
ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث ہزاروں ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ ہونے کے باعث سبزی بھی عوام کی پہنچ سے دور ہو گئی۔ عوام کا کہنا ہے سبزیوں کی قیمتیں آسمان پر پہنچانے میں بڑا ہاتھ موقع پرس اور ناجائز منافع خوروں کا ہے جو قیمتیں بڑھانے کا بہانہ تلاش رہے ہوتے ہیں۔
سیلاب اور بارشوں سے جہاں فصلیں متاثر ہوئی ہیں وہیں منافع خور مافیا نے خوراک کی قیمتیں مـصنوعی طور پر بڑھا دیں جبکہ ملک بھر میں مقامی انتظامیہ گراں فروشی روکنے میں مکمل طور پر ناکام اور بے بس ہے۔
مارکیٹ کا جائزہ لیا جائے تو آلو کی سرکاری قیمت 90 روپے ہے لیکن 130 سے 150 روپے میں فروخت کیا جا رہا ہے، پیاز کی قیمت 260 جب کہ یہ 400 سے 450 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔
دوسری جانب کھانے کا لازمی جُز سمجھا جانے والا ٹماٹر 160 کے بجائے 300 سے 350 روپے میں فروخت ہورہا ہے، لہسن دیسی 300، ادرک 500، شملہ مرچ 500، میتھی 350، گوبھی 220، مٹر 350 روپے فی کلو تک پہنچ گئے ہیں۔
ادھر پھلوں کی قیمتیں 30 سے 40 فیصد سے زائد مہنگے داموں فروخت ہو رہے ہیں، مرغی کا گوشت 400، بکرے کا گوشت 1800 روپے تک پہنچ چکا ہے۔ خوراک کی غرض سے مارکیٹ کا رخ کرنے والے شہری قیمتیں سن کر حیران رہ جاتے ہیں۔
Last edited by a moderator: