میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں سوشل میڈیا شیطانی میڈیا ہے:آرمی چیف

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
سلیم صافی

(گزشتہ سے پیوستہ)

پتہ نہیں کیوں جب تھوڑی سی سختی آتی ہے تو ہم چیخنا چلانا شروع کردیتے ہیں ۔ کونسا پیغمبر ہے جسے اللہ نے آزمایا نہیں ۔

ترجمہ:کیا لوگوں نے یہ گمان کرلیا ہے کہ ان کو یہ کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا۔

اتارچڑھائو زندگی کی علامت ہے ۔ مسلمان پر جب سختی آتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور جب آسائش آتی ہے تو وہ شکرکرتا ہے ۔

میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی رہا ہوں اور ڈی جی ایم آئی بھی ۔ میں سیاست سے بھی اچھی طرح واقف ہوں ۔ ہر سیاستدان اقتدار چاہتا ہے اور جو اقتدار سے باہر رہ جاتا ہے وہ یہ کوشش کرتا ہے کہ اس سے اقتدار چھین لے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ سارے سیاستدان خراب ہیں ۔ ہر پارٹی میں اچھے اور برے لوگ بھی ہیں ۔ اسی طرح ہر ادارے میں اچھےاور برے لوگ بھی ہیں ۔ کسی ایک جگہ نہ سب فرشتے ہیں اور نہ سب خراب لوگ ہیں ۔ لیکن ہماری سیاست یا ادارے ہماری سوسائٹی کے عکاس ہیں ۔ اگر سوسائٹی سو فی صد فرشتوں پر مشتمل ہوتی اور پھر ہماری حکومتیں خراب ہوتیں تو ہم گلہ کرسکتے تھے لیکن سوسائٹی اپنے آپ کو بہتر بنانے کی بجائے یہ توقع کرتی ہے کہ اسے اچھی حکومت اور ادارے ملیں ۔ ایسا نہیں ہوسکتا ۔ ہم لوگوں میں حسد کی بھی بیماری ہے ۔ یہ تقسیم اللہ نے کی ہے اور اگر ہم اچھی جگہ پر پہنچنے والوں سے حسد کرتے ہیں تو یہ اللہ کی تقسیم پر اعتراض کے مترادف ہے ۔کیونکہ ہر کسی سے اس کی حیثیت اور کام کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔یہ ذہنی انتشار اور اشتعال سوشل میڈیا پیدا کرتا ہے اور اس لئے میں اسے سوشل میڈیا نہیں بلکہ شیطانی میڈیا کہتا ہوں ۔ میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ یہ شیطانی میڈیا ہے ۔ قرآن وہ کتاب ہے جس کا ایک لفظ آج تک کوئی غلط ثابت نہ کرسکا ۔ قرآن میں آتا ہے کہ ترجمہ :اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جائو۔

قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں ۔ صرف کٹ، پیسٹ ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں ۔ اس لئے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں ۔

اسی طرح قرآن میں آتا ہے کہ اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔

قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ اسی طرح قرآن نے اس آیت میں القابات سے منع فرمایا ہے لیکن القابات تو کیا سوشل میڈیا پر گالیاں دی جاتی ہیں ۔اسی طرح قرآن میں ارشاد ہے کہ :ترجمہ :اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔

غیبت کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ دوسرے انسان کا گوشت کھانے کے مترادف ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات غیبت کی جاتی ہے ۔ اسی آیت میں بدگمانی سے منع کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات دوسروں کے بارے میں بدگمانیاں پھیلائی جاتی ہیں ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاںاس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں ۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جسکے جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے ۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد ، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا ۔ نہ اتحاد چھوڑا ، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا ۔ حالانکہ اللہ کی کوئی تخلیق ایسی نہیں جس میں ڈسپلن نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ہم نے اللہ کی تعلیمات کو فالو نہیں کرنا ہے تو پھر کیا شیطان کو فالو کرنا ہے ۔ دراصل اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے ۔

یہاں میں ایران کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ بے شک ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہماری خودمختاری کو پامال کرے ۔یہ پیغام افغانستان کے لئے بھی ہے اور انڈیا کے لئے بھی ۔ ہم نے افغان بھائیوں کی برسوں تک مہمان نوازی کی لیکن میں واضح کرنا چاہوں گا کہ میرے لئے ایک پاکستانی کی زندگی بچانا پورے افغانستان سے زیادہ مقدم ہے ۔

پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا پینتیس فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ اس کا مستقبل روشن ہے ۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے ۔ اس پر انحصار کرنے کی بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Centry نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا ۔ اس لئے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں۔ (جاری ہے)


Source
سب سے بڑی قران کی خلاف ورزی تو تم خود کر رہے جس کام کا حلف لے کر نوکری کر رہے ہو اسی کی توہین کر رہے ہو دھوکہ دے کر چیف بنے ہو اس وقت جو تم رزق کھا رہے ہو وہ بھی حرام ہے
 

ashahid786

MPA (400+ posts)
یہ اس ادارے کے سربراہ کی ہرزہ سرائی ہے جسکے پاس آن ڈیمانڈ رنڈیوں کا ذخیرہ ہے جو ہر مخالف کی ویڈیو بنانے میں استعمال ہوتی ہیں تاکہ بوقت ضرورت بلیک میلنگ کی جا سکے۔

ایسے بھڑوے کے منہ سے قران کا نام لینے پر ہی بلا سفیمی کا مقدمہ ہونا چاہئیے۔
 

crankthskunk

Chief Minister (5k+ posts)
Only one solution for this liar. Get his trousers down to the knees, make his toi red with size 20 litters. After 100 of them, he will start singing like a Canary and tell us all what he had been doing.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
سلیم صافی

(گزشتہ سے پیوستہ)

پتہ نہیں کیوں جب تھوڑی سی سختی آتی ہے تو ہم چیخنا چلانا شروع کردیتے ہیں ۔ کونسا پیغمبر ہے جسے اللہ نے آزمایا نہیں ۔

ترجمہ:کیا لوگوں نے یہ گمان کرلیا ہے کہ ان کو یہ کہنے پر چھوڑ دیا جائے گا کہ ہم ایمان لے آئے ہیں اور ان کو آزمایا نہیں جائے گا۔

اتارچڑھائو زندگی کی علامت ہے ۔ مسلمان پر جب سختی آتی ہے تو وہ صبر کرتا ہے اور جب آسائش آتی ہے تو وہ شکرکرتا ہے ۔

میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی رہا ہوں اور ڈی جی ایم آئی بھی ۔ میں سیاست سے بھی اچھی طرح واقف ہوں ۔ ہر سیاستدان اقتدار چاہتا ہے اور جو اقتدار سے باہر رہ جاتا ہے وہ یہ کوشش کرتا ہے کہ اس سے اقتدار چھین لے لیکن اس کامطلب یہ نہیں کہ سارے سیاستدان خراب ہیں ۔ ہر پارٹی میں اچھے اور برے لوگ بھی ہیں ۔ اسی طرح ہر ادارے میں اچھےاور برے لوگ بھی ہیں ۔ کسی ایک جگہ نہ سب فرشتے ہیں اور نہ سب خراب لوگ ہیں ۔ لیکن ہماری سیاست یا ادارے ہماری سوسائٹی کے عکاس ہیں ۔ اگر سوسائٹی سو فی صد فرشتوں پر مشتمل ہوتی اور پھر ہماری حکومتیں خراب ہوتیں تو ہم گلہ کرسکتے تھے لیکن سوسائٹی اپنے آپ کو بہتر بنانے کی بجائے یہ توقع کرتی ہے کہ اسے اچھی حکومت اور ادارے ملیں ۔ ایسا نہیں ہوسکتا ۔ ہم لوگوں میں حسد کی بھی بیماری ہے ۔ یہ تقسیم اللہ نے کی ہے اور اگر ہم اچھی جگہ پر پہنچنے والوں سے حسد کرتے ہیں تو یہ اللہ کی تقسیم پر اعتراض کے مترادف ہے ۔کیونکہ ہر کسی سے اس کی حیثیت اور کام کے بارے میں پوچھا جائے گا ۔یہ ذہنی انتشار اور اشتعال سوشل میڈیا پیدا کرتا ہے اور اس لئے میں اسے سوشل میڈیا نہیں بلکہ شیطانی میڈیا کہتا ہوں ۔ میں قرآن سے ثابت کرسکتا ہوں کہ یہ شیطانی میڈیا ہے ۔ قرآن وہ کتاب ہے جس کا ایک لفظ آج تک کوئی غلط ثابت نہ کرسکا ۔ قرآن میں آتا ہے کہ ترجمہ :اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کرلو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کئے پر پچھتاتے رہ جائو۔

