جنرل سیکریٹری پی ایف یو جے رانا عظیم کا مریم نواز کے اعتراف کے بعد سپریم کورٹ جانے کا اعلان۔
نجی نیوز چینل کے پروگرام 'خبر ہے' میں بات کرتے ہوئے رانا عظیم نے مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کو بیوقوف بنا رہی ہیں یا چال چل رہیں ہیں، آپ نے کہا کہ آپ کے پاس بڑا کچھ ہے، آپ نے ایک جج کی آڈیو حاصل کر لی، آپ نے اور لوگوں کی ویڈیو حاصل کر لی، جرنلسٹ آپ کا باہر بیٹھا ہے، کیا آپ کے پاس جن ہیں، کیا آپ انٹیلیجنس ادارہ ہیں، کیا آپ کے پاس چڑیل ہے، اس کا مطلب ہے کہ آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے تہیہ کر رکھا ہے کہ بلیک میل کر کے ہی آگے بڑھنا ہے۔
سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے جنرل سیکریٹری پی ایف یو جے سے سوال کیا کہ فواد چوہدری نے کہا کہ 15 سے 20 ارب روپے صحافیوں میں بانٹے گئے تو مریم نواز صاحبہ نے کہا کہ تین چینلز کو نہیں دینے تو آپ بحیثیت سربراہ پی ایف یو جے یہ نہیں چاہتے کہ ان کے نام سامنے آئیں اور ان کو سزا دی جائے۔
اس سوال کے جواب میں رانا عظیم نے کہا کہ بالکل دی جانی چاہیئے، یہ آپ بھی جانتے ہیں میں بھی، آپ اے آر وائے کے بیورو چیف تھے جب اس چینل کو بند کروانے کی کوششیں کی گئی تھیں، ہم نے مل کر پیمرا کے باہر احتجاج بھی کیا تھا، آپ بتائیں کہ کیا چیئرمین پیمرا ایک صحافی کو نہیں بنایا گیا تھا، جن کو سینیٹ کی سیٹیں دی گئی ہیں، جن کو اپنا رائٹر بنایا گیا ہے جو تقاریر لکھتے تھے وہ صحافی نہیں تھے، کیا ان کو نہیں پتہ کہ کتنے صحافی ان کے ساتھ ذاتی جہازوں میں جاتے تھے، کتنے صحافیوں کے گھر کتنے اور کون کون سے تحائف بھیجے جاتے تھے، یہ آپکو بھی پتہ ہے اور مجھے بھی۔
جنرل سیکریٹری پی ایف یو جے نے انکشاف کیا کہ وہ سپریم کورٹ میں پیٹیشن دائر کرنے والے ہیں جس میں مطالبہ کریں گےتحقیقات کروائی جائیں کہ نواز شریف دور میں ان صحافیوں کے پاس بینک بیلنس، جائیدادیں، پلاٹ سب کہاں سے آیا۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ اس دور میں وزیراعظم ہاؤس میں جو میڈیا ونگ تھا وہاں آزادی صحافت پر حملوں کی تیاری کی جاتی تھی، جو بھی صحافی جاتا تھا فیص یاب ہو کر آتا تھا۔