نیازی کی نحوست پاکستان کے بعد کشمیر بھی کھا گئی۔۔

paittibahi

Minister (2k+ posts)
انشاء اللہ کشمیر کو تو قیامت تک کوئی نہیں کھا سکتا
البتہ
عمران خان اپنے وعدے کے مطابق
شریف اور زرداری خاندان کو واقعی کھا گیا ہے۔
دیکھتے جاو ابھی بکر عید تک کس کس کا بلیدان ہو گا۔
 

such786

Senator (1k+ posts)
Ajj patwari bardkien maar rahie haan in kie baap nie tto plate mein rakh ker daie dia tha Kashmir modi ko. Harami kie pilie jaio apni Nani 420 kie tashrief awri ko Tanda karo, NAB walie khoob saikh rahie Hoon gie
 

paittibahi

Minister (2k+ posts)
جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی، عمران احمد خاں نیازی، جب سے نازل ہوئی ہے، عوام ایک سے بڑھ کر ایک عذاب سے دوچار ہو رہے ہیں۔ وردی والے باپوں کا شکم پر کرنے کے لیے عوام کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے اور اس ڈکیتی کو چھپانے کے لیے شریف خاندان اور زرداری قبیلے کی کرپشن کی داستان ہوشربا سنائی جارہی ہے۔
مریم نواز شریف چوں کہ عظیم الشان جلسے کر رہی تھی، یہودی ایجنٹوں سے سوال کر رہی تھی کہ بتاؤ امریکہ جا کر کیا سودا کر کے آئے ہو۔ اس لیے سی آئی اے اور موساد کے ایجنٹوں پر لازم ہوگیا کہ ایک بھونڈے انداز سے مریم نواز کو گرفتار کر لیں اور اس کی تنقید اور مقبولیت سے جان چھڑائیں۔
گویا کشمیر ہار جانے کی رسوائی سے توجہ ہٹانے کے لیے مریم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عمران نیازی وہی بندہ ہے جس نے پہلا سجدہ جی ایچ کیو سرکار اور دوسرا پاکپتن سرکار میں کیا، کیوں کہ مشرکوں نے اسے بتایا تھا کہ اس طرح خداؤں کو خوش کر کے تم وزیراعظم بن سکتے ہو۔
وزیراعظم بنتے ہی اس نے قادیانیت کو پاکستانی حکومت میں گھسانے کی کوشش کی، مگر منہ کی کھائی، اور عاطف میاں کو جانا پڑ گیا۔۔ پھر اسرائیلی طیارے کی آمد کی خبر کے ساتھ تحریک یوتھیہ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے مہم چلائی، وہاں بھی ذلیل ہونا پڑا۔
عرب ممالک کی جیب کاٹنے کے لیے ان کے سربراہوں کو پاکستان بلایا۔ کٹھ پتلی وزیراعظم عربوں کا ڈرائیور بن گیا۔ مگر جہاں بھارت کی بات ہوئی، عربوں نے نیازی کے منہ پر تھوک دیا۔ بھلا بھکاریوں اور ڈرائیوروں کی یہ اوقات ہے کہ وہ عربوں پر اپنی خواہش مسلط کر سکیں؟
ان احمقوں کا خیال ہے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ کو مونچھوں والے شیر پنجاب، راحیل شریف کے ذریعے خرید لیا ہے۔ ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ سعودیوں نے حال ہی میں پنجاب کے شیروں کے باپ، امریکی فوج کو بھی خریدا ہے، جن کے قیام و طعام کا خرچہ سعودی خود اٹھائیں گے۔ عربوں کے پاس پیسہ ہے، وہ جسے چاہے خرید سکتے ہیں۔
پاکستانی معیشت کا پہیہ جام کرنے کے بعد، جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی نے ابو جان کی انگلی پکڑے امریکی دورہ کیا۔ وہاں جو بھی عزت افزائی ہوئی، ابو جان کی ہوئی۔ نیازی جی کو بس میڈیا کے سامنے لولی پاپ دے دی گئی۔ امریکی لوگ اپنے غلاموں سے کام لینے کے لیے پہلے ان کو سر پر بٹھاتے ہیں، اور پھر پشت پر لات مارتے ہیں۔ یہ حال ان لوگوں نے جنرل ایوب اور جنرل ضیاء کا کیا تھا۔ اب باجوہ جی کی پشت پر بھی ویسے ہی لات پڑے گی جیسے مشرف جی کے پڑی تھی۔
پینٹاگون کے بند کمروں میں باجوہ جی نے امریکہ کے ساتھ پاکستان کا جو سودا کیا، قوم اس سے بے خبر ہے۔ اور اس بے خبری کی موت ہم اس لیے مر رہے ہیں کیوں کہ وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف نہیں ہے۔ نواز شریف ہوتا، تو کسی باجوہ کی مجال نہ ہوتی کہ وہ سیاسی حکومت کو بائی پاس کر کے امریکیوں سے اپنے کور کمانڈرز کی مرضی کا معاہدہ کر سکتا۔ نواز شریف ہوتا تو پہلی بات وہ شاید باجوہ کو ساتھ ہی نہ لے جاتا، اور اگر لے بھی جاتا تو امریکہ سے اصل بات چیت وہ خود کرتا۔ اس وجہ سے فوج کو نواز شریف سے مرچیں لگتی ہیں کیوں کہ وہ ان کو ان کے مقام پر رکھتا تھا۔
نیازی چوں کہ فوج کا دست نگر ہے۔ فوج نہ ہوتی تو 2013 کے الیکشن میں بھی یہ ایک سیٹ کے ساتھ اپنی تانگہ پارٹی چلا رہا ہوتا اور 2018 کے الیکشن میں بھی میانوالی کے علاوہ شاید دو چار اور سیٹیں جیت لیتا۔ اسی لیے امریکی دورے میں ایسا محسوس ہوا جیسے باجوہ پاکستان کا اصلی حکمران ہے اور نیازی اس کا چمچہ۔
مجھے یقین ہے کہ پینٹاگون کے بند کمروں میں صرف افغانستان پر بات نہیں ہوئی، کشمیر کا سودا بھی ہوا ہے۔ کیوں کہ بقول ٹرمپ خود مودی نے بھی اس سے ثالثی کا کہا تھا، اور اس وجہ سے پہلے سے تحریر شدہ اسکرپٹ کے مطابق عمراننیازی نے بھی ٹرمپ سے ثالثی کی درخواست کی۔
ایسا ماننا اس لیے درست ہے کیوں کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی بات کئی ہفتوں سے کی جارہی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ سب ایک دم سے ہوگیا ہو۔ اور نیازی کے پاکستان واپس پہنچنے کے بعد ہی یہ واقعہ ہوگیا۔
پاک فوج کی ٹوئیٹر مشین، آصف غفور نے اس بار لمبی لمبی نہیں چھوڑی، اس کے بجائے کور کمانڈر کانفرنس میں بہت لمبی چھوڑی گئی کہ کشمیر کے لیے آخری حد تک بھی جائیں گے۔
اس لمبی چھوڑنے کا اثر بھارت پر نہیں ہوا، کیوں کہ شاید بھارتیوں کو پہلے سے پتہ ہے کہ پاک فوج نے کچھ نہیں کرنا، ان کے جرنیل پہلے ہی امریکہ جا کر کشمیر بیچ آئے ہیں۔ اور اب یہ لوگ لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانے کی بات کرنے والے ہیں۔
جلد یا بدیر یہی ہونا ہے۔۔
جس کشمیر کے نام پر یہ فوج پاکستانی عوام کا خون چوستی رہی، 70 سالوں سے اس کی بوٹیاں نوچتی رہی، اب اسی کشمیر کو فراموش کر رہی ہے۔ یہ بے وفائی اور دھوکے بازی ان جرنیلوں کے خون میں شامل ہے۔ تبھی جن طالبان کو انہوں نے کبھی استعمال کیا تھا، بعد میں امریکہ سے ڈالرز لے کر ان ہی کے خلاف جنگ کی۔
بوٹ چاٹیے اور جنرل نیازی کی ناجائز اولادیں ابھی تک اپنے بھگوانوں کی پوجا میں مصروف ہیں۔ کل تک بوٹ چاٹیے مقبوضہ جموں کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں بات کرتے تھے، کیوں کہ اس کی ڈکٹیشن ان کو آئی ایس پی آر میڈیا سیل سے ملتی تھی۔ اب آئی ایس پی آر نے اپنا مذہب بدل لیا ہے تو اس کے بوٹ چاٹیے بھی کفر کے راستے پر چل پڑے ہیں۔
بوٹ چاٹیوں کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کو پاکستان نے کبھی مانا ہی نہیں تھا۔ جاہل کے بچو، اگر مانا نہیں تھا تو 'کشمیر کے لیے آخری حد تک' جانے والی بکواس کیوں کی ہے آپ کے باپوں نے؟
آنجہانی سشما تو جہنم واصل ہوئی
اور اپنے پیچھے یہ بھونکنے والے کتے چھوڑ گئی
جنرل باجوہ دے کر عافیہ صدیقی واپس لے لیتے، سودا تو وارے کا تھا، یا پنکی پیرنی سے ایکسچینج کرلیتے مگر افسوس کہ اس سنہری موقع کو بھی گنوا دیا گیا
نانی 420 فارغ ہے۔ چلو اس پر ڈیل کر لیتے ہیں
 

Sonya Khan

Minister (2k+ posts)
Indian ....you should know that there is no such thing as ‘nahoosat’ in Islam ..... Believing that is Shirk..... All this filth has been added by Hindus in their religion......
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
There is nothing funnier than
Patwari logic.

More than funnier than all previous Patwaris jokes...Was Kashmir in the lap of Pakistan when Zar and Shar in Gov??Nawaz more interested to invite Modi in his private parties and Zar bizi in corruption..Even a child knew..once Modi got majority in parliament..he will revoked this Article.. India gave a chance to Pakistan take aggressive measure..
Other side of story is that..Modi himself wants to get rid off Kashmir..Ladhakh borders issues.. may be Modi will gives independent to these two dispute areas..Any way.. any story is true..Modi will in tight cage..
 

Dream Seller

Chief Minister (5k+ posts)
Muje jail mein daal k dekhao...nawaz sharif
Rok sako toh rok lo....maryam
Himmat toh pakro...abbassi
Neefa powdri
Rana powdri
Zardari
Faryal...
Sons absconded
Dollar absconded
Lohay k chanay
Khawaja next in line
Hahahaha mafia is rotting in jail
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
دس سالہ مذاق جمہوریت کے دوران واجپائی یا کسی اور بھارتی کو کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانے کی جرات نہیں ہوئی۔ یہ جرات صرف تب ہوئی جب یہودیوں کا ایجنٹ وزیراعظم بنا۔
تم پہلے یہ بتاؤ کشمیر پاکستان کا حصہ تھا؟
تم جیسے جاہلوں کو تو کشمیر کے بارے میں کشمیر کی ک کے بارے میں بھی علم نہیں
سوچ کر جواب ضرور دینا
 

paittibahi

Minister (2k+ posts)
تم پہلے یہ بتاؤ کشمیر پاکستان کا حصہ تھا؟
تم جیسے جاہلوں کو تو کشمیر کے بارے میں کشمیر کی ک کے بارے میں بھی علم نہیں
سوچ کر جواب ضرور دینا
یہ زنا بالرضا کوئی چڈی والا لگتا ہے
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
جنرل باجوہ دے کر عافیہ صدیقی واپس لے لیتے، سودا تو وارے کا تھا، یا پنکی پیرنی سے ایکسچینج کرلیتے مگر افسوس کہ اس سنہری موقع کو بھی گنوا دیا گیا
مریم نواز پاس ہے اب وہ اس کے انکل مودی کو دے کر کشمیر لے لیتے ہیں
 

