ملکی اداروں کے خلاف عالمی تنظیموں کوخط لکھنے والوں کے خلاف کاروائی کافیصلہ

23imffatafafafaf.jpg


وفاقی حکومت نے ملکی اداروں کے خلاف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کو خط لکھنے والے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرائم پیشہ افراد، جعلی ادویات اور بلیک میلنگ میں ملوث افراد کی جانب سے فیٹف اور دیگر غیر ملکی اداروں کو ملکی اداروں بالخصوص ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان(ڈریپ) کے خلاف خطوط لکھنے پر حکومت نے ایکشن لینےاور ان افراد کو قانون کی گرفت میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔


محکمہ صحت نے اس حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ایف آئی اے کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ خطوط لکھنے والے افراد کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کیے جاسکیں، حکومتی ذرائع کے مطابق ملکی اداروں کے خلاف غیر ملکی اداروں کو ایسے خطوط ارسال کرنا کھلی غداری کے زمرے میں آتا ہے، خطوط ارسال کرنے والے خود پاکستان میں بلیک میلنگ اور جعلی ادویات کے مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1675537313709842433
خیال رہے کہ کچھ فارما سسٹس کی جانب سے آئی ایم ایف، فیٹف اور ورلڈ بینک کو خطوط اور ای میلز ارسال کیں جن میں پاکستان کے ملکی ادارے بالخصوص ڈریپ کے خلاف الزامات لگائے گے اور کہا گیا کہ پاکستانی ادارے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ، ان خطوط میں پاکستان پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
23imffatafafafaf.jpg


وفاقی حکومت نے ملکی اداروں کے خلاف فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کو خط لکھنے والے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق جرائم پیشہ افراد، جعلی ادویات اور بلیک میلنگ میں ملوث افراد کی جانب سے فیٹف اور دیگر غیر ملکی اداروں کو ملکی اداروں بالخصوص ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان(ڈریپ) کے خلاف خطوط لکھنے پر حکومت نے ایکشن لینےاور ان افراد کو قانون کی گرفت میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔


محکمہ صحت نے اس حوالے سے انٹیلی جنس ایجنسیوں اور ایف آئی اے کی خدمات لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ خطوط لکھنے والے افراد کے خلاف غداری کے مقدمات قائم کیے جاسکیں، حکومتی ذرائع کے مطابق ملکی اداروں کے خلاف غیر ملکی اداروں کو ایسے خطوط ارسال کرنا کھلی غداری کے زمرے میں آتا ہے، خطوط ارسال کرنے والے خود پاکستان میں بلیک میلنگ اور جعلی ادویات کے مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1675537313709842433
خیال رہے کہ کچھ فارما سسٹس کی جانب سے آئی ایم ایف، فیٹف اور ورلڈ بینک کو خطوط اور ای میلز ارسال کیں جن میں پاکستان کے ملکی ادارے بالخصوص ڈریپ کے خلاف الزامات لگائے گے اور کہا گیا کہ پاکستانی ادارے منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں ، ان خطوط میں پاکستان پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔
لو جی وہ حکومت قانونی کاروائی کرنے جا رہی ہے جو خود غیر قانونی ہے اور دستور پاکستان کی ایسی کی تیسی کرکے بیٹھی ہوی ہے