مریم نواز کے الزامات پر جنرل (ر) فیض حمید کاموقف سامنے آگیا

mayaiaahais.jpg

سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا خود پر لگے الزامات سے متعلق موقف سامنے آگیا۔

نجی چینل جیو کے پروگرام "آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ" میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے بتایا کہ فیض حمید نے خود پرالزامات کی تردید نہیں کی جب کہ ان تمام الزامات اور سوالات کی ذمہ داری سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ پر ڈال دی ہے۔

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ فوج میں فیصلہ چیف کا ہوتا ہے، جس دور سے متعلق الزامات لگے اس وقت میں میجر جنرل کے عہدے پر تھا، فوج کے ڈسپلن کا کس کو نہیں پتا کیا تنہا حکومت ختم کرنا ممکن تھا؟

سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے یہ بھی کہا کہ تمام فیصلے عدالتوں نےکیے۔ جبکہ حکومت کے خلاف عدلیہ کو مینج کرنے سے متعلق الزامات پر موقف جاننے کے لیے بھی فیض حمید کو سوالات بھیج دیے گئے ہیں جس پر سابق آئی ایس آئی سربراہ کے ردعمل کا انتظار ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کامران خان نے کہا تھا کہ سابق آئی ایس آئی سربراہ فیض حمیدنے مریم نواز کی جانب سے ان پر لگے الزامات کے جواب میں مجھے بھیجے گئے پییغام میں یا دہانی کروائی کہ میں 2017-18 میں صرف میجر جنرل تھا کیا فوجی ڈسپلن میں تنہا میجر جنرل حکومت ختم کرسکتا تھا؟ دوسرا فوج میں فیصلہ صرف چیف کا ہوتا ہے۔ تیسرا تمام فیصلے عدالتوں نے کئے
https://twitter.com/x/status/1633415739993358336
 

Dr Adam

President (40k+ posts)

مؤقف شؤقف دینے ضرورت نہیں ہے . اس عورت کو افغانستان پہنچاؤ، وہاں طالبان اسکی طبیعت خود صاف کر لیں گے
 

Back
Top