کہانی دو ہاروں کی جو بدنام تو بہت ہوئے مگر نصیب میں نا ہوئے
۱- بے نظیر کا شہرہ آفاق نکلس جس کاُمیڈیا میں چرچا بہت ہوا مگرمرحومہ کی شہادت کے مرتبے میں دب گیا۔۔۔
۲- قصۂ یوسف رضا گیلانی کےہار کا جو بیت المال سے اڑایا گیا اور رسوا ہو کر واپس آیا۔ رسوائی ہوئی یا نہیں اس کا علم نہیں۔۔۔
انہی کے ذمانہ وزارت اعظمی میں پی آئی آے کی فلائیٹ لندن ہیتھرو کے بجائے مانچسٹر لینڈ ہوئی۔ لندن ایمبیسی کا عملہ ما نچسڑ وارد ہوا اور ہیرڈذ سے گھریلو فرنیچر منگوا کر لوڈ کیا گیا تاکہ سیکریسی سے سامان ملتان پہنچ سکے ۔ اب اس سیکریسی کے پاؤں کہاں۔۔۔
لندن اور اسکے مضافاتی ممالک میں کجھ پناہ گاہیں پائی جاتی ہیں جن کا حسب نسب حسب ضرورت بدلتا رہتا ہے۔
صدیوں آئین و قانون کی بالادستی کا آلاپ راگنے والے اس مقام کے اوپر بستے ہیں اور پہیم مسلسل سے نیچے والوں کو یاد دھانی کرواتے ہیں۔ جدید دور کے نذیر” اور بشیرا” کا تخلیقی ماخذ یہی مقام ہے۔
منجانب : مسکراتی کسک
۱- بے نظیر کا شہرہ آفاق نکلس جس کاُمیڈیا میں چرچا بہت ہوا مگرمرحومہ کی شہادت کے مرتبے میں دب گیا۔۔۔
۲- قصۂ یوسف رضا گیلانی کےہار کا جو بیت المال سے اڑایا گیا اور رسوا ہو کر واپس آیا۔ رسوائی ہوئی یا نہیں اس کا علم نہیں۔۔۔
انہی کے ذمانہ وزارت اعظمی میں پی آئی آے کی فلائیٹ لندن ہیتھرو کے بجائے مانچسٹر لینڈ ہوئی۔ لندن ایمبیسی کا عملہ ما نچسڑ وارد ہوا اور ہیرڈذ سے گھریلو فرنیچر منگوا کر لوڈ کیا گیا تاکہ سیکریسی سے سامان ملتان پہنچ سکے ۔ اب اس سیکریسی کے پاؤں کہاں۔۔۔
لندن اور اسکے مضافاتی ممالک میں کجھ پناہ گاہیں پائی جاتی ہیں جن کا حسب نسب حسب ضرورت بدلتا رہتا ہے۔
صدیوں آئین و قانون کی بالادستی کا آلاپ راگنے والے اس مقام کے اوپر بستے ہیں اور پہیم مسلسل سے نیچے والوں کو یاد دھانی کرواتے ہیں۔ جدید دور کے نذیر” اور بشیرا” کا تخلیقی ماخذ یہی مقام ہے۔
منجانب : مسکراتی کسک