fahid_asif
Senator (1k+ posts)

ویسے تو آج کی عدالتی کاروائی کے ایجنڈے پر مونس الہیٰ کی بریت سے متعلق درخواست پر ایف آئی اے کی جانب سے دلائل دئیے جانے تھے جس کے بعد مونس الہیٰ کے کیس کا فیصلہ سنائے جانے کا امکان تھا لیکن کمرہ عدالت میں سب اس وقت حیران رہ گئے جب ظفر قریشی کی جانب سے مونس الہیٰ کی بریت کی درخواست کو ایک ماہ کے لیے ملتوی کرکے کیس کی دوبارہ تفتیش کرنے کے لیے درخواست دائر کر دی گئی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ ظفر قریشی اس کیس کی تفتیش دوبارہ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ کافی مہینوں سے وہ اس کیس کی تفتیش سے الگ رہے ہیں۔ مونس الہیٰ کے وکلاء نے ظفر قریشی کی درخواست کی شدید مخالفت کی اور عدالت کو بتایا کہ قانون کی مطابق جب حتمی چالان عدالت میں پیش کر دیا جائے تو دوبارہ تفتیش نہیں کی جا سکتی۔عدالت نے دونوں جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ظفر قریشی کی درخواست منظور کرلی۔ عدالتی فیصلہ آنے کے بعد مونس الہیٰ کے وکلاء کافی افسردہ دکھائی دئیے۔ اس موقع پر وکلاء نے سیشن جج کے اس فیصلہ کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلینج کرنے کا اعلان کیا ۔