عمر

Minister (2k+ posts)
جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی، عمران احمد خاں نیازی، جب سے نازل ہوئی ہے، عوام ایک سے بڑھ کر ایک عذاب سے دوچار ہو رہے ہیں۔ وردی والے باپوں کا شکم پر کرنے کے لیے عوام کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے اور اس ڈکیتی کو چھپانے کے لیے شریف خاندان اور زرداری قبیلے کی کرپشن کی داستان ہوشربا سنائی جارہی ہے۔
مریم نواز شریف چوں کہ عظیم الشان جلسے کر رہی تھی، یہودی ایجنٹوں سے سوال کر رہی تھی کہ بتاؤ امریکہ جا کر کیا سودا کر کے آئے ہو۔ اس لیے سی آئی اے اور موساد کے ایجنٹوں پر لازم ہوگیا کہ ایک بھونڈے انداز سے مریم نواز کو گرفتار کر لیں اور اس کی تنقید اور مقبولیت سے جان چھڑائیں۔
گویا کشمیر ہار جانے کی رسوائی سے توجہ ہٹانے کے لیے مریم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عمران نیازی وہی بندہ ہے جس نے پہلا سجدہ جی ایچ کیو سرکار اور دوسرا پاکپتن سرکار میں کیا، کیوں کہ مشرکوں نے اسے بتایا تھا کہ اس طرح خداؤں کو خوش کر کے تم وزیراعظم بن سکتے ہو۔
وزیراعظم بنتے ہی اس نے قادیانیت کو پاکستانی حکومت میں گھسانے کی کوشش کی، مگر منہ کی کھائی، اور عاطف میاں کو جانا پڑ گیا۔۔ پھر اسرائیلی طیارے کی آمد کی خبر کے ساتھ تحریک یوتھیہ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے مہم چلائی، وہاں بھی ذلیل ہونا پڑا۔
عرب ممالک کی جیب کاٹنے کے لیے ان کے سربراہوں کو پاکستان بلایا۔ کٹھ پتلی وزیراعظم عربوں کا ڈرائیور بن گیا۔ مگر جہاں بھارت کی بات ہوئی، عربوں نے نیازی کے منہ پر تھوک دیا۔ بھلا بھکاریوں اور ڈرائیوروں کی یہ اوقات ہے کہ وہ عربوں پر اپنی خواہش مسلط کر سکیں؟
ان احمقوں کا خیال ہے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ کو مونچھوں والے شیر پنجاب، راحیل شریف کے ذریعے خرید لیا ہے۔ ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ سعودیوں نے حال ہی میں پنجاب کے شیروں کے باپ، امریکی فوج کو بھی خریدا ہے، جن کے قیام و طعام کا خرچہ سعودی خود اٹھائیں گے۔ عربوں کے پاس پیسہ ہے، وہ جسے چاہے خرید سکتے ہیں۔
پاکستانی معیشت کا پہیہ جام کرنے کے بعد، جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی نے ابو جان کی انگلی پکڑے امریکی دورہ کیا۔ وہاں جو بھی عزت افزائی ہوئی، ابو جان کی ہوئی۔ نیازی جی کو بس میڈیا کے سامنے لولی پاپ دے دی گئی۔ امریکی لوگ اپنے غلاموں سے کام لینے کے لیے پہلے ان کو سر پر بٹھاتے ہیں، اور پھر پشت پر لات مارتے ہیں۔ یہ حال ان لوگوں نے جنرل ایوب اور جنرل ضیاء کا کیا تھا۔ اب باجوہ جی کی پشت پر بھی ویسے ہی لات پڑے گی جیسے مشرف جی کے پڑی تھی۔
