وزارت توانائی نے نیپرا کے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار کردیا

2913165505a10c8.jpg

وفاقی وزارت توانائی نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کے حالیہ فیصلوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ نیپرا کے کچھ فیصلے نہ صرف وفاقی سبسڈی نظام پر اثرانداز ہو رہے ہیں بلکہ بجلی کے ٹیرف میں عدم استحکام پیدا کر کے توانائی شعبے کی مالی پائیداری کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

وزیر توانائی نے کہا کہ وزارت کو نیپرا کے متعدد فیصلوں پر تحفظات ہیں، جو توانائی اصلاحات کے عمل اور صارفین دونوں کے لیے منفی اثرات کا باعث بن سکتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ نیپرا کی تاخیر سے دسمبر 2024 سے زیر التوا جنریشن ٹیرف فیصلہ اب تک جاری نہیں کیا گیا، جب کہ ترسیل، تقسیم اور فراہمی سے متعلق پالیسیوں پر بھی نظرثانی کی ضرورت ہے۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ: "نیپرا کے ٹیرف فیصلے مالی دباؤ میں اضافہ کر رہے ہیں، جس سے نجی سرمایہ کاری متاثر ہو رہی ہے، اور صارفین پر اضافی مالی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔"

وفاقی وزیر کے مطابق، نیپرا کے اقدامات سے یکساں ٹیرف نظام اور سبسڈی پالیسی کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے توانائی اصلاحات کی رفتار سست ہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی تاخیر اور غیر متوازن پالیسی سازی ملکی سرمایہ کاری کے ماحول کو متاثر کر سکتی ہے۔

وزارت توانائی نے عندیہ دیا ہے کہ نیپرا کے فیصلوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور ان پر نظرثانی کی جائے گی تاکہ توانائی شعبے کی مالی اور انتظامی بہتری کو یقینی بنایا جا سکے۔
 

Back
Top