
سابق وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک علاج کرانے اور وہاں سے واپس نہ آنے پر وزیرصحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ نوازشریف اگر اکیلئے جیل میں نہیں رہ سکتے تو ان کے گھر کے جو لوگ ضمانت پر ہیں انہیں بھی جیل میں ان کے ساتھ اکٹھا کر دیتے ہیں۔
وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ جب نوازشریف 14 روز کیلئے یہاں زیرعلاج تھے تو میں ذاتی طور پر ان کے پاس گئی طبیعت اور علاج سے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں علاج سے بالکل مطمئن ہیں۔
ڈاکٹریاسمین راشد نے اسی معاملے پر وزیراعظم عمران خان سے متعلق بتایا کہ بیماری اور علاج معالجے کے معاملے میں ان کا دل بہت چھوٹا ہے اسی لیے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر وہ مطمئن نہیں تو انہیں باہر سے معالج بلوانے کی اجازت دے دیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ان کی طرف سے ڈاکٹر نے مؤقف دیا ہے وہ کوئی رپورٹ نہیں بلکہ ایک خط ہے جس میں لکھا ہے کہ خط لکھنے والا ایک ایف سی پی ایس ڈاکٹر ہے اس نے بتایا ہے کہ پہلے یہ ٹیسٹ ہوا پھر یہ ہوا اور اب یہ کر رہے ہیں مگر ہم نے کہا ہے کہ ان کے دل کی جو موجودہ صورتحال ہے اس کی تصویر ہمیں بھیج دیں تاکہ پتہ چل سکے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ خط میں لکھا ہے کہ اگر نوازشریف کو اکیلے قید میں رکھا گیا تو ان کا دل ٹوٹ جائے گا اگر واقعی ایسا ہے تو وہ واپس آئیں ان کے خاندان کے باقی لوگ جو ضمانتوں پر ہیں انہیں بھی ان کے ساتھ اکٹھا کر دیتے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nawaz-sahrif-and-yasmeen.jpg