ناظم جوکھیو قتل کیس میں مفرور جیالے رکن اسمبلی کی وطن واپسی،ضمانت بھی کرالی

14%D8%AC%D8%A7%D9%85%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%85.jpg

ناظم جوکھیو کے قتل میں مطلوب پیپلز پارٹی کے مفرور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے وطن واپس آ گئے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کےمفرور ایم این اے جام عبدالکریم حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے لئے پاکستان واپس آگئے۔

اس حوالے سے مبشر زیدی نامی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں مطلوب پی پی پی کے مفرور ایم این اے جام کریم عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے واپس آ گئے ہیں۔ میں نے چیک کیا ہے کہ اس کی کسی عدالت سے ضمانت نہیں ہوئی، اسے فوری گرفتار کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1507393193050243072
مبشر زید نے اگلے ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ اس نے سرینڈر کیے بنا کیسے سندھ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کرا لی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1507412271705718787
پاکستان کے معروف ادارے "دی نیوز انٹرنیشنل" کے صحافی ضیا الرحما ن نے اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی شکاریوں کی فلم بنانے کے لیے شہری صحافی ناظم جوکھیو کے قتل کے مقدمے میں مفرور پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے پاکستان پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے انہیں 10 دن کی حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1507388066482241538
صحافی امتیاز چانڈیو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مفرور ایم این اے جام کریم اتنے مہینوں سے دبئی میں موجود تھا۔ اب ووٹ دینے واپس آیا ہے اور ضمانت بھی لے لی ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر ضمانت ختم ہونے پر ناظم جوکھیو قتل کیس میں گرفتار کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1507394489098379326

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو نے اپنے قتل سے پہلے فیس بک پر ایک وڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں بیٹھے افراد ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہماری سڑک بلاک کر کے کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ اس علاقے میں کیا کر رہے ہیں، یہ ہمارا علاقہ ہے، تو وہ ہم نے بد سلوکی کر رہے ہیں۔ ہمیں پولیس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ویڈیو کے دوران ہی گاڑی سے اترنے والے افراد نے ناظم کا موبائل فون لینے اور وڈیو روکنے کی کوشش کی۔

ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس نے اپنے پرسنل سیکریٹری کے نمبر سے کال کی اور کہا کہ اپنے بھائی کو سمجھاؤ ورنہ میں کچھ بھی کرسکتا ہوں۔ اپنے بھائی کو میرے پاس پیش کرو اور اس سے کہو کہ یہ وڈیو سوشل میڈیا سے ہٹائے۔ میرے بھائی نے یہ کرنے سے منع کردیا۔

افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ جس روز ان کے بھائی کا قتل ہوا، اس رات 11 بجے جام سومرو کے لوگ آئے اور زبردستی مجھے اور میرے بھائی کو ملیر میمن گوٹھ میں فارم ہاؤس لے گئے۔

انہوں نے میرے سامنے میرے بھائی پر تھوڑا تشدد کیا اور رات 3 بجے مجھ سے کہا کہ میں اپنے بھائی کو ان کے پاس چھوڑ کر چلا جاؤں کیونکہ وہ ہماری اور شکار کے لیے آنے والے افراد کی صلح کروائیں گے۔ میں مجبوراً اپنے بھائی کو ان کے بھروسے چھوڑ کر گیا مگر پھر مجھے اطلاع ملی کہ انہوں نے صبح چھ بجے میرے بھائی پر بہت تشدد کرکے قتل کردیا اور اس کی لاش کو میم گوٹھ میں پھینک دیا۔

ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے دو ملازمین سمیت 5 افراد نامزد ہیں۔
 

Anemex

Councller (250+ posts)
Awam ki ghalti hai, in corrupt Judges ka Gariban kion nahen pakarti...inka jina haram ker dain phr dekhen kesy sidhey hoty hai
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
کیا آپ کے پاس خبر ہے یا گھر بیٹھےیہ قصہ گھڑ لیا ۔۔ امید تو یہی ہے یہ آپ کا خود ساختہ دعوا ہے
خبر ہے اور ترین گروپ کی طرف سے جواب بھی آگیا تھاکہ بزدار کو ہٹا کر آو پھر بات کرتے ہیں
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
Allah iss ka badla bilawal zardari se le ga .. pehle khandan ka khandan zulm kerne per kutton wali maut mara... ab baki bhi issi trah zalim ka saath dene per jahanam wasil hongay, inshaAllah.. Allah ki lathi be awaz hai
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
14%D8%AC%D8%A7%D9%85%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D9%85.jpg

ناظم جوکھیو کے قتل میں مطلوب پیپلز پارٹی کے مفرور رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے وطن واپس آ گئے۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کےمفرور ایم این اے جام عبدالکریم حکومت کے خلاف متحدہ اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے لئے پاکستان واپس آگئے۔

اس حوالے سے مبشر زیدی نامی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ناظم جوکھیو کے قتل میں مطلوب پی پی پی کے مفرور ایم این اے جام کریم عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے واپس آ گئے ہیں۔ میں نے چیک کیا ہے کہ اس کی کسی عدالت سے ضمانت نہیں ہوئی، اسے فوری گرفتار کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1507393193050243072
مبشر زید نے اگلے ٹویٹ میں سوال اٹھایا کہ اس نے سرینڈر کیے بنا کیسے سندھ ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت کرا لی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1507412271705718787
پاکستان کے معروف ادارے "دی نیوز انٹرنیشنل" کے صحافی ضیا الرحما ن نے اس ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ غیر ملکی شکاریوں کی فلم بنانے کے لیے شہری صحافی ناظم جوکھیو کے قتل کے مقدمے میں مفرور پیپلز پارٹی کے ایم این اے جام عبدالکریم وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے لیے دبئی سے پاکستان پہنچ گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے انہیں 10 دن کی حفاظتی ضمانت دے رکھی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1507388066482241538
صحافی امتیاز چانڈیو نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مفرور ایم این اے جام کریم اتنے مہینوں سے دبئی میں موجود تھا۔ اب ووٹ دینے واپس آیا ہے اور ضمانت بھی لے لی ہے۔ وفاقی حکومت کو چاہیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر ضمانت ختم ہونے پر ناظم جوکھیو قتل کیس میں گرفتار کیا جائے۔

https://twitter.com/x/status/1507394489098379326

یاد رہے کہ ناظم جوکھیو نے اپنے قتل سے پہلے فیس بک پر ایک وڈیو اپ لوڈ کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک گاڑی میں بیٹھے افراد ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہماری سڑک بلاک کر کے کھڑے ہوئے ہیں۔ ہم نے ان سے پوچھا کہ وہ اس علاقے میں کیا کر رہے ہیں، یہ ہمارا علاقہ ہے، تو وہ ہم نے بد سلوکی کر رہے ہیں۔ ہمیں پولیس کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ویڈیو کے دوران ہی گاڑی سے اترنے والے افراد نے ناظم کا موبائل فون لینے اور وڈیو روکنے کی کوشش کی۔

ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد پیپلزپارٹی کے ایم پی اے جام اویس نے اپنے پرسنل سیکریٹری کے نمبر سے کال کی اور کہا کہ اپنے بھائی کو سمجھاؤ ورنہ میں کچھ بھی کرسکتا ہوں۔ اپنے بھائی کو میرے پاس پیش کرو اور اس سے کہو کہ یہ وڈیو سوشل میڈیا سے ہٹائے۔ میرے بھائی نے یہ کرنے سے منع کردیا۔

افضل جوکھیو کا کہنا ہے کہ جس روز ان کے بھائی کا قتل ہوا، اس رات 11 بجے جام سومرو کے لوگ آئے اور زبردستی مجھے اور میرے بھائی کو ملیر میمن گوٹھ میں فارم ہاؤس لے گئے۔

انہوں نے میرے سامنے میرے بھائی پر تھوڑا تشدد کیا اور رات 3 بجے مجھ سے کہا کہ میں اپنے بھائی کو ان کے پاس چھوڑ کر چلا جاؤں کیونکہ وہ ہماری اور شکار کے لیے آنے والے افراد کی صلح کروائیں گے۔ میں مجبوراً اپنے بھائی کو ان کے بھروسے چھوڑ کر گیا مگر پھر مجھے اطلاع ملی کہ انہوں نے صبح چھ بجے میرے بھائی پر بہت تشدد کرکے قتل کردیا اور اس کی لاش کو میم گوٹھ میں پھینک دیا۔

ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام کریم اور رکن سندھ اسمبلی جام اویس اور ان کے دو ملازمین سمیت 5 افراد نامزد ہیں۔
Yehi to wo shashkay hain jis ki wajha se peetal party aur PML-Nudes iqtedaar mein rehna chahti hai.