کل ہم نے یہ سنا کہ نیوزی لینڈ کے یہودیوں نے کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی میں اپنی عبادت گاہوں کو بند رکھا ۔ عبادت نہیں کی، مگر کیا کاروبار بھی بند رکھا؟
یہ ہم اس لیے پوچھ رہے ہیں کہ یہودی لوگ بڑے خسیس، کنجوس اور دولت کے پجاری ہوتے ہیں۔ ان لوگوں نے ہفتے والے روز اپنی عبادت گاہیں شاید بند کر دی ہوں گی، مگر مجھے یقین ہے کہ کاروبار جاری رکھا ہوگا۔آخر کو یہ وہی خبیث اور نافرمان قوم ہے جس نے باوجود ممانعت کے، اللہ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دھوکہ دینے کے لیے ہفتے والے روز بھی کسی اور طریقے سے مچھلیوں کا شکار کیا تھا۔
لہٰذا یہودی اگر کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کریں اور نیوزی لینڈ کی تاریخ میں پہلی بار اپنی عبادت گاہیں بند رکھیں، تو سمجھ جائیں دال میں کالا ہے۔
اسلام کے دشمنوں نے یقیناً ایسی چال چلی ہے جس کی بھنک یہ کسی کو لگنے دینا نہیں چاہتے۔
روسی خبر رساں ادارے کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ کرائسٹ چرچ کا عیسائی جنونی دہشت گرد، برطانیہ کے انٹیلی جنس ادارے کے افسران سے مل چکا ہے۔ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ قاتل کسی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کر رہا ہے؟
اللہ بہتر جانتا ہے کہ کافروں کے کیا عزائم ہیں۔ وہ مسلمانوں کو مزید اذیت اور نقصان پہنچانے کے لیے اور کون سی سازشوں کے جال بننے میں مصروف ہیں۔
کیا اس قتل کے پیچھے برطانیہ ملوث ہے؟ برطانیہ کے امریکی ڈیڈی ملوث ہیں؟
کیا یہ لوگ دنیا بھر کے مسلمان ملکوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب بس کرو۔ اب اپنے بندے ہمارے ملکوں میں بھیجنا بند کرو۔
ملٹی کلچرازم کا دور بس اب ختم سمجھو۔ اسی مقصد کے لیے ٹرمپ کو لایا گیا، اور ٹرمپ نے کھل کر مہاجرین اور تارکین وطن کو گالیاں دیں، مغرب کی طرف رخ کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی۔
اب سفید فامی، عیسائی دہشت گردی کے ذریعے ان مسلمانوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے جو مغرب کی طرف کوچ کرنے کا سوچ رہے ہیں، اور ان مسلمانوں کو بھی جو پہلے ہی مغرب میں قیام پذیر
ہیں۔
اس کی ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خوں آشام یہودی اور عیسائی اقوم تیسری جنگ عظیم دنیا پر مسلط کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ جب وہ مسلم دنیا کو آگ اور خون کے سمندر میں غرق کر رہے ہوں تو ان کے اپنے ملکوں کے اندر موجود مسلمان کسی بغاوت کو کھڑا کرنے میں معاون ثابت ہوں۔
یہ ہم اس لیے پوچھ رہے ہیں کہ یہودی لوگ بڑے خسیس، کنجوس اور دولت کے پجاری ہوتے ہیں۔ ان لوگوں نے ہفتے والے روز اپنی عبادت گاہیں شاید بند کر دی ہوں گی، مگر مجھے یقین ہے کہ کاروبار جاری رکھا ہوگا۔آخر کو یہ وہی خبیث اور نافرمان قوم ہے جس نے باوجود ممانعت کے، اللہ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دھوکہ دینے کے لیے ہفتے والے روز بھی کسی اور طریقے سے مچھلیوں کا شکار کیا تھا۔
لہٰذا یہودی اگر کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کریں اور نیوزی لینڈ کی تاریخ میں پہلی بار اپنی عبادت گاہیں بند رکھیں، تو سمجھ جائیں دال میں کالا ہے۔
اسلام کے دشمنوں نے یقیناً ایسی چال چلی ہے جس کی بھنک یہ کسی کو لگنے دینا نہیں چاہتے۔
روسی خبر رساں ادارے کے توسط سے معلوم ہوا ہے کہ کرائسٹ چرچ کا عیسائی جنونی دہشت گرد، برطانیہ کے انٹیلی جنس ادارے کے افسران سے مل چکا ہے۔ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ قاتل کسی انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کر رہا ہے؟
اللہ بہتر جانتا ہے کہ کافروں کے کیا عزائم ہیں۔ وہ مسلمانوں کو مزید اذیت اور نقصان پہنچانے کے لیے اور کون سی سازشوں کے جال بننے میں مصروف ہیں۔
کیا اس قتل کے پیچھے برطانیہ ملوث ہے؟ برطانیہ کے امریکی ڈیڈی ملوث ہیں؟
کیا یہ لوگ دنیا بھر کے مسلمان ملکوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اب بس کرو۔ اب اپنے بندے ہمارے ملکوں میں بھیجنا بند کرو۔
ملٹی کلچرازم کا دور بس اب ختم سمجھو۔ اسی مقصد کے لیے ٹرمپ کو لایا گیا، اور ٹرمپ نے کھل کر مہاجرین اور تارکین وطن کو گالیاں دیں، مغرب کی طرف رخ کرنے والوں کی حوصلہ شکنی کی۔
اب سفید فامی، عیسائی دہشت گردی کے ذریعے ان مسلمانوں کو ڈرایا دھمکایا جارہا ہے جو مغرب کی طرف کوچ کرنے کا سوچ رہے ہیں، اور ان مسلمانوں کو بھی جو پہلے ہی مغرب میں قیام پذیر
ہیں۔
اس کی ممکنہ وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ خوں آشام یہودی اور عیسائی اقوم تیسری جنگ عظیم دنیا پر مسلط کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ وہ نہیں چاہتے کہ جب وہ مسلم دنیا کو آگ اور خون کے سمندر میں غرق کر رہے ہوں تو ان کے اپنے ملکوں کے اندر موجود مسلمان کسی بغاوت کو کھڑا کرنے میں معاون ثابت ہوں۔