
دنیا کرکٹ کے عظیم فاسٹ باؤلر وسیم اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان کی سوشل میڈیا جنریشن آج بھی مجھے میچ فکسر سمجھتی ہے۔
تفصیلات کےمطابق سوئنگ کےسلطان کے لقب سے مشہور وسیم اکرم نے ان خیالات کا اظہار آسٹریلین ٹی وی چینل کے پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اکرم نے انٹرویو کے دوران اپنے کیریئر میں لگائے گئے میچ فکسنگ سے متعلق الزامات پر بھی بات کی۔
لیجنڈ کرکٹر نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز یہاں تک کہ بھارت میں بھی میرا نام ورلڈ الیون میں اب تک کے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ شامل کیا جاتا ہے، مگر پاکستان میں سوشل میڈیا جنریشن مجھے میچ فکسر کہتی ہے، سوشل میڈیا پوسٹس پر آج بھی کہا جاتا ہے کہ یہ تو میچ فکسر ہے، میں نہیں جانتا کہ لوگ ایسا کیوں کہتےہیں، میری زندگی میں ایسا دور آیا ہے جب مجھے لوگوں کی پرواہ ہوتی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1594141603693985794
انہوں نے کہا کہ انہی الزامات نے مجھے اپنی سوانح عمری"سلطان اے میموئر" لکھنے کی طرف راغب کیا ، اس کتاب میں میں نے خود پر لگنے والے الزامات سے متعلق تمام تر تفصیلات تحریرکی ہیں۔
یادرہے کہ1990 میں قومی فاسٹ باؤلر سمیت متعددکھلاڑیوں کے خلاف میچ فکسنگ کی تحقیقات کیلئے ایک خصوصی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی ، اس کمیٹی کی مرتب کردہ رپورٹ 2000 ء میں شائع ہوئی جس کے مطابق سلیم ملک،عطاء الرحمان سمیت کئی دیگر کھلاڑیوں کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
اس رپورٹ میں وسیم اکرم سے متعلق کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف میچ فکسنگ کے واضح ثبوت تو نہیں ملے تاہم ان پر شک برقرار ہے، کمیٹی نے وسیم اکرم کو کپتانی سے ہٹاکر سخت نگرانی کی تجویزدی تھی اور ساتھ ہی ان پر 5لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