پینٹاگون کے بند کمروں میں باجوہ جی نے امریکہ کے ساتھ پاکستان کا جو سودا کیا، قوم اس سے بے خبر ہے۔ اور اس بے خبری کی موت ہم اس لیے مر رہے ہیں کیوں کہ وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف نہیں ہے۔ نواز شریف ہوتا، تو کسی باجوہ کی مجال نہ ہوتی کہ وہ سیاسی حکومت کو بائی پاس کر کے امریکیوں سے اپنے کور کمانڈرز کی مرضی کا معاہدہ کر سکتا۔ نواز شریف ہوتا تو پہلی بات وہ شاید باجوہ کو ساتھ ہی نہ لے جاتا، اور اگر لے بھی جاتا تو امریکہ سے اصل بات چیت وہ خود کرتا۔ اس وجہ سے فوج کو نواز شریف سے مرچیں لگتی ہیں کیوں کہ وہ ان کو ان کے مقام پر رکھتا تھا۔
نیازی چوں کہ فوج کا دست نگر ہے۔ فوج نہ ہوتی تو 2013 کے الیکشن میں بھی یہ ایک سیٹ کے ساتھ اپنی تانگہ پارٹی چلا رہا ہوتا اور 2018 کے الیکشن میں بھی میانوالی کے علاوہ شاید دو چار اور سیٹیں جیت لیتا۔ اسی لیے امریکی دورے میں ایسا محسوس ہوا جیسے باجوہ پاکستان کا اصلی حکمران ہے اور نیازی اس کا چمچہ۔
مجھے یقین ہے کہ پینٹاگون کے بند کمروں میں صرف افغانستان پر بات نہیں ہوئی، کشمیر کا سودا بھی ہوا ہے۔ کیوں کہ بقول ٹرمپ خود مودی نے بھی اس سے ثالثی کا کہا تھا، اور اس وجہ سے پہلے سے تحریر شدہ اسکرپٹ کے مطابق عمران نیازی نے بھی ٹرمپ سے ثالثی کی درخواست کی۔
ایسا ماننا اس لیے درست ہے کیوں کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی بات کئی ہفتوں سے کی جارہی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ سب ایک دم سے ہوگیا ہو۔ اور نیازی کے پاکستان واپس پہنچنے کے بعد ہی یہ واقعہ ہوگیا۔
پاک فوج کی ٹوئیٹر مشین، آصف غفور نے اس بار لمبی لمبی نہیں چھوڑی، اس کے بجائے کور کمانڈر کانفرنس میں بہت لمبی چھوڑی گئی کہ کشمیر کے لیے آخری حد تک بھی جائیں گے۔
اس لمبی چھوڑنے کا اثر بھارت پر نہیں ہوا، کیوں کہ شاید بھارتیوں کو پہلے سے پتہ ہے کہ پاک فوج نے کچھ نہیں کرنا، ان کے جرنیل پہلے ہی امریکہ جا کر کشمیر بیچ آئے ہیں۔ اور اب یہ لوگ لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانے کی بات کرنے والے ہیں۔
جلد یا بدیر یہی ہونا ہے۔۔
جس کشمیر کے نام پر یہ فوج پاکستانی عوام کا خون چوستی رہی، 70 سالوں سے اس کی بوٹیاں نوچتی رہی، اب اسی کشمیر کو فراموش کر رہی ہے۔ یہ بے وفائی اور دھوکے بازی ان جرنیلوں کے خون میں شامل ہے۔ تبھی جن طالبان کو انہوں نے کبھی استعمال کیا تھا، بعد میں امریکہ سے ڈالرز لے کر ان ہی کے خلاف جنگ کی۔
بوٹ چاٹیے اور جنرل نیازی کی ناجائز اولادیں ابھی تک اپنے بھگوانوں کی پوجا میں مصروف ہیں۔ کل تک بوٹ چاٹیے مقبوضہ جموں کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں بات کرتے تھے، کیوں کہ اس کی ڈکٹیشن ان کو آئی ایس پی آر میڈیا سیل سے ملتی تھی۔ اب آئی ایس پی آر نے اپنا مذہب بدل لیا ہے تو اس کے بوٹ چاٹیے بھی کفر کے راستے پر چل پڑے ہیں۔
بوٹ چاٹیوں کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کو پاکستان نے کبھی مانا ہی نہیں تھا۔ جاہل کے بچو، اگر مانا نہیں تھا تو 'کشمیر کے لیے آخری حد تک' جانے والی بکواس کیوں کی ہے آپ کے باپوں نے؟

