
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپوزیشن سے مذاکرات سے دو ٹوک انکار کے بیان کو تجزیہ کار کسی نظر سے دیکھتے ہیں؟
جیو نیوز کے پروگرام "رپورٹ کارڈ" میں تجزیہ کاروں سے یہ سوال پوچھا گیا کہ آج کے دن وزیراعظم کو یہ بیان دینےکی ضرورت کیوں پیش آئی کہ وہ اپوزیشن سے مذاکرات نہیں کریں گے اور وہ شہبا ز شریف کے ساتھ مل کر کام کرنےکیلئے تیار نہیں ہیں؟
اس سوال کے جواب میں سینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری نظام آ ہی نہیں سکا، آج بھی 23 مارچ کے دن ہم اس چیز پر بحث کررہے ہیں کہ وزیراعظم کس طرح اپنی مدت پوری کریں یا اپوزیشن کس طرح اس حکومت کو گھر بھیج سکتی ہے، پاکستان میں ہمیشہ ہی سیلکٹڈ حکومتیں آئی ہیں اور یہاں الیکشن مینج ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی حکومت کوگرانےکا ایک ہی آئینی طریقہ ہے اور وہ تحریک عدم اعتماد ہے، یا وزیراعظم خود استعفیٰ دیدیں، اب تحریک عدم اعتماد کی تحریک کیلئے نا کسی فون کال کی ضرورت ہے نا کسی اور چیز کی ،اراکین کے منحرف ہونے سے متعلق بھی آئین میں رہنمائی موجود ہے، مزید تشریح سپریم کورٹ کردے گی۔
مظہر عباس نے کہا کہ آج وزیراعظم نے 2 اہم باتیں کیں، ایک یہ کہ میں حکومت چھوڑنے کیلئے تیار ہوں مگر میں دباؤ میں آکر استعفیٰ نہیں دوں گا، دوسری اہم بات جو وزیراعظم نے کی وہ یہ کہ دیکھنا ہے کون استعفیٰ دیتا ہے، اب استعفیٰ اپوزیشن میں تو کسی نے نہیں دینا ،وزیراعظم اس بات میں کس کی طرف اشارہ کررہے ہیں؟
اسی پروگرام میں شریک تجزیہ کار اطہر کاظمی نے کہا کہ وزیراعظم نے بالکل ٹھیک بیان دیا ہے مگر اس کو یہ رنگ کون دے رہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کروانے کی کوشش کررہی ہے؟
انہوں نے کہا کہ کل تک جوا س حکومت کو سیلکٹڈ کہتی تھی کیا وہ اپوزیشن آج حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے،کل تک اپوزیشن نے اسٹیبلشمنٹ پر جتنے الزامات لگائے تو آج کیا انہی اداروں کی مدد سے مذاکرات ہوں گے؟
اطہر کاظمی نے مزید کہا کہ جتنےعہدے آج اپوزیشن ایک دوسرے کو بانٹ رہی ہے عمران خان صاحب تو ایک سائن سے یہ تمام عہدے لوگوں کو دے سکتے ہیں، ان کے پاس تواختیار بھی ہے،میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ یہ اعصاب کی جنگ ہے اور جو اداروں کے وقار کے تحفظ کیلئے کھڑے ہوگئے ہیں میں ان کو کہنا چاہوں گا کہا آپ جلدی کررہے ہیں، ایسا نا ہو آپ کو اپنا یہ بیانیہ واپس لینا پڑے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/15athermazahr23mar.jpg
Last edited by a moderator: