مغرب نے ایک ایجنڈے کے تحت ملالا کو نوبل انعام دیا تھا جس کا مقصد یہ ہی تھا کہ پاکستان کی معاشرتی اقدار کو تباہ کر دیا جاۓ . ملالا نے مشرقی اقدار پر حملہ کرتے ہوے مغربی اقدار کی وکالت کی ہے اور بلی اب تھیلے سے باہر نکل ائی ہے ملالہ نے نکاح کی مخالفت اور گرل فرینڈ بواۓ فرینڈ کلچر کی حمایت کی ہے . اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایسے سماج کو اپنا چکی ہے جو سیکس فری معاشرہ کہلاتا ہے . ملالا کو ذرا بھی شرم محسوس نہ ہوئی کہ وہ غیرت مند پختوں قبیلے یوسف زائی سے تعلق رکھتی ہے اسی قبیلے سے مراد سعید کا تعلق ہے اور ملا فضل الله بھی اسی قبیلے سے تعلق رکھتا تھا . پختوں روایات میں ایسے انسان کو سب کے سامنے سنگسار کر دیا جاتا ہے جو ملالا کے فلسفے پر چلتا ہے
ملالا نے ایسا بیان دے کر نہ صرف اپنا منہ کالا کیا ہے بلکہ اپنے قبیلے کا سر بھی نیچا کر دیا ہے . ایسا بیان دے کر ملالا نے اپنا رشتہ پاکستان سے ہمیشہ کے لیے توڑ لیا ہے . اب اس کا پاکستان کی سماجی اقدار سے کوئی واسطہ نہیں . اب وہ ایک طرح کی طارق فتح بن چکی ہے ایسا کردار جو اغیار کی گود میں بیٹھ کر عرض وطن اور مسلمانوں کی اقدار تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے . قبائلی روایات میں زنا کو قتل سے بڑا جرم سمجھا جاتا ہے . ایسا شخص جو نکاح کا مخالف ہو اور زنا کا حامی ہو اس کا غیرت مند پختون قبائل سے دور دور کا کوئی رشتہ نہیں ہو سکتا
ملالا کا کارنامہ یہ ہے کہ اسے طالبان نے گولی مار دی تھی . گولی نشانے پر نہیں لگی اور ملالا کی جان بچ گئی . اسے برطانیہ میں شہریت مل گئی اس نے ایک فنڈ کھول لیا اور یوں اس کی زندگی کا ایک اور فیز شروع ہو گیا . اب وہ پاکستانیوں کی استانی بننے کی کوشش کر رہی ہے اور پاکستان میں سماجی اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کروانا چاہتی ہے . اس سے پہلے بھی بہت سے لوگوں نے پاکستان کے سماج کو تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے . ملالا بھی اغیار کی سازشوں کا حصہ بن گئی ہے . ملالا کی ایسی حرکتوں سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا البتہ اس کا اپنا منہ ضرور کالا ہو گا
ملالا نے ایسا بیان دے کر نہ صرف اپنا منہ کالا کیا ہے بلکہ اپنے قبیلے کا سر بھی نیچا کر دیا ہے . ایسا بیان دے کر ملالا نے اپنا رشتہ پاکستان سے ہمیشہ کے لیے توڑ لیا ہے . اب اس کا پاکستان کی سماجی اقدار سے کوئی واسطہ نہیں . اب وہ ایک طرح کی طارق فتح بن چکی ہے ایسا کردار جو اغیار کی گود میں بیٹھ کر عرض وطن اور مسلمانوں کی اقدار تباہ کرنے کی کوشش کرتا ہے . قبائلی روایات میں زنا کو قتل سے بڑا جرم سمجھا جاتا ہے . ایسا شخص جو نکاح کا مخالف ہو اور زنا کا حامی ہو اس کا غیرت مند پختون قبائل سے دور دور کا کوئی رشتہ نہیں ہو سکتا
ملالا کا کارنامہ یہ ہے کہ اسے طالبان نے گولی مار دی تھی . گولی نشانے پر نہیں لگی اور ملالا کی جان بچ گئی . اسے برطانیہ میں شہریت مل گئی اس نے ایک فنڈ کھول لیا اور یوں اس کی زندگی کا ایک اور فیز شروع ہو گیا . اب وہ پاکستانیوں کی استانی بننے کی کوشش کر رہی ہے اور پاکستان میں سماجی اصلاحات کا ایجنڈا نافذ کروانا چاہتی ہے . اس سے پہلے بھی بہت سے لوگوں نے پاکستان کے سماج کو تباہ کرنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے . ملالا بھی اغیار کی سازشوں کا حصہ بن گئی ہے . ملالا کی ایسی حرکتوں سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا البتہ اس کا اپنا منہ ضرور کالا ہو گا