
ن لیگ میں اختلافات سے متعلق خبریں تو کافی عرصے سے سامنے آرہی ہیں مگر اس بار پارٹی سے قائد نواز شریف کا پتا کاٹنے کی خبریں باہر آرہی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومتی وزراء نے ایک پریس کانفرنس کے دوران انکشاف کیا کہ ن لیگ کے 4 ایسے رہنما ہیں جنہوں نے خود کو عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد عبوری سیٹ اپ میں وزیراعظم کے منصب کیلئے پیش کیا۔
حکومتی وزراء کے مطابق اس منصوبے میں شامل چاروں رہنماؤں نے ایک اہم ملاقات میں یہاں تک کہا کہ نواز شریف نے ملک کے ساتھ برا کیا مگر ہمارا کیا قصور ہے آپ ہمارا سوچیں، یہ چاروں رہنما نواز شریف کو سائیڈ کرکے خود ن لیگ کی قیادت سنبھالنا چاہتے ہیں۔
خبررساں ادارے اے آروائی نیوز نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ پیش کی جس میں دعوی کیا گیا کہ عمران خان کی حکومت کو گرا کر ایک عبوری حکومت قائم کرنے اور ن لیگی وزیراعظم لانے کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی اور شہباز شریف کی مشاورت سے چار نام بھی فائنل کرلیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق ان چار ناموں میں سب سے اوپر جس رہنما کا نام تھا وہ خود ہی میاں نواز شریف کو اس حوالے سے منانے کیلئے لندن بھی گئے اور نواز شریف کو قائل کرنے کی کوشش کی تاہم میاں نواز شریف یہ تجویز سن کر ناراض ہوگئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لیگی رہنما نے نواز شریف کو قائل کرنے کیلئے کہا کہ پارٹی کے لوگ یہاں تک کہ پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی کے اراکین بھی میرا ساتھ دینے کیلئے تیار ہیں اس لیے اپنا نام سب سے اوپر لکھا ہے ۔
نواز شریف نے کہا کہ آپ کو یہ فہرست بنانے سے پہلے پوچھنا چاہیے تھا ہمیں عبوری سیٹ اپ نہیں فوری طور شفاف انتخابات چاہیے ہم کیوں اس نظام کو بچانے کیلئے ٹکٹوں کے وعدے کررہے ہیں۔
اے آروائی نیوز کے ہی پروگرام "آف دی ریکارڈ" میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنما پاکستان تحریک انصاف فیصل واوڈا نے ان چاروں رہنماؤں کے نام بھی لیے اور بتایا کہ شاہد خاقان عباسی، ایاز صادق، احسن اقبال اور مفتاح اسماعیل دروازہ کھٹکھٹانے گئے تھے کہ 90 کی طرز سیاست پر کوئی منصوبہ بنایا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1483110055713165317
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/12nawazsidlinw.jpg
Last edited: