سینئر صحافی مطیع اللہ جان کو گزشتہ روز کے جلسے سے متعلق اوریا مقبول جان کی ایک ٹویٹ کو بغور پڑھے تنقید کرنا مہنگا پڑگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مطیع اللہ جان نے اوریا مقبول جان کی جانب سے ن لیگ کے مینار پاکستان پر ماضی کے ایک جلسے کے کلپ پرردعمل کو تنقید کا نشانہ بنایا تو اوریا مقبول جان نے بھی مطیع اللہ جان کو آئینہ دکھادیا۔
ہوا کچھ یوں کہ اوریا مقبول جان نے مینار پاکستان پر ن لیگ کے ماضی میں کیےگئے ایک جلسے کی ڈرون فوٹیج شیئر کی جس میں عوام نا ہونےکے برابر تھی، اوریا مقبول جان نے یہ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان باہر تھا تو یہ عالم تھا، آج عمران خان کو گرفتار کرکے اور پوری ریاستی مشینری لگا کر جلسہ کیا گیا ہے۔
سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے اوریا مقبول کی ٹویٹ کو بغور پڑھے بغیر ہی ن لیگ پر تنقید کا جواب دینا ضروری سمجھا اور کہا کہ یہ نام نہاد تجزیہ کار ماضی کی ایک جعلی ویڈیو کو استعمال کررہے ہیں جس سے ان کے آئی کیو اور سچائی کا پتا چلتا ہے۔
اوریا مقبول جان مطیع اللہ جان کی جانب سے بے جا تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ کاش علم حاصل کرتے وقت آپ نے تھوڑی محنت کرلی ہوتی تو آپ کو میرا ٹویٹ سمجھ آجاتا، میں نے اپنی ٹویٹ میں یہ لکھا ہے کہ یہ اس دور کا جلسہ ہے جب عمران خان باہر تھے تو ن لیگ کے جلسوں میں الو بولتے تھے۔
اوریا مقبول جان نے کہا کہ اب عمران خان قید کا شکار اور ان کی پارٹی تشدد کا شکار ہے، شیر قید ہو تو گیڈر رقص ضرور کرتے ہیں۔