All assumption, nothing substantive in the piece of writing above.

1- Maryam was arrested as she received billions of rupees in her account that she could not explain.
2- The biggest joke is that NS would have dictated our policies. A PM who did not have the guts to admit that he knew about Kargil operation & was given complete briefing would dare not to take Army Chief with him??? The whole nation saw his performance in front of Obama. "Qeema is waiting for you".
3- If 2013 & 2018 elections were rigged, why do you not go to election commission? Why only mere bragging?
4- BJP's manifesto contained abrogation of 370 & 35-A. So it is a stupid claim that it was going on for few weeks.
5- India did not need Pakistan's approval to abolish 370 &35-A. They have amended their own constitution.
6- Kashmiris will have to fight the war of independence themselves. Just like Afghanis. Nobody is going to come & fight it for them. Pakistan Army can only do what it is capable of. Our brilliant rulers like NS have destroyed the economy, we are dependent on US & China for latest technology & then they expect Army to do wonders.
7- Read about article 370 first. It was Sheikh Abdullah who accepted it as a price for his PMship. Pakistan never accepted Kashmir's accession to India.
 

Sn Sunny

Chief Minister (5k+ posts)
دس سالہ مذاق جمہوریت کے دوران واجپائی یا کسی اور بھارتی کو کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانے کی جرات نہیں ہوئی۔ یہ جرات صرف تب ہوئی جب یہودیوں کا ایجنٹ وزیراعظم بنا۔
article 35 A aur 370 dono challange huay thay indian supreme court mei pechlay salo say jab modi sarkar ayee ha
 

Technical_guy

Politcal Worker (100+ posts)
جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی، عمران احمد خاں نیازی، جب سے نازل ہوئی ہے، عوام ایک سے بڑھ کر ایک عذاب سے دوچار ہو رہے ہیں۔ وردی والے باپوں کا شکم پر کرنے کے لیے عوام کا پیٹ کاٹا جا رہا ہے اور اس ڈکیتی کو چھپانے کے لیے شریف خاندان اور زرداری قبیلے کی کرپشن کی داستان ہوشربا سنائی جارہی ہے۔

مریم نواز شریف چوں کہ عظیم الشان جلسے کر رہی تھی، یہودی ایجنٹوں سے سوال کر رہی تھی کہ بتاؤ امریکہ جا کر کیا سودا کر کے آئے ہو۔ اس لیے سی آئی اے اور موساد کے ایجنٹوں پر لازم ہوگیا کہ ایک بھونڈے انداز سے مریم نواز کو گرفتار کر لیں اور اس کی تنقید اور مقبولیت سے جان چھڑائیں۔

گویا کشمیر ہار جانے کی رسوائی سے توجہ ہٹانے کے لیے مریم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا ہے۔
عمران نیازی وہی بندہ ہے جس نے پہلا سجدہ جی ایچ کیو سرکار اور دوسرا پاکپتن سرکار میں کیا، کیوں کہ مشرکوں نے اسے بتایا تھا کہ اس طرح خداؤں کو خوش کر کے تم وزیراعظم بن سکتے ہو۔
وزیراعظم بنتے ہی اس نے قادیانیت کو پاکستانی حکومت میں گھسانے کی کوشش کی، مگر منہ کی کھائی، اور عاطف میاں کو جانا پڑ گیا۔۔ پھر اسرائیلی طیارے کی آمد کی خبر کے ساتھ تحریک یوتھیہ نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے مہم چلائی، وہاں بھی ذلیل ہونا پڑا۔

عرب ممالک کی جیب کاٹنے کے لیے ان کے سربراہوں کو پاکستان بلایا۔ کٹھ پتلی وزیراعظم عربوں کا ڈرائیور بن گیا۔ مگر جہاں بھارت کی بات ہوئی، عربوں نے نیازی کے منہ پر تھوک دیا۔ بھلا بھکاریوں اور ڈرائیوروں کی یہ اوقات ہے کہ وہ عربوں پر اپنی خواہش مسلط کر سکیں؟

ان احمقوں کا خیال ہے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عربیہ کو مونچھوں والے شیر پنجاب، راحیل شریف کے ذریعے خرید لیا ہے۔ ان کو پتہ ہونا چاہیے کہ سعودیوں نے حال ہی میں پنجاب کے شیروں کے باپ، امریکی فوج کو بھی خریدا ہے، جن کے قیام و طعام کا خرچہ سعودی خود اٹھائیں گے۔ عربوں کے پاس پیسہ ہے، وہ جسے چاہے خرید سکتے ہیں۔