قرآن ہمیں خبر ملنے کی صورت میں تحقیق کا درس دیتا ہے لیکن سوشل میڈیا تحقیق نہیں کرواتا۔ اس کے آپشنز میں تحقیق کا آپشن نہیں ۔ صرف کٹ، پیسٹ ، کاپی اور فارورڈ کے آپشن ہیں ۔ اس لئے لوگ بغیر تحقیق کے جھوٹ کو آگے پھیلاتے ہیں ۔

اسی طرح قرآن میں آتا ہے کہ اے ایمان والو !مرد دوسرے مردوں پر نہ ہنسیں ،ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں دوسری عورتوں پر ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسنے والیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں کسی کو طعنہ نہ دو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو، مسلمان ہونے کے بعد فاسق کہلانا کیا ہی برا نام ہے اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں۔

قرآن نے ایک دوسرے کا مذاق اڑانے سے منع کیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر مذاق اڑایا جاتا ہے ۔ اسی طرح قرآن نے اس آیت میں القابات سے منع فرمایا ہے لیکن القابات تو کیا سوشل میڈیا پر گالیاں دی جاتی ہیں ۔اسی طرح قرآن میں ارشاد ہے کہ :ترجمہ :اے ایمان والو! بہت زیادہ گمان کرنے سے بچو بیشک کوئی گمان گناہ ہوجاتا ہے اور (پوشیدہ باتوں کی) جستجو نہ کرو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند کرے گا کہ اپنے مرے ہوئے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں ناپسند ہوگا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔

غیبت کے بارے میں اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ دوسرے انسان کا گوشت کھانے کے مترادف ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات غیبت کی جاتی ہے ۔ اسی آیت میں بدگمانی سے منع کیا گیا ہے لیکن سوشل میڈیا پر دن رات دوسروں کے بارے میں بدگمانیاں پھیلائی جاتی ہیں ۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں نے سوشل میڈیا تخلیق کیا ہے ان کے ہاںاس کے بے دریغ استعمال کی اجازت نہیں ۔ امریکہ میں آپ ٹویٹر پر لوگوں کی عزتوں کو نہیں اچھال سکتے لیکن ہمارے ہاں جسکے جو جی میں آئے سوشل میڈیا پر پھینک دیتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ ہم زوال کے شکار ہوئے ۔قائداعظم نے ہمیں اتحاد ، یقین اور تنظیم کا درس دیا تھا لیکن ہم نے کسی کو اپنے پاس نہیں چھوڑا ۔ نہ اتحاد چھوڑا ، نہ یقین اور تنظیم کا تو ہم نے شیرازہ بکھیر دیا ۔ حالانکہ اللہ کی کوئی تخلیق ایسی نہیں جس میں ڈسپلن نہ ہو۔ اب سوال یہ ہے کہ اگر ہم نے اللہ کی تعلیمات کو فالو نہیں کرنا ہے تو پھر کیا شیطان کو فالو کرنا ہے ۔ دراصل اس وقت پاکستان ایک جنریشن سے دوسری جنریشن کے ہاتھ میں جارہا ہے اور دشمن چاہتا ہے کہ اس ٹرانزیشن میں خلل ڈالے ۔

یہاں میں ایران کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کا ذکر کرنا چاہوں گا ۔ بے شک ایران ہمارا برادر ملک ہے لیکن کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ ہماری خودمختاری کو پامال کرے ۔یہ پیغام افغانستان کے لئے بھی ہے اور انڈیا کے لئے بھی ۔ ہم نے افغان بھائیوں کی برسوں تک مہمان نوازی کی لیکن میں واضح کرنا چاہوں گا کہ میرے لئے ایک پاکستانی کی زندگی بچانا پورے افغانستان سے زیادہ مقدم ہے ۔

پاکستان 240ملین لوگوں کا ملک ہے جس کا پینتیس فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ اس کا مستقبل روشن ہے ۔ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ۔ سوشل میڈیا پر پچانوے فی صد جھوٹ ہوتا ہے ۔ اس پر انحصار کرنے کی بجائے نوجوان تحقیق کرے۔ یوول ہریری نے 21Lessons for the 21st Centry نام کی جو کتاب لکھی ہے اسے ہر نوجوان کو پڑھنا چاہئے ۔ انہوں نے لکھا ہے کہ اکیسویں صدی میں اتنی کنفیوژن پھیلائی جائے گی کہ کلیرٹی آف مائنڈ بڑا چیلنج ہوگا ۔ اس لئے آپ لوگ کلیرٹی آف مائنڈ پیدا کریں۔ آپ اپنے آپ کو انڈراسٹیمیٹ نہ کریں۔ آپ وسط ایشیا کا گیٹ وے ہیں۔ آپ نیوکلیر پاور ہیں۔ دنیا کی بہترین آرمی آپ کے پاس ہے۔ وقتی مشکلات سے گھبرانا نہیں۔ (جاری ہے)


Source
شیطان بھی ٹھڈا لگنے سے پہلے بہت برگزیدہ فرشتوں میں شمار ہوتا تھا اور اس نے اللہ تعالی سے بحث بھی اسی گھمنڈ میں کی تھی وہی حال اس منیرے مستری کا ہے اپنا اصل کام کرنا نہیں اور لوگوں کو اسلام سکھانے نکل پڑا ہے ، پہلے خود مسلمان بنو اور ریٹائر ہو گھر جاؤ ، اس ملک کے دستور کے تحت تم ایک غاصب ہو ناجائز قبضہ کرکے بیٹھے ہوے ہو
 

Shehbaz

Senator (1k+ posts)
اور میں یہ ثابت کرسکتا ہوں کہ مقبوضہ پاکستان کی فوج تاج برطانیہ امریکہ کی وفادار ہے اور یہ ہمیشہ امریکہ کے مفادات کا تحافظ کرتی ہے۔ مقبوضہ پاکستان میں جتنے بھی سویلین حکمران مارے گئے انکو امریکی منشاء پر مارا گیا کیونکہ انہوں نے امریکہ کی حکم عدولی کی۔ اب آپ لیاقت علی کے خلاف راولپنڈی سازش کیس سے شروع ہوجائیں۔


GE6iIakasAAMk0a


GE6iInObAAAH0_t

GE6iI0RbYAAO0ao



ٹوٹر سے ماخوذ
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)


بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

يٰٓاَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا كُوْنُوْا قَوّٰمِيْنَ بِالْقِسْطِ شُهَدَاۗءَ لِلّٰهِ وَلَوْ عَلٰٓي اَنْفُسِكُمْ اَوِ الْوَالِدَيْنِ وَالْاَقْرَبِيْنَ ۚ اِنْ يَّكُنْ غَنِيًّا اَوْ فَقِيْرًا فَاللّٰهُ اَوْلٰى بِهِمَا ۣ فَلَا تَتَّبِعُوا الْهَوٰٓى اَنْ تَعْدِلُوْا ۚ وَاِنْ تَلْوٗٓا اَوْ تُعْرِضُوْا فَاِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِيْرًا

اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ، انصاف کے علم بردار اور خدا واسطے گواہ بنو ،اگرچہ تمہارے انصاف اور تمہاری گواہی کی زد خود تمہاری اپنی ذات پر یا تمہارے والدین اور رشتہ داروں پر ہی کیوں نہ پڑتی ہو ۔ فریقِ معاملہ خواہ مال دار ہو یا غریب ، اللہ تم سے زیادہ اُن کا خیر خواہ ہے ۔ لہٰذا اپنی خواہشِ نفس کی پیروی میں عدل سے باز نہ رہو ۔ اور اگر تم نے لگی لپٹی بات کہی یا سچائی سے پہلو بچایا تو جان رکھو کہ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ کو اس کی خبر ہے۔

النساء، آیہ ۱۳۵
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

اِنَّ اللّٰهَ يَاْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ وَاِيْتَاۗئِ ذِي الْقُرْبٰى وَيَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَاۗءِ وَالْمُنْكَرِ وَالْبَغْيِ ۚيَعِظُكُمْ لَعَلَّكُمْ تَذَكَّرُوْنَ

اللہ عدل اور احسان اور صلہ ٔ رحمی کا حکم دیتا ہے اور بدی و بے حیائی اور ظلم و زیادتی سے منع کرتا ہے۔ وہ تمہیں نصیحت کرتا ہے تاکہ تم سبق لو۔

النحل، آیہ ۹۰
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)



بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

وَمِمَّنْ خَلَقْنَآ اُمَّةٌ يَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَبِهٖ يَعْدِلُوْنَ


ہماری مخلوق میں ایک گروہ ایسا بھی ہے جو ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق ہدایت اور حق کے مطابق انصاف کرتا ہے

لاعراف ، آیہ ۱۸۱
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)



بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

ذٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ يَدٰكَ وَاَنَّ اللّٰهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّـلْعَبِيْدِ


یہ ہے تیرا وہ مستقبل جو تیرے اپنے ہاتھوں نے تیرے لیے تیار کیا ہے ورنہ اللہ اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے

الحج ، آیہ ۱۰
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)
The last bit of inspiration I leave you with is a Hadith from our Prophet Muhammed (pbuh) who said: “O my slaves, I have forbidden injustice for myself and forbade it for you also. So avoid being unjust to one another.


On the authority of Abu Dharr al-Ghifari (may Allah be pleased with him) from the Prophet (ﷺ) is that among the sayings he relates from his Lord (may He be glorified) is that He said:
O My servants, I have forbidden oppression for Myself and have made it forbidden amongst you, so do not oppress one another. O My servants, all of you are astray except for those I have guided, so seek guidance of Me and I shall guide you, O My servants, all of you are hungry except for those I have fed, so seek food of Me and I shall feed you. O My servants, all of you are naked except for those I have clothed, so seek clothing of Me and I shall clothe you. O My servants, you sin by night and by day, and I forgive all sins, so seek forgiveness of Me and I shall forgive you. O My servants, you will not attain harming Me so as to harm Me, and will not attain benefitting Me so as to benefit Me. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and the jinn of you to be as pious as the most pious heart of any one man of you, that would not increase My kingdom in anything. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and the jinn of you to be as wicked as the most wicked heart of any one man of you, that would not decrease My kingdom in anything. O My servants, were the first of you and the last of you, the human of you and the jinn of you to rise up in one place and make a request of Me, and were I to give everyone what he requested, that would not decrease what I have, any more that a needle decreases the sea if put into it. O My servants, it is but your deeds that I reckon up for you and then recompense you for, so let him who finds good, praise Allah, and let him who finds other than that, blame no one but himself. It was related by Muslim (also by at-Tirmidhi and Ibn Majah).

عَنْ أَبِي ذَرٍّ الْغِفَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَرْوِيهِ عَنْ رَبِّهِ عَزَّ وَجَلَّ أَنَّهُ قَالَ: " يَا عِبَادِي: إِنِّي حَرَّمْتُ الظُّلْمَ عَلَى نَفْسِي وَجَعَلْتُهُ بَيْنَكُمْ مُحَرَّمًا فَلَا تَظَالَمُوا. يَا عِبَادِي: كُلُّكُمْ ضَالٌّ إِلَّا مَنْ هَدَيْتُهُ فَاسْتَهْدُونِي أَهْدِكُمْ، يَا عِبَادِي: كُلُّكُمْ جَائِعٌ إِلَّا مَنْ أَطْعَمْتُهُ فَاسْتَطْعِمُونِي أُطْعِمْكُمْ، يَا عِبَادِي: كُلُّكُمْ عَارٍ إِلَّا مَنْ كَسَوْتُهُ فَاسْتَكْسُونِي أَكْسُكُمْ، يَا عِبَادِي: إِنَّكُمْ تُخْطِئُونَ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ، وَأَنَا أَغْفِرُ الذُّنُوبَ جَمِيعًا، فَاسْتَغْفِرُونِي أَغْفِرْ لَكُمْ. يَا عِبَادِي: إِنَّكُمْ لَنْ تَبْلُغُوا ضَرِّي فَتَضُرُّونِي، وَلَنْ تَبْلُغُوا نَفْعِي فَتَنْفَعُونِي، يَا عِبَادِي: لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ كَانُوا عَلَى أَتْقَى قَلْبِ رَجُلٍ وَاحِدٍ مِنْكُمْ مَا زَادَ ذَلِكَ فِي مُلْكِي شَيْئًا، يَا عِبَادِي: لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ كَانُوا عَلَى أَفْجَرِ قَلْبِ رَجُلٍ وَاحِدٍ مِنْكُمْ مَا نَقَصَ ذَلِكَ مِنْ مُلْكِي شَيْئًا، يَا عِبَادِي: لَوْ أَنَّ أَوَّلَكُمْ وَآخِرَكُمْ وَإِنْسَكُمْ وَجِنَّكُمْ قَامُوا فِي صَعِيدٍ وَاحِدٍ فَسَأَلُونِي، فَأَعْطَيْتُ كُلَّ وَاحِدٍ مَسْأَلَتَهُ، مَا نَقَصَ ذَلِكَ مِمَّا عِنْدِي إِلَّا كَمَا يَنْقُصُ الْمِخْيَطُ إِذَا أُدْخِلَ الْبَحْرَ. يَا عِبَادِي: إِنَّمَا هِيَ أَعْمَالُكُمْ أُحْصِيهَا لَكُمْ، ثُمَّ أُوَفِّيكُمْ إِيَّاهَا، فَمَنْ وَجَدَ خَيْرًا فَلْيَحْمَدْ اللَّهَ، وَمَنْ وَجَدَ غَيْرَ ذَلِكَ فَلَا يَلُومَنَّ إِلَّا نَفْسَهُ".
رواه مسلم (وكذلك الترمذي وابن ماجه)


