
چند روز قبل زمان پارک میں پی ٹی آئی کارکنوں اور پولیس کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں ایک داڑھی والے شخص سے متعلق مسلم لیگ ن کے میڈیا سیل نے دعویٰ کیا کہ وہ کوئی کالعدم جماعت کا کارندہ ہے جس کو پی ٹی آئی کے دورحکومت میں جیل سے رہا کیا گیا اور اب استعمال کیا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1637697110345945088
تاہم ٹھوس شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ سارا پراپیگنڈہ بے بنیاد اور لغو معلومات پر مبنی ہے، کیونکہ اسفندیار نامی صارف نے کہا کہ یہ صرف پشتونوں کیخلاف پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ اور اب ان کو دہشتگردوں سے نتھی کر کے ان کی جانوں کو خطرے میں ڈالا جا رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1637696758653353984
زوہیب نامی صارف نے کہا کہ یہ تو ہمارے ظفر علی خان لالا خان پولیس کمانڈو تھے، کارگل جنگ میں والنٹیر تھے پھر جنگ کے بعد بھی 3 سال تک کشمیری جدوجہد کا حصہ رہے گیلانی صاحب کے ساتھ پھر حکومت نے بُلایا تو واپس آگئے۔ یہ کب سے دہشت گرد ہوگئے ؟ دیر میں ہیں وہیں رہتے ہیں اور عزت سے رہتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1637712813010440193
جبکہ سلمان جاوید نے کہا یہ تو ظفر علی خان ہے جو کہ لوئر دیر کا رہائشی ہے وہ آج تک زمان پارک نہیں گیا اور ٹی ٹی پی کو پاکستان اور اسلام کا دشمن سمجھتا ہے۔ اب یہ عام پاکستانیوں کیخلاف اس طرح کا پروپیگنڈہ کون کر رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1637692489044770816
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/2pmlnmediacellll.jpg