پاکستانی معیشت کا پہیہ جام کرنے کے بعد، جی ایچ کیو کی کٹھ پتلی نے ابو جان کی انگلی پکڑے امریکی دورہ کیا۔ وہاں جو بھی عزت افزائی ہوئی، ابو جان کی ہوئی۔ نیازی جی کو بس میڈیا کے سامنے لولی پاپ دے دی گئی۔ امریکی لوگ اپنے غلاموں سے کام لینے کے لیے پہلے ان کو سر پر بٹھاتے ہیں، اور پھر پشت پر لات مارتے ہیں۔ یہ حال ان لوگوں نے جنرل ایوب اور جنرل ضیاء کا کیا تھا۔ اب باجوہ جی کی پشت پر بھی ویسے ہی لات پڑے گی جیسے مشرف جی کے پڑی تھی۔

پینٹاگون کے بند کمروں میں باجوہ جی نے امریکہ کے ساتھ پاکستان کا جو سودا کیا، قوم اس سے بے خبر ہے۔ اور اس بے خبری کی موت ہم اس لیے مر رہے ہیں کیوں کہ وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف نہیں ہے۔ نواز شریف ہوتا، تو کسی باجوہ کی مجال نہ ہوتی کہ وہ سیاسی حکومت کو بائی پاس کر کے امریکیوں سے اپنے کور کمانڈرز کی مرضی کا معاہدہ کر سکتا۔ نواز شریف ہوتا تو پہلی بات وہ شاید باجوہ کو ساتھ ہی نہ لے جاتا، اور اگر لے بھی جاتا تو امریکہ سے اصل بات چیت وہ خود کرتا۔ اس وجہ سے فوج کو نواز شریف سے مرچیں لگتی ہیں کیوں کہ وہ ان کو ان کے مقام پر رکھتا تھا۔

نیازی چوں کہ فوج کا دست نگر ہے۔ فوج نہ ہوتی تو 2013 کے الیکشن میں بھی یہ ایک سیٹ کے ساتھ اپنی تانگہ پارٹی چلا رہا ہوتا اور 2018 کے الیکشن میں بھی میانوالی کے علاوہ شاید دو چار اور سیٹیں جیت لیتا۔ اسی لیے امریکی دورے میں ایسا محسوس ہوا جیسے باجوہ پاکستان کا اصلی حکمران ہے اور نیازی اس کا چمچہ۔

مجھے یقین ہے کہ پینٹاگون کے بند کمروں میں صرف افغانستان پر بات نہیں ہوئی، کشمیر کا سودا بھی ہوا ہے۔ کیوں کہ بقول ٹرمپ خود مودی نے بھی اس سے ثالثی کا کہا تھا، اور اس وجہ سے پہلے سے تحریر شدہ اسکرپٹ کے مطابق عمران نیازی نے بھی ٹرمپ سے ثالثی کی درخواست کی۔
ایسا ماننا اس لیے درست ہے کیوں کہ مقبوضہ جموں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی بات کئی ہفتوں سے کی جارہی تھی۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ سب ایک دم سے ہوگیا ہو۔ اور نیازی کے پاکستان واپس پہنچنے کے بعد ہی یہ واقعہ ہوگیا۔

پاک فوج کی ٹوئیٹر مشین، آصف غفور نے اس بار لمبی لمبی نہیں چھوڑی، اس کے بجائے کور کمانڈر کانفرنس میں بہت لمبی چھوڑی گئی کہ کشمیر کے لیے آخری حد تک بھی جائیں گے۔
اس لمبی چھوڑنے کا اثر بھارت پر نہیں ہوا، کیوں کہ شاید بھارتیوں کو پہلے سے پتہ ہے کہ پاک فوج نے کچھ نہیں کرنا، ان کے جرنیل پہلے ہی امریکہ جا کر کشمیر بیچ آئے ہیں۔ اور اب یہ لوگ لائن آف کنٹرول کو مستقل بارڈر بنانے کی بات کرنے والے ہیں۔

جلد یا بدیر یہی ہونا ہے۔۔
جس کشمیر کے نام پر یہ فوج پاکستانی عوام کا خون چوستی رہی، 70 سالوں سے اس کی بوٹیاں نوچتی رہی، اب اسی کشمیر کو فراموش کر رہی ہے۔ یہ بے وفائی اور دھوکے بازی ان جرنیلوں کے خون میں شامل ہے۔ تبھی جن طالبان کو انہوں نے کبھی استعمال کیا تھا، بعد میں امریکہ سے ڈالرز لے کر ان ہی کے خلاف جنگ کی۔

