نکہ ان ٹربل۔۔گنج پور۔۔

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

46243050_2189804277975068_1575693895969275904_o.jpg


نکہ ان ٹربل ۔( گنج پور)۔۔ تحریر: جانی۔

ایسا نہ تھا کہ روشنی اس نے اس سے پہلے کھبی دیکھی نہ تھی، پر اڈیالوی گنجپوری کال کوٹڑی کے روشندانوں سے آتی روشنی کا الگ ہی مزہ تھا۔۔ جب شام ہونے لگتی اور سورج کی کرنیں بس اک لکیر کی مانند رہ جاتیں تو وہ بالکل کسی بھوکے فقیر کی طرح انہیں دیکھنے لگتا۔۔جیسے وہ اس کی بھوک مٹانے پر قدرت رکھتی ہوں۔۔ جیسے وہ اس کی روح کی تسکین ہو۔۔
جب بھی اس کی پنڈ کے قاضی کے ہاں پیشی ہوتی ۔۔ تو وہ سلاخوں سے لپٹ جاتا۔۔ اور داروغہ زندان کو کافی زور سے ٹُھڈے مار کراسے ان سلاخوں سے جدا کرنا پڑتا۔۔ شاید اسے پنڈ کے اس قید خانے سے لگاو بلکہ عشق ہونے لگا تھا۔۔

نکہ تھا ہی ایسا۔۔ جب وڈے کے سامنے رہتا تو باادب، اور جب پنڈ کے عام وڈوں کے سامنے تو بے ادب۔۔ کھبی کھبی وہ خود بھی اپنے ڈراموں سے پریشان ہوجاتا کہ آخر وہ کتنا بڑا ڈرامہ ہے۔ ۔ اور پھر اک شیطانی مسکُراہٹ اس کے چہرے پر سج جاتی۔۔ کہ وہ آج تک ڈرامے کی ہی بدولت تو ہر چیز کا ماما بنا ہوا تھا۔۔
جب وڈے چوہدری کی دماغی حالت خراب تھی اور وہ پنڈ کے گلی کوچوں اور کھبی ویرانوں میں ایک ہی صدا بلند کیئے ہوئے تھا۔۔کہ اسے حویلی اورپنڈ کی چوہدراہٹ کے حق سے کیوں بے دخل یعنی نکالا گیا تو ان دنوں نکے نے بڑے مزے کیئے۔۔ اور تقریبا پنڈ کا مائی باپ بن بیٹھا تھا۔۔ مگر بعد میں نکے کے کرتوت بھی جب عیاں ہوئے۔۔ اور پہلوان نے پنڈ کی بھاگ ڈور سنبھالتے ہی قاضی کو کھل کر کام کرنے دیا تو نکہ چوہدری بھی گھیرے میں آگیا۔۔

دوسری طرف وڈہ چوہدری اپنی چوکری کے ساتھ پنڈ سے فرار کے منصوبے بنارہا تھا۔۔ جس نے پہلے ہی اپنے بھالو نما چوکروں اور منشی کو فرار کرادیا تھا۔۔ مگر پہلوان چاہتا تھا کہ کسی طرح وڈے کے وڈے سے پیٹ سے پنڈ کامال نکال لے پھر بھلے ہی وہ بھاگتا رہے۔۔ حوالدار بھی خاموش تھا اور بظاہر پہلوان کے ساتھ۔۔ شاید وہ بھی عاجز آگیا تھا چوہدریوں کے ڈراموں سے۔۔
پنڈ کے میراثیوں کا چوہدریوں سے برا حال تھا۔۔ جہاں چوہدریوں کے دور میں ان کو روٹی پانی مل جایا کرتا تھا۔۔ اب ان کا صرف پانی پر ہی گزارا تھا۔۔
اس ساری کشمکش میں جب نکہ اپنی کوٹڑی میں اینٹ سر کے نیچھے رکھے گہری سوچ میں ڈھوبتا تو اسے دو ہی صورتیں دکھائی دیتیں ۔۔ اپنی دو یا دو سے زیادہ بیگمات کی صورتیں نہیں، بلکہ مال جانے کے بعد اپنے ہاتھ میں کشکول یا پھر قید خانے کی دھول کی ۔۔

وقت کم تھا اور اسے جلد فیصلہ کرنا تھا ۔ اس سے پہلے کہ دیر ہوجاتی، اس سے پہلے کہ وڈہ اور اس کی چوکری بازی لے جاتے۔۔ کیا وہ اس بار وڈے کو ٹھڈے پڑواکر خود باہر آنے میں کامیاب ہوگا، یا باقی ماندہ زندگی اسی کوٹڑی سے عشق میں گزاردے گا۔۔ یہ کوئی نہ جانتا تھا۔۔ کیونکہ نکہ تھا ہی کچھ ایسا۔۔ ایک نمبر کا انپریڈکٹیبل۔۔ یعنی ڈرامہ۔


