مہنگائی تیزی سے کم ہو کر 2 برس کی کم ترین سطح پر آگئی,گورنر اسٹیٹ بینک

govh1i11h.jpg



ایک طرف عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں, دوسری جانب کہا جارہاہے کہ مہنگائی میں کمی سامنے آرہی ہے, گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ ایک سال کے دوران مہنگائی تیزی سے کم ہو کر مارچ 2024 میں 2برس کی کم ترین سطح 20.7 فیصد پر آگئی ہے جو مئی 2023 میں 38 فیصد کی بلند سطح پر تھی۔

ترجمان اسٹیٹ بینک کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی بہتر معاشی صورت حال پر بریفنگ دیتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا بیرونی شعبہ بھی مستحکم ہو گیا ہے جس کی عکاسی جولائی تا فروری مالی سال 2024 کے دوران جاری کھاتے کے خسارے کے تیزی سے کم ہو کر ایک ارب ڈالر پر آنے سے ہوتی ہے جو گزشتہ برس کی اسی مدت میں 3.8 ارب ڈالر تھا۔

ترجمان کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں کے موقع پر جے پی مورگن، سٹی بینک اور جیفریز سمیت سرفہرست عالمی بینکوں اور مالی فرموں کی جانب سے منعقد کی گئی متعدد تقریبات میں اہم بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے شریک افراد کو فراستی زری پالیسی، مناسب مالیاتی یکجائی کی اعانت اور اہم ساختی اصلاحات کے آغاز کے نتیجے میں گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان کی معاشی صورت حال میں آنے والی خاصی بہتری کے متعلق آگاہ کیا۔

جمیل احمد نے بتایا گزشتہ ایک سال کے دوران پاکستان میں مہنگائی تیزی سے کم ہو کر مارچ 2024 میں 2برسوں کی کم ترین سطح20.7 فیصد پر آ گئی ہے جو مئی 2023 میں 38 فیصد کی بلند سطح پر تھی.

دو روز قبل آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ 2024 میں پاکستان میں مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی پیش گوئی کی,آئی ایم ایف کے مطابق اگلے سال معاشی شرح نمو بڑھ کر ساڑھے3فیصد تک پہنچ جائے گی، جبکہ اس سال معاشی شرح نمو 2 فیصد اور اگلے سال 3.5 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔

رواں مالی سال مہنگائی اور بیروزگاری میں کمی کی توقع ظاہر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ رواں سال مہنگائی 24.8 فیصد اور اگلے سال 12.7 فیصد کی شرح پر آجائے گی,رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ رواں سال بے روزگاری 8 فیصد اور اگلے سال 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

گزشتہ دنوں آئی ایم ایف کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر جولی کوزیک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ 19 مارچ کو آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ ہوا، اس معاہدے کے تحت پاکستان کو کل 3ارب ڈالرکی ادائیگی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ رواں ماہ کے آخر میں آئی ایم ایف بورڈ میٹنگ ہوگی۔ نئی حکومت کی معاشی اصلاحات سے متعلق کوششوں کو سراہتے ہیں۔

ڈائریکٹرآئی ایم ایف جولی کوزیک کا مزید کہنا تھا کہ پہلے جائزے کے بعد پاکستان کی اقتصادی اور مالیاتی صورتحال میں بہتری آئی ہے,ترجمان انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ نے کہا تھا کہ پاکستان کے ساتھ آئندہ مہینوں میں نئے پروگرام پر بات کرنے کو تیار ہیں۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Nothing to be proud of.I don’t believe this incompetent government can bring down inflation from 38% to 20.7%.Inflation is around 30%.