
وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کفایت شعاری کی پالیسی تار تار ہونے لگی، حکومتی عہدیداران، بیوروکریٹس ، عدلیہ و فوجی افسران کی جانب سے 200 ارب بچانے کے بجائے300 ارب اضافی خرچ ہونے کا خدشہ ہے۔
سینئر تجزیہ کار عامر متین نے 92 نیوز کے پروگرام مقابل میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کفایت شعاری پالیسی پر بہت شور مچایا کہ، تاہم16 وفاقی وزراء ایسے ہیں جنہوں نے ابھی تک لگژری گاڑیاں واپس نہیں کیں، بعض بیوروکریٹس ایسے ہیں جو گاڑیاں واپس کرنے پر ملنے والا الاؤنس بغیر گاڑیاں واپس کیےہی وصول کررہے ہیں ۔
https://twitter.com/x/status/1636268730245169152
انہوں نے مزید کہا کہ میں عنقریب ان افسران کے نام بھی سامنے لاؤں گا جنہوں نے لاہور و اسلام آباد میں 2 ،2 سرکاری گھر رکھے ہوئے ہیں، اس حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ اس کفایت شعاری مہم سے 200 ارب روپیہ بچایا جائے گا، تاہم محسوس ایسا ہوتا ہے کہ اس حکومت کے طور طریقے ایسے ہیں انہیں اضافی 100 ارب روپیہ بھی دینا پڑے گا۔
عامر متین نے کہا کہ یہ کلچر صرف ایک وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان پر تبدیل نہیں ہوجائے گا، انہوں نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم کے تمام معاونین بغیر تنخواہ کے کام کریں گے مگر ایسا نہیں ہے سب کی مراعات ویسے ہی چل رہی ہیں،مریم نواز کے پاس کوئی عہدہ نہیں ہے مگر پھر بھی انہیں 30، 30 گاڑیوں کا پروٹوکول اور سیکیورٹی مل رہا ہے۔
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ دوسری جانب عمران خان جو اس ملک کے سابق وزیراعظم ہیں انہیں حکومت سیکیورٹی فراہم کرنے سے گریزاں ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/kifayaah.jpg
Last edited by a moderator: