
چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے بیان دیا کہ یہی ٹیم ورلڈ کپ جیت سکتی ہے تو ان کے اس بیان کو پاکستان کرکٹ بورڈ میں بھی اچھا نہیں سمجھا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ روانگی سے قبل کہا تھا کہ یہ ٹیم ورلڈ کپ جیت سکتی ہے مگر میرے اس بیان کو اچھا نہیں سمجھا گیا تھا۔ میں نے کھلاڑیوں سے ملاقات کر کے 1992 کی یادیں شیئر کیں، جو تقریر عمران خان نے کی تھی وہی میں نے بھی دہرائی۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کھلاڑیوں کو کہا ہے کہ یہ موقع پھر نہیں آئے گا۔ گراؤنڈ میں اپنا 100 فیصد دیں۔ انہوں نے کہا کہ 92 کے ورلڈ کپ فائنل سے قبل ہم خوفزدہ تھے مگر یہ لڑکے دلیر ہیں کسی کا دباؤ نہیں لے رہے۔
رمیز راجہ نے مزید کہا کہ بابر اعظم اور رضوان سے متعلق بہت میسجز آئے کہ انھیں تبدیل کریں، کارکردگی اوپر نیچے ہوتی رہتی ہے، میں نے ایک کام کیا کہ اس ٹیم سے پنگا نہیں لیا۔ نیدرلینڈز کا شکریہ ادا کرنا پڑے گا، بھارت سے فائنل ہوتا تو بڑا فائنل ہوتا۔ بابر سمیت ہر کھلاڑی سے کہا کہ زندگی میں ایسے مواقع بہت کم ملتے ہیں، ورلڈ کپ جیتنے کا اس سے اچھا موقع نہیں ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ تنقید کریں لیکن ہاتھ ذرا ہلکا رکھیں، میں ٹی وی شوز نہیں دیکھتا لیکن علم ہو جاتا ہے، سب کی اپنی رائے ہے جس کی عزت کرتا ہوں، ایجنڈا بیس شو یا رائے نہیں ہونی چاہیے۔ انگلینڈ کی ٹیم سے ہم حال ہی میں ہوم سیریز کھیل چکے ہیں، فینز کو ٹیم سے بہت امیدیں ہیں، مشکل صورتحال میں بھی پاکستانی ٹیم ایک بن کر رہی ہے۔