وزیراعظم آزادکشمیر کیلئے آصف زرداری متحرک:نمبر پورے ہونیکا دعویٰ

ikahhsiahsa.jpg

سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار تنویر الیاس کی نااہلی کے بعد آزاد کشمیر کی وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے انتخاب کیلئے جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گیا ہے جس کیلئے زمان پارک لاہور اور زرداری ہاؤس اسلام آباد میں بیٹھکیں شروع ہوگئی ہیں۔

اگر آزادکشمیر اسمبلی کی بات کی جائے تو آزادکشمیراسمبلی 52 ارکان پر مشتمل ہے جن میں سے تحریک انصاف کے 31 ارکان جبکہ پیپلزپارٹی کے 12 اور مسلم لیگ ن 7 ارکان ہیں۔ایک ایک رکن جے کے پی پی اور مسلم کانفرنس کا ہے۔

اگرچہ آزادکشمیر اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور ن کے مجموعی طور پر 19 ارکان ہیں اور وزیراعظم آزادکشمیر منتخب کرانے کیلئے مزید 27 ارکان کی ضرورت ہے جس کا مطلب ہے کہ حکمران اتحاد کو تحریک انصاف کے 8 ارکان توڑنا ہوں گے ، اسکے باوجود حکمراں اتحاد کا دعویٰ ہے کہ ہم جیتیں گے۔

تحریک انصاف کی جانب سے سینئر وزیر خواجہ فاروق احمد، سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری انوارالحق، سابق وزیر اعظم عبد القیوم نیازی اور ریاستی وزیر چوہدری اظہر صادق کے نام وزارت عظمی کے امیدوار کے طور پر سامنے آ چکے ہیں۔

خواجہ فاروق سب سے مضبوط امیدوار سمجھے جارہے ہیں جو اس وقت قائم مقام وزیراعظم آزادکشمیر بھی ہیں۔


تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے آزاد کشمیر کے اراکین اسمبلی کو زمان پارک لاہور میں طلب کر رکھا ہے تاکہ افہام و تفہیم کے ساتھ نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کی جا سکے جبکہ دوسری جانب پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس زرداری ہاؤس اسلام آباد میں رات گئے تک جاری رہا، جس کی صدارت کو آصف زرداری اور بلاول زرداری نے کی جبکہ سابق وزیر اعظم یو سف رضا گیلانی اور مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ بھی اجلاس میں شریک تھے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اتحادی جماعت مسلم لیگ ن کے صدر اور وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم آزادکشمیرکے امیدوار کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان طے پائے جانے والے پاور شیئرنگ فارمولے کے تحت آزاد کشمیر میں وزارت عظمی کا امیدوار پیپلز پارٹی سے ہو گا۔

ابھی تک پیپلز پارٹی کی جانب سے وزارت عظمی کے جو امیدوار سامنے آئے ہیں ان میں پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین، اپوزیشن لیڈر چوہدری لطیف اکبر، سردار یعقوب خان اور پارٹی کے سیکرٹری جنرل فیصل ممتاز راٹھور شامل ہیں۔

پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو اپنا وزیراعظم لانے کیلئے تحریک انصاف کے 8 ارکان کی وفاداریاں تبدیل کروانا ہوں گی جس پر ذرائع کے مطابق کئی ماہ سے کام شروع ہوچکا تھایہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن پر مشتمل اتحاد دعویٰ کررہا ہے کہ تحریک انصاف کے مطلوبہ اراکین اسمبلی ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں اور ہم وزارت عظمی کا انتخاب جیتنے میں کامیاب ہو جائیں گے

اگر تحریک انصاف کے ارکان نے وفاداریاں نہ بدلیں توپیپلزپارٹی کا اپنا وزیراعظم لانے کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گا لیکن اگر پیپلزپارٹی لوٹاسازی کے ذریعے اپنا وزیراعظم لانے میں کامیاب ہوگئی تو خدشہ ہے کہ آزادکشمیر میں پاکستان سے بھی بڑا سیاسی بحران جنم لے سکتا ہے۔
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Zardari daku Sindh aur wafaak ka paisaa use karey ga. Iss daku ko Khan ko wapas aatey saath latkaa daina chahiyae!
 

Kavalier

Chief Minister (5k+ posts)
Jo bhi ho, Zardari ko daad dena paraygi k kesay wo har jaga apna jadoo chala leta hay. Lagta hay aik baar phir say lotay tayyar karliye hayn Zardari nay, must be big step towards his claim of making Bilawal PM of Pakistan. Once he has a couple of more governments other than Sindh, he would boast of PP being the only nation-wide party.