Syed Haider Imam
Chief Minister (5k+ posts)
وزیراعظم عمران خان کو میرا پہلا کھلا چیلنج
وزیراعظم عمران خان نے ندیم ملک کو جو انٹرویو دیا ہے وہ پاکستانی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حثیت اختیار کر گیا ہے . اس سے پہلے کسی پاکستانی سیاستدان نے ببانگ دہل آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کے وزیراعظم کے دائرہ اختیار میں مداخلت پر اتنا واضح بیان نہیں دیا تھا . عمران خان کو یہ طاقت دینے والا کوئی اور نہیں بلکہ تین مرتبہ کے ادھورے ، ادھورے اور پھر ادھورے بد ترین سیاسی دشمن وزیراعظم نواز شریف تھے . نواز شریف ایک طرف بیانیہ بنا رہے تھے موصوف کی لڑائی عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ انکی جنگ انکے لانے والوں کے ساتھ ہے . دنیا کو دکھانے کے لئے نواز شریف نے عمران خان کو کٹھ پتلی ثابت کرنا چاہا مگر عمران خان نے پلٹ کر ایسا دھوبی پٹکا دیا کے دنیا حیران ہو گئی . ایک طرف عمران خان نے اپنی ٢٢ سالہ انتھک سیاسی جدوجہد کا حوالہ دیا اور دوسری طرف عالمی قوتوں کے توسط سے جنرلوں کے کندھوں پر بیٹھ کر حکومت میں شب خون مارنے والے کو ننگا کیا. اپنے تئیں ندیم ملک صاحب حاضر دماغی سے عمران خان سے سخت سوالات کرتے گئے مگر وہ وقت عمران خان کا تھا
پھر کہتے ہیں ، عمران خان کو سیاست نہیں اتی
اقتدار حاصل کرنے کے بعد ویسے ہی قدرتی طور پر وزیراعظم عمران خان کو بہت سے مشکلات ار چلینجیز کا سامنا ہے . عمران خان مشکل کے پہلے دو سال گذار چکے اور اپنی طاقت کا بھی کھلم کھلا اظہار کر دیا ہے . وہ تمام مشکلات اپنی جگہ . میرے ذھن میں وزیراعظم عمران خان کے لئے بہت بڑا چلینج ہے
کیا عمران خان ٢٠١٣ الیکشن رگنگ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پونچھا سکیں گے ؟
میرا وزیراعظم عمران خان کو چلینج ہے کے اگر وہ اپنے خلاف اور پاکستان کے خلاف ہونے والی سازش کے کرداروں کو کیفر کردار تک نہیں پونھچا سکتے تو انکے لئے ریاست مدینہ کا خواب ایک دیوانے کا خواب ہو گا . اگر کوئی شخص اپنا انتقام نہیں لیتا تو وہ لوگوں کو کیا دے سکتا ہے . یاد دہانی کے لئے ، یہ انتقام عمران خان خان کا ذاتی انتقام ہر گز نہیں . عمران خان کو یاد رکھنا چاہیے کے ایسٹ پاکستان الیکشن کے رزلٹ کی وجہ سے علیحدہ ہوا تھا . ٢٠١٣ کے الیکشن میں عوام مینڈیٹ چوری ہوا تھا جسکی سزا پورے ٢٣ کڑوڑ لوگ آج بھگت رہے ہیں . عمران خان کو تاریخ میں ثابت کرنا ہو گا کے الیکشن رگنگ کے کتنے بھیانک نتائج ہوتے ہیں . تمام ثبوت پہلے ہی اکھٹے ہو چکے ہیں . صرف قومی مجرموں کی نشاندہی کرنا اور سزا دینا باقی ہے
کسی بھی سٹیٹسمین کے لئے یہ ضروری ہوتا ہے کے وہ ملک دشمنوں کو نشان عبرت بنائیں . اگر ٢٠١٣ کے الیکشن منصفانہ ہوتے اور عمران خان خان کو اقتدار ٢٠١٣ میں منتقل ہوتا تو پاکستان آج یوں گھٹنے کے بل نہ گرتا . آج سعودی عرب کی ہمت نہ ہوتی کے پاکستان کے داخل معاملات میں دخل اندازی کرتا . کسی بادشاہ کی یہ جرت نہ ہوتی کے وہ ایک مجرم کو جیل سے چھڑوا کر شاہی جہاز میں بٹھاتا اور ہم لوگ آرمی چیف ، اداروں ، میڈیا اور سیاستدانوں پر انگلیاں اٹھا رہے ہوتے . چین کو لداخ کے علاقوں میں انڈیا کو الجھانے کی ضرورت نہ ہوتی . مودی اپنے دیرینہ ناپاک عزائم کے لئے پاکستان پر حملہ کے لئے پر نہ تولتا . عدلیہ یوں ذلیل نہ ہوتی . انصاف اتنا ارزاں نہ ہوتا . لوگ اسطرح مہنگائی اور بیروزگاری کے چکی میں نہ پس رہے ہوتے . ٢٠٢٠ میں پاکستان ایک مختلف پاکستان ہوتا جسکی دنیا میں عزت ہوتی
کیا وزیراعظم عمران خان میرا یہ کھلا چیلنج قبول کریں گے . اس الیکشن کا براہ راست تعلق عمران خان کی ذات ،پاکستان اور عوام سے ہے .اسکے کردار زندہ ہیں اور سسٹم میں ابھی تک موجود ہیں
