
قومی احتساب بیورو( نیب) نے رنگ روڈ کرپشن اسکینڈل میں سابق وزیراعظم مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
نیب نے شہزاد اکبر کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب اور آرڈی اے میں تعینات من پسند افسران کی مدد سے رنگ روڈ منصوبے میں مداخلت اور مالی بدعنوانی کے الزامات کے تحت انکوائری شروع کردی ہے۔
نیب کی جانب سے سابق مشیر وزیراعظم برائے احتساب وداخلہ مرزا شہزاد اکبر کوکیس کے حوالے سے ایک سوالنامہ بھجوایا گیا ہے اور ساتھ ہی انہیں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ 21 اکتوبر تک اپنے جوابات نیب میں جمع کروادیں۔
سوالنامے میں شہزاد اکبر سے راولپنڈی رنگ روڈ اسکینڈل سے متعلق کردار، گوجر خان اور چکری کے علاقوں میں ان کی یا خاندان کے افراد کی جائیدادوں، زرعی زمینوں یا پلاٹوں کی ملکیت سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔
نیب نے شہزاد اکبرسے پوچھا ہے کہ کیا کبھی انہوں نے رنگ روڈ اسکیم سے متعلقہ افسران یا سرکاری حکام سے ملاقات کی، یا کسی آفیشل میٹنگ میں شرکت کی؟ اس کے ساتھ ساتھ شہزاد اکبر سے بحریہ ٹاؤن اور پراپرٹی ڈیلرز کے ساتھ تعلقات سے متعلق بھی سوالات پوچھے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ ن لیگ دور میں منظور کیے رنگ روڈ راولپنڈی منصوبے کو تحریک انصاف دور میں توسیع دیتے ہوئے 22 کلومیٹر سے68 کلومیٹر تک پھیلا دیا گیا تھا، بعد ازاں انکشاف ہوا کہ اس توسیع سے 12 نجی ہاؤسنگ سوسائیٹیز کےمالکان کو فائدہ پہنچا ہے، اس اسکینڈل میں اس وقت کی کابینہ کے بڑےبڑے نام سامنے آئے، شیخ رشید، شہزاد اکبر، غلام سرور اور زلفی بخاری بھی ان لوگوں میں شامل تھے۔نیب نے گزشتہ برس اس اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقات کا اعلان کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/7nabshahbzadakbar.jpg