
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے ستمبر میں الیکشن کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل ختم ہو گیا، ہماری فوج دور اندیش ہے ،نگران وزیراعظم کے لیے معیشت دانوں کے انٹرویوز راولپنڈی اسلام آباد میں ہورہے ہیں۔ 31 مئی سے پہلے فیصلے ہوں گے۔
اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو میں شیخ رشید نے کہا ان کے پاس ایک ووٹ کی اکثریت ہے اور یہ قائم نہیں رہ سکتے، آصف زرداری نے (ن) لیگ کو وہاں مارا ہے جہاں ان کوپانی نہ ملے۔ نیب، ایف آئی اے اوراے این ایف میں سماعت کی پیروی نہ کرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا آپ نہ نیب کا کچھ بگاڑ سکیں گے اور نہ ایف آئی اے کا کچھ بگاڑ سکیں گے، اصل مسئلہ یہ ہے کہ تکلیف کہیں ہے اور درد کہیں اور اُٹھ رہا ہے، حکومت ان سے چل نہیں رہی یہ بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ جتنی دیر کریں گے اتنی اپنے لیے سیاسی قبر کھو دیں گے، بہتر ہے لانگ مارچ سے قبل الیکشن کی تاریخ دے دیں۔
اس سے قبل گزشتہ روز جیونیوز کے پروگرام "آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حساس اداروں کی اکثریت کی رائے ہے کہ الیکشن ہی حل ہیں اور ادارے کہتے ہیں کہ آصف زرداری کے علاوہ سب الیکشن کے لیے تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اداروں کا خاص تھا، ہوں اور رہوں گا، حکومت نے اداروں سے رابطہ کیا اور ڈیڑھ سال کی گارنٹی مانگی لیکن اداروں نے نہیں دی، جب ادارے نیوٹرل ہوئے اور اپنے آپ کو الگ کیا تو اب ان سے حکومت نہیں چل رہی۔
دوسری جانب راولپنڈی ہائیکورٹ بینچ نے سابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی عبوری ضمانت میں 6 جون تک توسیع کردی گئی۔عدالت نے شیخ رشید کو آئندہ تاریخ تک گرفتار اورہراساں نہ کرنے کا بھی حکم دیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت میں تھانہ اٹک اورتھانہ مدینہ ٹاؤن فیصل آباد کا مکمل ریکارڈ طلب کرلیا۔
Last edited by a moderator: