نادرا کے سینئر افسر کی مبینہ طور پر ایک لڑکی سے جنسی زیادتی

nadra-opr-officer-case-ilzaam.jpg


ملزم عامر نے نادرا آفس کے قریب گھر میں لے کر میری بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور فرار ہو گیا: ایف آئی آر

ملک میں جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سانحہ کے بعد نارول میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے سینئر افسر کی طرف سے مبینہ طور پر ایک لڑکی سے زیادتی کرنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر متاثرہ لڑکی کی والدہ نے نارووال کے مقامی تھانے میں ایف آئی درج کروائی ہے جس میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ نادرا عامر پر اپنی جوان بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا ہے۔

نارووال کے علاقے کوٹلی پلاٹ کی رہائشی خاتون شکیلہ رانی نے ایف آئی آر درج کرواتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میں اپنی بیٹی عائشہ کو ساتھ لے کر نادرا آفس آئی تھی۔ نادرا آفس میں عامر علی اور ساجد علی نامی ملازم ملے جنہوں نے مجھے کہا کہ شناختی کارڈ بنانے کیلئے درکار متعلقہ کاغذات گھر سے لے آئیں اور بیٹی کو یہیں چھوڑ جائیں ہم بڑی میڈم سے بات کرتے ہیں۔

خاتون کا کہنا تھا کہ کاغذات لینے گھر گئی تو ملزمان عامر علی اور ساجد علی نے میری بیٹی سے کہا میڈم آفس میں موجود نہیں، فون پر ان سے بات ہوئی ہے وہ کہہ رہی ہیں کہ لڑکی کو لے کر میرے گھر آجائو۔ کاغذات لے کر جب میں واپس نادرا آفس پہنچی تو بیٹی موجود نہیں تھی۔ خاتون نے الزام عائد کیا کہ ملزم عامر نے نادرا آفس کے قریب گھر میں لے کر میری بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کی اور فرار ہو گیا۔

پولیس حکام کے مطابق مبینہ طور پر زیادتی کا شکار ہونے والی لڑکی کی والدہ شکیلہ رانی کی مدعیت میں مقدمہ تھانہ سٹی ناروال درج کر لیا گیا ہے۔ ملزم عامر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، جلد اسے گرفتار کر لیا جائے گا۔
 

israr0333

Minister (2k+ posts)
Bilawaja ka Islamic Republic ,kya Islami he yaha kuch bhi tu nahi .
sab se bare munafiq aur shar pasand tu molvi he aur Siasat dan ,Judges ,Lawyers aur Qanoon nafiz karne walay idaaray.