مہنگاٸ کیسے ہورہی ہے میں اپنی بات بتاتا ہوں۔
میری بیٹی دلیہ کھاتی ہے تو ہر چار دن بعد ڈبہ لانا پڑتا ہے جو کہ 180 روپے کا ملتا تھا۔ میرے گھر کے سامنے ایک دوکان ہے ایک دن وہاں گیا تو اس نے کہا 200 کا ہوگیا ہے میں نے ہوسکتا ہے تو لے لیا چار دن بعد پھر گیا تو عمران خان کو گالیاں دےکر کہنے لگا کہ بھای 220 کا ہوگیا ہے اور ساتھ ہی مجھے کہنے لگا کہ دو چار دن میں یہ ڈبہ 270 کا ہونے والا ہے میں نے اسکا شکریہ ادا کرکے اسکے پاس پڑے چار ڈبے اکٹھے لے لٸے کہ چلو پیسے بچ جاٸیں گے۔
پرسوں میرا میڈیکل سٹور پر جانا ہوا تو سوچا دلیہ بھی لیتا جاوں میں نے اسے چار ڈبے سیریلیک کے مانگے اور جب بل میرے سامنے آیا تو میرے ہوش اڑ گٸے کہ دلیے کا ریٹ وہی تھا مطلب 180 میں نے اس سے پوچھا پرانا سٹاک ہے تو وہ بولا نہیں بھای کل آیا ہے۔
میں نے مزید پوچھا کہ ریٹ بڑھے نہیں اس نے کہا کہ نہیں بھای وہی ریٹ ہے۔اب پرسوں سے سوچ رہا ہوں سامنے والے دوکاندار کے پاس جا کر اب گالیاں اسے دوں۔
کیسے یہ لوگ عوام کو لوٹ رہے ہیں کیسے عوام کو مہنگای کے نام پر پھدو لگایا جاتا ہے عقل حیران ہوگٸ ہے کہ ایک ڈبے پر 40 روپے حرام کماے۔
یہی لوگ ہیں جو ٹیکس دینے پر مر رہے ہیں۔
اب پرسوں سے سوچ رہا ہوں سامنے والے دوکاندار کے پاس جا کر اب گالیاں اسے دوں۔ کیسے یہ لوگ عوام کو لوٹ رہے ہیں کیسے عوام کو مہنگای کے نام پر پھدو لگایا جاتا ہے عقل حیران ہوگٸ ہے کہ ایک ڈبے پر 40 روپے حرام کماے۔ یہی لوگ ہیں جو ٹیکس دینے پر مر رہے ہیں۔
یہ میری اپنی آپ بیتی ہے - حافظ عظیم
Source of tweets
میری بیٹی دلیہ کھاتی ہے تو ہر چار دن بعد ڈبہ لانا پڑتا ہے جو کہ 180 روپے کا ملتا تھا۔ میرے گھر کے سامنے ایک دوکان ہے ایک دن وہاں گیا تو اس نے کہا 200 کا ہوگیا ہے میں نے ہوسکتا ہے تو لے لیا چار دن بعد پھر گیا تو عمران خان کو گالیاں دےکر کہنے لگا کہ بھای 220 کا ہوگیا ہے اور ساتھ ہی مجھے کہنے لگا کہ دو چار دن میں یہ ڈبہ 270 کا ہونے والا ہے میں نے اسکا شکریہ ادا کرکے اسکے پاس پڑے چار ڈبے اکٹھے لے لٸے کہ چلو پیسے بچ جاٸیں گے۔
پرسوں میرا میڈیکل سٹور پر جانا ہوا تو سوچا دلیہ بھی لیتا جاوں میں نے اسے چار ڈبے سیریلیک کے مانگے اور جب بل میرے سامنے آیا تو میرے ہوش اڑ گٸے کہ دلیے کا ریٹ وہی تھا مطلب 180 میں نے اس سے پوچھا پرانا سٹاک ہے تو وہ بولا نہیں بھای کل آیا ہے۔
میں نے مزید پوچھا کہ ریٹ بڑھے نہیں اس نے کہا کہ نہیں بھای وہی ریٹ ہے۔اب پرسوں سے سوچ رہا ہوں سامنے والے دوکاندار کے پاس جا کر اب گالیاں اسے دوں۔
کیسے یہ لوگ عوام کو لوٹ رہے ہیں کیسے عوام کو مہنگای کے نام پر پھدو لگایا جاتا ہے عقل حیران ہوگٸ ہے کہ ایک ڈبے پر 40 روپے حرام کماے۔
یہی لوگ ہیں جو ٹیکس دینے پر مر رہے ہیں۔
اب پرسوں سے سوچ رہا ہوں سامنے والے دوکاندار کے پاس جا کر اب گالیاں اسے دوں۔ کیسے یہ لوگ عوام کو لوٹ رہے ہیں کیسے عوام کو مہنگای کے نام پر پھدو لگایا جاتا ہے عقل حیران ہوگٸ ہے کہ ایک ڈبے پر 40 روپے حرام کماے۔ یہی لوگ ہیں جو ٹیکس دینے پر مر رہے ہیں۔
یہ میری اپنی آپ بیتی ہے - حافظ عظیم
Source of tweets