 
Last edited:

ranaji

(50k+ posts) بابائے فورم
Iss Joker e aalaa Nikay ke baraay mai Frari Butt aur Laanti fradiey PIMP aur Qatrion ke supplier Safdar Bharvay naay hi khood Apnay sources say NAB ko naqabl e tardeed saboot pohanchaiey hain takeh iss k....r aala aur Kukkri e aalla ki chhutti krai jai ,
Mgrr
Naa Khuda hi mila naa wisaal e sanam
Naa idharr ke rahay naa udhr ke rahay
 

Educationist

Chief Minister (5k+ posts)
نکے کا پیو غریب انسان

جبکہ وڈے کا پیو ایک کامیاب بزسن مین

مریم صفدر کی شادی کی رخصتی 25 دسمبر 1992 کو ہوئی جبکہ نوتھیئے 26 اپریل 1993 کو پہلی بار ماموں بنے

مریم صفدر نومبر 2011 کو ثناء بچہ کے ایک پروگرام میں کہتی ہے کہ میری سنٹرل لندن تو کیا پارے پاکستان میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے مگر

پھر ستمبر 2017 میں کہتی ہے کہ میرے ایک ارب کے اثاثے ہیں

اس کے علاوہ مریم صفدر کہتی ہے کہ میرے دادا 1930 سے کاروبار کر رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی پیدائش 1919 ہے، کیا کوئی انسان 11

سال کی عمر میں ایک کامیاب بزنس میں بن سکتا ہے
 

زبانِ خلق

Politcal Worker (100+ posts)

46243050_2189804277975068_1575693895969275904_o.jpg


نکہ ان ٹربل ۔( گنج پور)۔۔ تحریر: جانی۔

ایسا نہ تھا کہ روشنی اس نے اس سے پہلے کھبی دیکھی نہ تھی، پر اڈیالوی گنجپوری کال کوٹڑی کے روشندانوں سے آتی روشنی کا الگ ہی مزہ تھا۔۔ جب شام ہونے لگتی اور سورج کی کرنیں بس اک لکیر کی مانند رہ جاتیں تو وہ بالکل کسی بھوکے فقیر کی طرح انہیں دیکھنے لگتا۔۔جیسے وہ اس کی بھوک مٹانے پر قدرت رکھتی ہوں۔۔ جیسے وہ اس کی روح کی تسکین ہو۔۔
جب بھی اس کی پنڈ کے قاضی کے ہاں پیشی ہوتی ۔۔ تو وہ سلاخوں سے لپٹ جاتا۔۔ اور داروغہ زندان کو کافی زور سے ٹُھڈے مار کراسے ان سلاخوں سے جدا کرنا پڑتا۔۔ شاید اسے پنڈ کے اس قید خانے سے لگاو بلکہ عشق ہونے لگا تھا۔۔

نکہ تھا ہی ایسا۔۔ جب وڈے کے سامنے رہتا تو باادب، اور جب پنڈ کے عام وڈوں کے سامنے تو بے ادب۔۔ کھبی کھبی وہ خود بھی اپنے ڈراموں سے پریشان ہوجاتا کہ آخر وہ کتنا بڑا ڈرامہ ہے۔ ۔ اور پھر اک شیطانی مسکُراہٹ اس کے چہرے پر سج جاتی۔۔ کہ وہ آج تک ڈرامے کی ہی بدولت تو ہر چیز کا ماما بنا ہوا تھا۔۔
جب وڈے چوہدری کی دماغی حالت خراب تھی اور وہ پنڈ کے گلی کوچوں اور کھبی ویرانوں میں ایک ہی صدا بلند کیئے ہوئے تھا۔۔کہ اسے حویلی اورپنڈ کی چوہدراہٹ کے حق سے کیوں بے دخل یعنی نکالا گیا تو ان دنوں نکے نے بڑے مزے کیئے۔۔ اور تقریبا پنڈ کا مائی باپ بن بیٹھا تھا۔۔ مگر بعد میں نکے کے کرتوت بھی جب عیاں ہوئے۔۔ اور پہلوان نے پنڈ کی بھاگ ڈور سنبھالتے ہی قاضی کو کھل کر کام کرنے دیا تو نکہ چوہدری بھی گھیرے میں آگیا۔۔

دوسری طرف وڈہ چوہدری اپنی چوکری کے ساتھ پنڈ سے فرار کے منصوبے بنارہا تھا۔۔ جس نے پہلے ہی اپنے بھالو نما چوکروں اور منشی کو فرار کرادیا تھا۔۔ مگر پہلوان چاہتا تھا کہ کسی طرح وڈے کے وڈے سے پیٹ سے پنڈ کامال نکال لے پھر بھلے ہی وہ بھاگتا رہے۔۔ حوالدار بھی خاموش تھا اور بظاہر پہلوان کے ساتھ۔۔ شاید وہ بھی عاجز آگیا تھا چوہدریوں کے ڈراموں سے۔۔
پنڈ کے میراثیوں کا چوہدریوں سے برا حال تھا۔۔ جہاں چوہدریوں کے دور میں ان کو روٹی پانی مل جایا کرتا تھا۔۔ اب ان کا صرف پانی پر ہی گزارا تھا۔۔
اس ساری کشمکش میں جب نکہ اپنی کوٹڑی میں اینٹ سر کے نیچھے رکھے گہری سوچ میں ڈھوبتا تو اسے دو ہی صورتیں دکھائی دیتیں ۔۔ اپنی دو یا دو سے زیادہ بیگمات کی صورتیں نہیں، بلکہ مال جانے کے بعد اپنے ہاتھ میں کشکول یا پھر قید خانے کی دھول کی ۔۔

وقت کم تھا اور اسے جلد فیصلہ کرنا تھا ۔ اس سے پہلے کہ دیر ہوجاتی، اس سے پہلے کہ وڈہ اور اس کی چوکری بازی لے جاتے۔۔ کیا وہ اس بار وڈے کو ٹھڈے پڑواکر خود باہر آنے میں کامیاب ہوگا، یا باقی ماندہ زندگی اسی کوٹڑی سے عشق میں گزاردے گا۔۔ یہ کوئی نہ جانتا تھا۔۔ کیونکہ نکہ تھا ہی کچھ ایسا۔۔ ایک نمبر کا انپریڈکٹیبل۔۔ یعنی ڈرامہ۔



I just loved the " انپریڈکٹیبل "
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
Iss Joker e aalaa Nikay ke baraay mai Frari Butt aur Laanti fradiey PIMP aur Qatrion ke supplier Safdar Bharvay naay hi khood Apnay sources say NAB ko naqabl e tardeed saboot pohanchaiey hain takeh iss k....r aala aur Kukkri e aalla ki chhutti krai jai ,
Mgrr
Naa Khuda hi mila naa wisaal e sanam
Naa idharr ke rahay naa udhr ke rahay

رانا جی۔۔۔گالیوں میں پی ایچ ڈی کی ہے شاید۔۔:D:ROFLMAO::LOL:۔۔
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
نکے کا پیو غریب انسان
جبکہ وڈے کا پیو ایک کامیاب بزسن مین
مریم صفدر نومبر 2011 کو ثناء بچہ کے ایک پروگرام میں کہتی ہے کہ میری سنٹرل لندن تو کیا پارے پاکستان میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے مگر
پھر ستمبر 2017 میں کہتی ہے کہ میرے ایک ارب کے اثاثے ہیں
اس کے علاوہ مریم صفدر کہتی ہے کہ میرے دادا 1930 سے کاروبار کر رہے ہیں جبکہ ان کی اپنی پیدائش 1919 ہے، کیا کوئی انسان 11
سال کی عمر میں ایک کامیاب بزنس میں بن سکتا ہے

کافی کنفیوژن پائی جاتی ہے۔۔اس کہانی میں۔:ROFLMAO:۔
 
Last edited:

Two Stooges

Chief Minister (5k+ posts)
ویسے نِکے، اور پہلوان میں ایک عادت مشترک ہے، کہ
دونوں کو جھوٹے برتن چاٹنے کی بری عادت ہے
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
ذکر جب چھڑ گیا قیامت کا
بات پہنچی تیری جوانی تک


اُف۔۔۔۔توبہ۔o_O۔

‏‎بات بھی نہ کرے اب بندہ دل کی
پسند نہ پسند کی و کسی سنگدل کی
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
ذکر جب چھڑ گیا قیامت کا
بات پہنچی تیری جوانی تک

کیا کرے کوئ جب بات ایسی ہو
زندان کا ہر دن و رات ایک سی ہو
ملنے نہ دے بیگم سے یہ ظالم نیب
ملنے میں کیا حرج اور کیا تھا عیب

 

Back
Top