Reference : Hadith 17, 40 Hadith Quds
 

Niazbrohi

Senator (1k+ posts)

ابوذر غفاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اللہ تبارک وتعالیٰ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں کہ اللہ نے فرمایا:”اے میرے بندو! میں نے ظلم کو اپنے اوپر حرام کر لیا ہے اور اسےتمہارے درمیان بھی حرام قرار دیا ہے۔ لہٰذا تم ایک دوسرے پر ظلم نہ کرو۔ اے میرے بندو! تم سب گمراہ ہو سوائے اس کے جسے میں ہدایت سے نواز دوں، پس تم مجھ ہی سے ہدایت مانگو میں تمہیں ہدایت دوں گا۔ اے میرے بندو! تم سب بھوکے ہو سوائے اس کے جسے میں کھلاؤں، پس تم مجھ ہی سے کھانا مانگو میں تمہیں کھانا دوں گا۔ اے میرے بندو! تم سب ننگے ہو سواۓ اس کے جسے میں لباس پہناؤں پس تم مجھ ہی سے لباس مانگو میں تمہیں لباس دوں گا۔ اے میرے بندو! تم سب دن رات گناہ کرتے ہو اور میں سارے گناہوں کو بخش دیتا ہوں پس تم مجھ ہی سے بخشش مانگو، میں تمہیں بخش دوں گا۔ اے میرے بندو! تم سب کی رسائی مجھے نقصان پہنچانے تک نہیں ہو سکتی کہ تم مجھے نقصان پہنچاؤ اور نہ تمہاری رسائی مجھے نفع پہنچانے تک ہو سکتی ہے کہ تم مجھے نفع پہنچاؤ۔ اے میرے بندو! اگر تمھارے پہلے کے لوگ اور تمھارے آخر کے لوگ اور تمھارے انسان اور تمھارے جنّات تم میں سب سے زیادہ متقی شخص کے دل جیسے ہوجائیں تو یہ میری سلطنت میں کچھ اضافہ نہ کرے گا۔ اے میرے بندو! اگر تمھارے پہلے کے لوگ اور تمھارے آخر کے لوگ اور تمھارے انسان اور تمھارے جنّات, تم میں سب سے زیادہ فاجر شخص کے دل جیسے ہوجائیں تو یہ میری سلطنت میں کچھ کمی نہ کرے گا۔ اے میرے بندو! اگر تمھارے پہلے کے لوگ اور تمھارے آخر کے لوگ, اور تمھارے انسان اور تمھارے جنّات,ایک کھلے میدان میں کھڑے ہو جائیں اور سب مجھ سے سوال کریں اور میں ہر انسان کو اس کی طلب کردہ چیز دے دوں تو اس سے میرے خزانوں میں کوئی کمی نہیں ہوگی سوائے ایسے جیسے ایک سوئی سمندر میں ڈبونے کے بعد (پانی میں) کمی کرتی ہے۔ اے میرے بندو! یہ تمہارے اعمال ہیں کہ جنہیں میں شمار کر رہا ہوں پھر میں تمہیں ان کا پورا پورا بدلہ دوں گا تو جو شخص بھلائی پائے وہ اللہ کا شکر ادا کرے اور جو اس کے علاوہ پائے تو وہ اپنے ہی نفس کو ملامت کرے۔”

رواه مسلم (وكذلك الترمذي وابن ماجه)

Reference : Hadith 17, 40 Hadith Quds
 

M Ali Khan

Minister (2k+ posts)
Only a few years ago, most users of this website would have lapped up these bogus views.

And then April 2022 happened. 🤣