ابھی تک معذرت یا تاسف کے اظہار کا خط بھی نہیں بھیجا۔
یاد رہے کہ آخری دفعہ سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے 2022ء میں غیرملکی سفاروں کیلئے افطار ڈنر کا اہتمام کیا تھا جس میں بھارتی سفارتکار بھی شریک ہوئے تھے۔ احمد وڑائچ نے ایکس (ٹوئٹر) پیغام میں لکھا: وزیر خارجہ نے وزیراعظم اور غیرملکی سفیروں کو افطار ڈنر دیا، بھارتی سفارت کاروں کو بھی دعوت دی گئی لیکن وہ نہ آئے!