
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بطور تجزیہ کار گفتگو کرتے ہوئے اینکر پرسن و تجزیہ کار محمد مالک نے کہا کہ میڈیا کی جانب سے حقائق اور ثبوتوں کے ساتھ بات کرنا وزیراعظم کو مایوسی لگتا ہے اور جو اینکرز ان کے حق میں بولتے ہیں وہ سب اچھے ہیں۔
محمد مالک نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹنگ میں مسائل ہوتے بھی ہیں اور نہیں بھی ہوتے مگر آپ اسے سب پر نہیں تھونپ سکتے۔ انہوں نے انگریزی کے ایک محاورے کی مدد سے بتایا کہ یہ تو پیغام رساں کو مارنے والی بات ہے کہ جو بری خبر لے کر آیا ہے اسے ہی مار دیا جائے، حالانکہ اگر خبر لانے والا صحیح خبر لا رہا ہے تو کیا غلط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ پروگرام کے دوران ایک حکومت کا اور 3 اپوزیشن کے لوگ بیٹھے ہوتے ہیں مگر ناظرین کو پتہ ہونا چاہیے کہ سبھی بڑی سیاسی جماعتوں کے لوگوں کو بٹھایا جاتا ہے ان میں تحریک انصاف، مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی سے کسی سیاستدان کو پارٹی کا مؤقف دینے کیلئے بلایا جاتا ہے۔
مالک نے کہا کہ جب تحریک انصاف اپوزیشن میں تھی تب بھی تو جو پروگرام ہوتے تھے ان میں اسی طرح ہوتا تھا کہ حکومتی جماعت کا ایک فرد ہوتا تھا اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے باقی لوگوں کو بلوایا جاتا تھا، اس میں اینکر کا کام بحث کو آگے بڑھانا اور موضوع سے باہر نہ نکلنے دینے کا کردار ہوتا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومتی وزرا کی کمزوری یہ ہے کہ ہر کوئی خود کو وزیراعظم سمجھتا ہے جس کو بھی پروگرام کیلئے بلائیں وہ کہتا ہے میں تو اکیلا آؤں گا میرے ساتھ اور کسی کو نہ بٹھایا جائے اس طرح اگر آپ کریں گے تو اپنا مؤقف مخالفین کے سامنے کس طرح رکھیں گے اور عوام کو کیسے سمجھائیں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/media-pak-imran.jpg