اپکا کیا خیال ہے ؟

وزیراعظم عمران خان نے ندیم ملک کو جو انٹرویو دیا ہے وہ پاکستانی تاریخ میں ایک سنگ میل کی حثیت اختیار کر گیا ہے . اس سے پہلے کسی پاکستانی سیاستدان نے ببانگ دہل آرمی چیف اور ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی کے وزیراعظم کے دائرہ اختیار میں مداخلت پر اتنا واضح بیان نہیں دیا تھا . عمران خان کو یہ طاقت دینے والا کوئی اور نہیں بلکہ تین مرتبہ کے ادھورے ، ادھورے اور پھر ادھورے بد ترین سیاسی دشمن وزیراعظم نواز شریف تھے . نواز شریف ایک طرف بیانیہ بنا رہے تھے موصوف کی لڑائی عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ انکی جنگ انکے لانے والوں کے ساتھ ہے . دنیا کو دکھانے کے لئے نواز شریف نے عمران خان کو کٹھ پتلی ثابت کرنا چاہا مگر عمران خان نے پلٹ کر ایسا دھوبی پٹکا دیا کے دنیا حیران ہو گئی . ایک طرف عمران خان نے اپنی ٢٢ سالہ انتھک سیاسی جدوجہد کا حوالہ دیا اور دوسری طرف عالمی قوتوں کے توسط سے جنرلوں کے کندھوں پر بیٹھ کر حکومت میں شب خون مارنے والے کو ننگا کیا. اپنے تئیں ندیم ملک صاحب حاضر دماغی سے عمران خان سے سخت سوالات کرتے گئے مگر وہ وقت عمران خان کا تھا
پھر کہتے ہیں ، عمران خان کو سیاست نہیں اتی
اقتدار حاصل کرنے کے بعد ویسے ہی قدرتی طور پر وزیراعظم عمران خان کو بہت سے مشکلات ار چلینجیز کا سامنا ہے . عمران خان مشکل کے پہلے دو سال گذار چکے اور اپنی طاقت کا بھی کھلم کھلا اظہار کر دیا ہے . وہ تمام مشکلات اپنی جگہ . میرے ذھن میں وزیراعظم عمران خان کے لئے بہت بڑا چلینج ہے
کیا عمران خان ٢٠١٣ الیکشن رگنگ میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پونچھا سکیں گے ؟
میرا وزیراعظم عمران خان کو چلینج ہے کے اگر وہ اپنے خلاف اور پاکستان کے خلاف ہونے والی سازش کے کرداروں کو کیفر کردار تک نہیں پونھچا سکتے تو انکے لئے ریاست مدینہ کا خواب ایک دیوانے کا خواب ہو گا . اگر کوئی شخص اپنا انتقام نہیں لیتا تو وہ لوگوں کو کیا دے سکتا ہے . یاد دہانی کے لئے ، یہ انتقام عمران خان خان کا ذاتی انتقام ہر گز نہیں . عمران خان کو یاد رکھنا چاہیے کے ایسٹ پاکستان الیکشن کے رزلٹ کی وجہ سے علیحدہ ہوا تھا . ٢٠١٣ کے الیکشن میں عوام مینڈیٹ چوری ہوا تھا جسکی سزا پورے ٢٣ کڑوڑ لوگ آج بھگت رہے ہیں . عمران خان کو تاریخ میں ثابت کرنا ہو گا کے الیکشن رگنگ کے کتنے بھیانک نتائج ہوتے ہیں . تمام ثبوت پہلے ہی اکھٹے ہو چکے ہیں . صرف قومی مجرموں کی نشاندہی کرنا اور سزا دینا باقی ہے
کسی بھی سٹیٹسمین کے لئے یہ ضروری ہوتا ہے کے وہ ملک دشمنوں کو نشان عبرت بنائیں . اگر ٢٠١٣ کے الیکشن منصفانہ ہوتے اور عمران خان خان کو اقتدار ٢٠١٣ میں منتقل ہوتا تو پاکستان آج یوں گھٹنے کے بل نہ گرتا . آج سعودی عرب کی ہمت نہ ہوتی کے پاکستان کے داخل معاملات میں دخل اندازی کرتا . کسی بادشاہ کی یہ جرت نہ ہوتی کے وہ ایک مجرم کو جیل سے چھڑوا کر شاہی جہاز میں بٹھاتا اور ہم لوگ آرمی چیف ، اداروں ، میڈیا اور سیاستدانوں پر انگلیاں اٹھا رہے ہوتے . چین کو لداخ کے علاقوں میں انڈیا کو الجھانے کی ضرورت نہ ہوتی . مودی اپنے دیرینہ ناپاک عزائم کے لئے پاکستان پر حملہ کے لئے پر نہ تولتا . عدلیہ یوں ذلیل نہ ہوتی . انصاف اتنا ارزاں نہ ہوتا . لوگ اسطرح مہنگائی اور بیروزگاری کے چکی میں نہ پس رہے ہوتے . ٢٠٢٠ میں پاکستان ایک مختلف پاکستان ہوتا جسکی دنیا میں عزت ہوتی
کیا وزیراعظم عمران خان میرا یہ کھلا چیلنج قبول کریں گے . اس الیکشن کا براہ راست تعلق عمران خان کی ذات ،پاکستان اور عوام سے ہے .اسکے کردار زندہ ہیں اور سسٹم میں ابھی تک موجود ہیں
اپکا کیا خیال ہے ؟
- Featured Thumbs
- https://i.postimg.cc/SRkK1Dcr/Logo.png
Last edited: