نواز شریف کا اڈیالہ جیل جانے کا ارادہ نہیں،عرفان صدیقی

04230233c1ea8e4.png

سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ پارٹی قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، اڈیالہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو "بے معنی، لغو اور وزن سے خالی" قرار دیا۔

ڈان نیوز کے پروگرام "ان فوکس" میں میزبان نادیہ نقی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ "نواز شریف پہلے بھی کئی بار اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، بے گناہی کے جرم میں بھی قید کاٹی ہے، لیکن اب ان کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ یہ ساری کہانی سوشل میڈیا اور بعض صحافیوں کے تبصروں میں گھڑی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"

سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ اگر میاں نواز شریف جیل جا بھی رہے ہوں تو ان کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟ "وہ کیا مانگنے جا رہے ہیں؟ یا کیا دینے جا رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس کچھ ایسا ہے جو عمران خان کے کام آئے؟ یا خان صاحب کے پاس ایسی کوئی چیز ہے جو نواز شریف کو فائدہ دے سکے؟"

خواجہ آصف کے ہائبرڈ نظام سے متعلق عرفان صدیقی نے کہا کہ پرانے ہائبرڈ نظام میں یہ فیصلے ہوتے تھے کہ جیل میں کس کو ڈالنا ہے؟ کس کے گھر جج کو بھیجنا ہے؟ کس طرح دوست ممالک کو ناراض کرنا ہے؟ کس طرح سازشیں کرنی ہیں؟ آج کے ہائبرڈ نظام کے خدوخال عمران دور کے ہائبرڈ نظام سے مختلف ہیں، اس ہائبرڈ نظام کا مرکزی نکتہ پاکستان کی ترقی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1941207084307185914
ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ سب ایک فرضی بیانیہ ہے، جسے ان ہی حلقوں سے پھیلایا گیا ہے جو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ہمدردوں کو جھوٹی تسلیاں دینے کے عادی ہیں۔ اب ایک نیا تاثر دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کا قد اتنا بلند ہو چکا ہے کہ انہیں منانے کے لیے نواز شریف کو جیل جانا پڑے گا، حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔"


سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نہ میاں نواز شریف اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ایسی کسی ملاقات پر غور کیا ہے۔ "نہ کوئی پروگرام ہے، نہ ایسا کوئی مشورہ ہوا، اور نہ کوئی جواز بنتا ہے کہ وہ اڈیالہ جائیں۔"


انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا: "کیا ملک نہیں چل رہا؟ کیا معیشت عمران خان کے بغیر تباہ ہو رہی ہے؟ کیا ان کی وجہ سے ہمارے خارجہ تعلقات خراب ہو گئے ہیں؟ کیا ہم بھارت سے جنگ ہار گئے ہیں؟"


عرفان صدیقی کے مطابق عمران خان اس وقت سیاسی میدان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ "ان کے کچھ ساتھی کوٹ لکھپت جیل میں بیٹھ کر مذاکرات کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی اپنی پارٹی اندرونی انتشار کا شکار ہے کیونکہ ان کا لیڈر کہتا ہے کہ چوروں، ڈاکوؤں اور فارم 47 والوں سے کیا بات کرنی ہے؟ تو پہلے وہ خود طے کریں کہ چاہتے کیا ہیں، پھر ہمارے پاس آئیں۔ نواز شریف کا اس کھیل میں کوئی کردار نہیں۔"


دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی ان خبروں کو "افواہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "سابق وزیراعظم نواز شریف ایسے کسی اہم قومی فیصلے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے، ظلم کے ذریعے پی ٹی آئی اور عوام کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔"


واضح رہے کہ حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ نواز شریف، عمران خان سے جیل میں ملاقات کریں گے تاکہ سیاسی ڈیڈ لاک کو ختم کیا جا سکے۔ تاہم مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں جانب سے ان افواہوں کی تردید سامنے آ چکی ہے۔
 
Last edited by a moderator:

ocean5

Minister (2k+ posts)
04230233c1ea8e4.png

سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ پارٹی قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، اڈیالہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو "بے معنی، لغو اور وزن سے خالی" قرار دیا۔


ڈان نیوز کے پروگرام "ان فوکس" میں میزبان نادیہ نقی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ "نواز شریف پہلے بھی کئی بار اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، بے گناہی کے جرم میں بھی قید کاٹی ہے، لیکن اب ان کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ یہ ساری کہانی سوشل میڈیا اور بعض صحافیوں کے تبصروں میں گھڑی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"


سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ اگر میاں نواز شریف جیل جا بھی رہے ہوں تو ان کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟ "وہ کیا مانگنے جا رہے ہیں؟ یا کیا دینے جا رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس کچھ ایسا ہے جو عمران خان کے کام آئے؟ یا خان صاحب کے پاس ایسی کوئی چیز ہے جو نواز شریف کو فائدہ دے سکے؟"


ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ سب ایک فرضی بیانیہ ہے، جسے ان ہی حلقوں سے پھیلایا گیا ہے جو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ہمدردوں کو جھوٹی تسلیاں دینے کے عادی ہیں۔ اب ایک نیا تاثر دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کا قد اتنا بلند ہو چکا ہے کہ انہیں منانے کے لیے نواز شریف کو جیل جانا پڑے گا، حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔"


سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نہ میاں نواز شریف اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ایسی کسی ملاقات پر غور کیا ہے۔ "نہ کوئی پروگرام ہے، نہ ایسا کوئی مشورہ ہوا، اور نہ کوئی جواز بنتا ہے کہ وہ اڈیالہ جائیں۔"


انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا: "کیا ملک نہیں چل رہا؟ کیا معیشت عمران خان کے بغیر تباہ ہو رہی ہے؟ کیا ان کی وجہ سے ہمارے خارجہ تعلقات خراب ہو گئے ہیں؟ کیا ہم بھارت سے جنگ ہار گئے ہیں؟"


عرفان صدیقی کے مطابق عمران خان اس وقت سیاسی میدان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ "ان کے کچھ ساتھی کوٹ لکھپت جیل میں بیٹھ کر مذاکرات کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی اپنی پارٹی اندرونی انتشار کا شکار ہے کیونکہ ان کا لیڈر کہتا ہے کہ چوروں، ڈاکوؤں اور فارم 47 والوں سے کیا بات کرنی ہے؟ تو پہلے وہ خود طے کریں کہ چاہتے کیا ہیں، پھر ہمارے پاس آئیں۔ نواز شریف کا اس کھیل میں کوئی کردار نہیں۔"


دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی ان خبروں کو "افواہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "سابق وزیراعظم نواز شریف ایسے کسی اہم قومی فیصلے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے، ظلم کے ذریعے پی ٹی آئی اور عوام کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔"


واضح رہے کہ حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ نواز شریف، عمران خان سے جیل میں ملاقات کریں گے تاکہ سیاسی ڈیڈ لاک کو ختم کیا جا سکے۔ تاہم مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں جانب سے ان افواہوں کی تردید سامنے آ چکی ہے۔
NAWAZ SHAREEF TUMAREEY BIWI AUR BACHIYOUN K BARAY PHUDAY SAY NIKLAY TU KUCH OR KARAY.GANDU GHAR BHAITA KER SICH SOCH K GANJOUN SAY BE BARI TIND HO GAEE HEY
 

Husain.JP

Politcal Worker (100+ posts)
04230233c1ea8e4.png

سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ پارٹی قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، اڈیالہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو "بے معنی، لغو اور وزن سے خالی" قرار دیا۔


ڈان نیوز کے پروگرام "ان فوکس" میں میزبان نادیہ نقی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ "نواز شریف پہلے بھی کئی بار اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، بے گناہی کے جرم میں بھی قید کاٹی ہے، لیکن اب ان کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ یہ ساری کہانی سوشل میڈیا اور بعض صحافیوں کے تبصروں میں گھڑی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"


سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ اگر میاں نواز شریف جیل جا بھی رہے ہوں تو ان کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟ "وہ کیا مانگنے جا رہے ہیں؟ یا کیا دینے جا رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس کچھ ایسا ہے جو عمران خان کے کام آئے؟ یا خان صاحب کے پاس ایسی کوئی چیز ہے جو نواز شریف کو فائدہ دے سکے؟"


ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ سب ایک فرضی بیانیہ ہے، جسے ان ہی حلقوں سے پھیلایا گیا ہے جو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ہمدردوں کو جھوٹی تسلیاں دینے کے عادی ہیں۔ اب ایک نیا تاثر دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کا قد اتنا بلند ہو چکا ہے کہ انہیں منانے کے لیے نواز شریف کو جیل جانا پڑے گا، حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔"


سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نہ میاں نواز شریف اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ایسی کسی ملاقات پر غور کیا ہے۔ "نہ کوئی پروگرام ہے، نہ ایسا کوئی مشورہ ہوا، اور نہ کوئی جواز بنتا ہے کہ وہ اڈیالہ جائیں۔"


انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا: "کیا ملک نہیں چل رہا؟ کیا معیشت عمران خان کے بغیر تباہ ہو رہی ہے؟ کیا ان کی وجہ سے ہمارے خارجہ تعلقات خراب ہو گئے ہیں؟ کیا ہم بھارت سے جنگ ہار گئے ہیں؟"


عرفان صدیقی کے مطابق عمران خان اس وقت سیاسی میدان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ "ان کے کچھ ساتھی کوٹ لکھپت جیل میں بیٹھ کر مذاکرات کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی اپنی پارٹی اندرونی انتشار کا شکار ہے کیونکہ ان کا لیڈر کہتا ہے کہ چوروں، ڈاکوؤں اور فارم 47 والوں سے کیا بات کرنی ہے؟ تو پہلے وہ خود طے کریں کہ چاہتے کیا ہیں، پھر ہمارے پاس آئیں۔ نواز شریف کا اس کھیل میں کوئی کردار نہیں۔"


دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی ان خبروں کو "افواہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "سابق وزیراعظم نواز شریف ایسے کسی اہم قومی فیصلے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے، ظلم کے ذریعے پی ٹی آئی اور عوام کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔"


واضح رہے کہ حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ نواز شریف، عمران خان سے جیل میں ملاقات کریں گے تاکہ سیاسی ڈیڈ لاک کو ختم کیا جا سکے۔ تاہم مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں جانب سے ان افواہوں کی تردید سامنے آ چکی ہے۔
جھوٹ بول بول کر ان کنجروں کی شکلیں چمگادڑوں جیسی ہو گئی ہیں

Bat Oh No You Didnt GIF
 

abdlsy

Prime Minister (20k+ posts)
04230233c1ea8e4.png

سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے اس تاثر کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ پارٹی قائد اور سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، اڈیالہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ان خبروں کو "بے معنی، لغو اور وزن سے خالی" قرار دیا۔


ڈان نیوز کے پروگرام "ان فوکس" میں میزبان نادیہ نقی سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ "نواز شریف پہلے بھی کئی بار اڈیالہ جیل جا چکے ہیں، بے گناہی کے جرم میں بھی قید کاٹی ہے، لیکن اب ان کا جیل جانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ یہ ساری کہانی سوشل میڈیا اور بعض صحافیوں کے تبصروں میں گھڑی گئی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔"


سینیٹر نے سوال اٹھایا کہ اگر میاں نواز شریف جیل جا بھی رہے ہوں تو ان کا مقصد کیا ہو سکتا ہے؟ "وہ کیا مانگنے جا رہے ہیں؟ یا کیا دینے جا رہے ہیں؟ کیا ان کے پاس کچھ ایسا ہے جو عمران خان کے کام آئے؟ یا خان صاحب کے پاس ایسی کوئی چیز ہے جو نواز شریف کو فائدہ دے سکے؟"


ان کا مزید کہنا تھا کہ "یہ سب ایک فرضی بیانیہ ہے، جسے ان ہی حلقوں سے پھیلایا گیا ہے جو پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ہمدردوں کو جھوٹی تسلیاں دینے کے عادی ہیں۔ اب ایک نیا تاثر دیا جا رہا ہے کہ عمران خان کا قد اتنا بلند ہو چکا ہے کہ انہیں منانے کے لیے نواز شریف کو جیل جانا پڑے گا، حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔"


سینیٹر عرفان صدیقی نے واضح کیا کہ نہ میاں نواز شریف اور نہ ہی مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے ایسی کسی ملاقات پر غور کیا ہے۔ "نہ کوئی پروگرام ہے، نہ ایسا کوئی مشورہ ہوا، اور نہ کوئی جواز بنتا ہے کہ وہ اڈیالہ جائیں۔"


انہوں نے طنزیہ انداز میں سوال کیا: "کیا ملک نہیں چل رہا؟ کیا معیشت عمران خان کے بغیر تباہ ہو رہی ہے؟ کیا ان کی وجہ سے ہمارے خارجہ تعلقات خراب ہو گئے ہیں؟ کیا ہم بھارت سے جنگ ہار گئے ہیں؟"


عرفان صدیقی کے مطابق عمران خان اس وقت سیاسی میدان میں کوئی حیثیت نہیں رکھتے اور اپنے کیے کی سزا بھگت رہے ہیں۔ "ان کے کچھ ساتھی کوٹ لکھپت جیل میں بیٹھ کر مذاکرات کی بات کرتے ہیں، لیکن ان کی اپنی پارٹی اندرونی انتشار کا شکار ہے کیونکہ ان کا لیڈر کہتا ہے کہ چوروں، ڈاکوؤں اور فارم 47 والوں سے کیا بات کرنی ہے؟ تو پہلے وہ خود طے کریں کہ چاہتے کیا ہیں، پھر ہمارے پاس آئیں۔ نواز شریف کا اس کھیل میں کوئی کردار نہیں۔"


دوسری جانب، پی ٹی آئی کے رہنما سلمان اکرم راجا نے بھی ان خبروں کو "افواہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ "سابق وزیراعظم نواز شریف ایسے کسی اہم قومی فیصلے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے، ظلم کے ذریعے پی ٹی آئی اور عوام کو خاموش نہیں کرایا جا سکتا۔"


واضح رہے کہ حالیہ دنوں سوشل میڈیا پر یہ قیاس آرائیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ نواز شریف، عمران خان سے جیل میں ملاقات کریں گے تاکہ سیاسی ڈیڈ لاک کو ختم کیا جا سکے۔ تاہم مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی دونوں جانب سے ان افواہوں کی تردید سامنے آ چکی ہے۔
Haramee iss umar mein haraam khana chore dae nawaz shareef kaa kutta
 

Back
Top