Narcissist
Banned
ممبئی حملوں کے بعد سنکیانگ حملے۔ چین کی انگلیاں پاکستان کی جانب
پاکستان کے ہمسایہ مما لک کو پچھلے تین عشروں سے انکے اندرونی حالات میں غیر معمولی مداخلت کا پاکستان کی جانب سے شدید خطرہ رہا ہے، اور وہ ممالک بھی اپنے شکوے اور خدشات کا کھلے بندوں الزام پاکستان کے سر ڈھالتے نظر آتے ہیں۔ افغا نستان میں تو اسلامی خلافت کے قیام کےلئے آئی ایس آئی سدا کوشاں نظر آئی اور طالبان کی مدد کا سہرا اگر آئی ایس آئی کو بندھتا ہےیہی وہ دور ہے جب ایران نے پاکستان سے ایک دوری اختیار کر لی، ۱۹۹۶ ٫ سے یہ تعلقات سرد مہری میں ہی نظر آتےہیں۔ ہندوستان کو کشمیر کے حوالے سے مجاہدین کی سرگرمیوں پر ہمیشہ اعتراض رہا ہے۔ حالیہ سالوں میں ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث لشکر طیبہ کی مدد کا مودرالزام بھارت نے پھر آئی ایس آئی کو ٹھہرایا ہے۔اگرچہ کافی سال گزرنے کے بعد دیکھائی یہ دیتا ہے کہ آئی ایس آئی کے ہاں اس واقعہ نے اتنی اہمیت حاصل نہیں کی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ چین کے پاکستان سے ملحقہ صوبے سنکیانگ میں جہادیوں کی کاروائی سے جہاں ۲۵ لوگ جاں بحق ہوئے، وہاں چین نے بغیر کسی تاخیر کے، اور بغیر کسی دقت کے، بغیر کسی مروت کے الزام پاکستان سے آنے والے جہادیوں پر عائد کر دیا ہے، اور پاکستان کو مطلع کر دیا ہے کہ اس قسم کے اگلے حملے کی صورت میں چین ، پاکستان کے علاقوں میں حملے کا حق رکھتا ہے جہاں سے جہادی چین کے اندر مداخلت کی حکمت عملی ترتیب دیتے نظر آئیں گے۔
بقول امریکی جریدے نیوز ویک والوں کے؛ افغانستان میں ایک عشرے سے بھی لمبی جنگ میں باہمی اعتماد کے فقدان کے باعث جہاں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں نمایاں تلخی آ چکی ہے، تو اس ساری صورت حال میں چین ہی وہ واحد ملک ہے جو مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی کوئی مدد کر سکتا تھا، لیکن جہادیوں کی سنکیانگ میں قتل و غارت گری پر چین کی انگلیاں پاکستان کی جانب اٹھی ہیں تو اب پاکستان کے ماتھے پر پسینہ صاف دیکھائی دیتا ہے۔ اب حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے،اسکا تعین آنے والا وقت کرے گا۔ لیکن ایک بات تو پکی ہے کہ پاکستان کو
جہادیوں کے گرد دائرہ مزید تنگ کرنا ہو گا۔
http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101306505&Issue=NP_LHE&Date=20110809
پاکستان کے ہمسایہ مما لک کو پچھلے تین عشروں سے انکے اندرونی حالات میں غیر معمولی مداخلت کا پاکستان کی جانب سے شدید خطرہ رہا ہے، اور وہ ممالک بھی اپنے شکوے اور خدشات کا کھلے بندوں الزام پاکستان کے سر ڈھالتے نظر آتے ہیں۔ افغا نستان میں تو اسلامی خلافت کے قیام کےلئے آئی ایس آئی سدا کوشاں نظر آئی اور طالبان کی مدد کا سہرا اگر آئی ایس آئی کو بندھتا ہےیہی وہ دور ہے جب ایران نے پاکستان سے ایک دوری اختیار کر لی، ۱۹۹۶ ٫ سے یہ تعلقات سرد مہری میں ہی نظر آتےہیں۔ ہندوستان کو کشمیر کے حوالے سے مجاہدین کی سرگرمیوں پر ہمیشہ اعتراض رہا ہے۔ حالیہ سالوں میں ممبئی حملوں میں مبینہ طور پر ملوث لشکر طیبہ کی مدد کا مودرالزام بھارت نے پھر آئی ایس آئی کو ٹھہرایا ہے۔اگرچہ کافی سال گزرنے کے بعد دیکھائی یہ دیتا ہے کہ آئی ایس آئی کے ہاں اس واقعہ نے اتنی اہمیت حاصل نہیں کی۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ چین کے پاکستان سے ملحقہ صوبے سنکیانگ میں جہادیوں کی کاروائی سے جہاں ۲۵ لوگ جاں بحق ہوئے، وہاں چین نے بغیر کسی تاخیر کے، اور بغیر کسی دقت کے، بغیر کسی مروت کے الزام پاکستان سے آنے والے جہادیوں پر عائد کر دیا ہے، اور پاکستان کو مطلع کر دیا ہے کہ اس قسم کے اگلے حملے کی صورت میں چین ، پاکستان کے علاقوں میں حملے کا حق رکھتا ہے جہاں سے جہادی چین کے اندر مداخلت کی حکمت عملی ترتیب دیتے نظر آئیں گے۔
بقول امریکی جریدے نیوز ویک والوں کے؛ افغانستان میں ایک عشرے سے بھی لمبی جنگ میں باہمی اعتماد کے فقدان کے باعث جہاں امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں نمایاں تلخی آ چکی ہے، تو اس ساری صورت حال میں چین ہی وہ واحد ملک ہے جو مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستان کی کوئی مدد کر سکتا تھا، لیکن جہادیوں کی سنکیانگ میں قتل و غارت گری پر چین کی انگلیاں پاکستان کی جانب اٹھی ہیں تو اب پاکستان کے ماتھے پر پسینہ صاف دیکھائی دیتا ہے۔ اب حالات کا اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے،اسکا تعین آنے والا وقت کرے گا۔ لیکن ایک بات تو پکی ہے کہ پاکستان کو
جہادیوں کے گرد دائرہ مزید تنگ کرنا ہو گا۔

http://www.express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1101306505&Issue=NP_LHE&Date=20110809