بوٹ چاٹیے اور جنرل نیازی کی ناجائز اولادیں ابھی تک اپنے بھگوانوں کی پوجا میں مصروف ہیں۔ کل تک بوٹ چاٹیے مقبوضہ جموں کشمیر کے مسلمانوں کے حق میں بات کرتے تھے، کیوں کہ اس کی ڈکٹیشن ان کو آئی ایس پی آر میڈیا سیل سے ملتی تھی۔ اب آئی ایس پی آر نے اپنا مذہب بدل لیا ہے تو اس کے بوٹ چاٹیے بھی کفر کے راستے پر چل پڑے ہیں۔


بوٹ چاٹیوں کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 370 کو پاکستان نے کبھی مانا ہی نہیں تھا۔ جاہل کے بچو، اگر مانا نہیں تھا تو 'کشمیر کے لیے آخری حد تک' جانے والی بکواس کیوں کی ہے آپ کے باپوں نے؟
bilkul baja farmaya ya niyazi and Fauj to hain he salay kameenay ...


kuch is bayghairat ghaddare watan par bhii farmian na app to sachay pakistani hain
 

الرضا

Senator (1k+ posts)
تم پہلے یہ بتاؤ کشمیر پاکستان کا حصہ تھا؟
تم جیسے جاہلوں کو تو کشمیر کے بارے میں کشمیر کی ک کے بارے میں بھی علم نہیں
سوچ کر جواب ضرور دینا
عالمی قوانین کی رو سے کشمیر ایک متنازعہ ریاست ہے، تاہم ہندوستان کی آرمی، پاکستان کی آرمی سے بڑی اور زیادہ طاقتور ہے تبھی ہمارے سورما، ہندو سورماؤں سے کشمیر آج تک چھین نہیں سکے۔ اس کے باوجود یہ وہی کشمیر ہے جسے آپ کے باپ لوگ پاکستان کی شہہ رگ قرار دیتے رہے ہیں اور اس کے نام پر 70 سالوں سے پاکستانی عوام کا خون چوس چوس کر ڈی ایچ اے اور شادی ہالز بنا رہے ہیں۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
عالمی قوانین کی رو سے کشمیر ایک متنازعہ ریاست ہے، تاہم ہندوستان کی آرمی، پاکستان کی آرمی سے بڑی اور زیادہ طاقتور ہے تبھی ہمارے سورما، ہندو سورماؤں سے کشمیر آج تک چھین نہیں سکے۔ اس کے باوجود یہ وہی کشمیر ہے جسے آپ کے باپ لوگ پاکستان کی شہہ رگ قرار دیتے رہے ہیں اور اس کے نام پر 70 سالوں سے پاکستانی عوام کا خون چوس چوس کر ڈی ایچ اے اور شادی ہالز بنا رہے ہیں۔
تمہارے باپ کو تو آرمی جنرلز نے روکا تھا نہ کے مودی کی پوشل اٹھانے انڈیا نہ جائے اور وہ سورما چلا گیا تھا مطلب وہ تو بہادر آدمی تھا تو وہاں جا کر حریت پسندوں سے ملا نہیں تھا کیونکہ مودی کا ڈر تھا تمہارے باپو نواز کو کشمیر کی آزادی سے کوئی دلچسپی نہیں تھی تمہارا دوسرا باپ زرداری تاریخ کا پہلا پاکستانی حکمران تھا جس نے کشمیری حریت پسندوں کو دہشت گرد کہا تھا تو کشمیر لینے کا ڈرامہ بند کر دو

اور کشمیری پاکستان کے ساتھ نہیں آنا چاہتے اس لئے کشمیر پاکستان کے ساتھ نہیں کیونکہ وہ الگ ریاست بنانے کو لڑ رہے ہیں .
 

الرضا

Senator (1k+ posts)
اور کشمیری پاکستان کے ساتھ نہیں آنا چاہتے اس لئے کشمیر پاکستان کے ساتھ نہیں کیونکہ وہ الگ ریاست بنانے کو لڑ رہے ہیں .
اگر کشمیر سے تمہارا کوئی تعلق نہیں تو تمہارے باپوں نے 'آخری حد تک جانے' کی بونگی کیا بھوٹان کے لیے ماری ہے؟