Khair Andesh
Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا کا مکروہ کردار
وہی بات ہوئی، جس کا خدشہ تھا۔
وہ شخص جسے دو دن تک صرف اس وجہ سے دہشت گرد بنا کر پیش کیا جاتا رہا کہ اس کے چہرے پر داڑھی تھی، اور اس کا تعلق مدرسے سے تھا، وہ تو خود بھی دھماکے کا شکار ہونے والا شہید نکلا۔آخر کب تک یہ ڈرامہ چلتا رہے گا، کہ ادھر کوئی دھماکہ ہوا، اور ادھر میڈیاکو مساجد و مدارس کو بدنام کرنے کا بہانہ مل گیا۔
اس میں قصورمدارس والوں کا بھی ہے، کہ وہ میڈیا کو مجبور نہیں کرتے کہ جس طرح غلط فہمی کی بنیاد پر سارا دن مدارس کی کردار کشی کی جاتی ہے، اسی طرح اس کے ازالے کے لئے بھی کئی دن تک معذرت اور وضاحت کی جاتی رہے، اور ساکھ کو جو نقصان پہنچا ہے، اس کا ازالا کیا جائے۔
ایجنٹ اور پرنسپل
فلاں انڈیا کا ایجنٹ ہے
فلاں امریکا کا ایجنٹ ہے
اچھا بھائی، ٹھیک ہے کہ فلاں انڈیااور امریکا کا ایجنٹ ہے، اور اسے ضرور پکڑو، اور انصاف بھی کرو، مگر یہ تو بتاؤ کہ جن ملکوں کا یہ ایجنٹ ہے، اس کے خلاف کیا کام کرناہے۔ انڈیا سے تو یاری کے لئے تو حکمران اور لبرل فاشسٹ پاگل ہوئے پڑے ہیں، جبکہ امریکا ہمارا سٹریٹیجک نان نیٹو اتحادی ہے، اور ہم اس کے فرنٹ لائن سٹیٹ۔پھر امریکا اور انڈیا کے ایجنٹ ہمارے دشمن کیسے ہو گئے۔ اور اگر ایجنٹ دشمن ہیں،، تو پرنسپل بھی ہو گا، تو پرنسپل کے خلاف کیا کام کیا ہے؟
پہلے بنگالیوں کو ایجنٹ بنایا اور ملک توڑا، پھر اردو سپیکنگ کو استعمال کیا۔ اب بلوچیوں کو اکسایا جا رہا ہے۔ ہم بلوچیوں پر قابو پائیں گے، تو وہ کوئی اور گھوڑا ڈھونڈ لیں گے۔
خارجی اور مرتد
جب ایک فریق اپنے "خارجی"کو مارنے کے لئے امریکا، یورپ اور سارے عالم کفر کی مدد لے سکتا ہے، تو دوسرا فریق اپنے "مرتد"مارنے کے لئے کسی کافر کی مدد کیوں نہیں لے سکتا؟حقیقت یہ ہے کہ آگ بھڑکانے والا ایک ہی ہے، اور دونوں اطراف کی مدد وہی کر رہا ہے، اور پھر لڑائی سے بھڑکنے والی آگ کا دور بیٹھ کر تماشا دیکھ رہا ہے۔اگر یہ نکتہ سمجھ میں آ جائے، تو بہت سی مشکلات آسان ہو جائیں۔
پنجاب میں آپریشن
اگر کسی جگہ آپریشن کی ضرورت ہے،تو اس کے لئے کسی سانحے کا انتظار کیوں؟۔ اور اگر کسی سانحے کے بعد آپریشن ہو تا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپریشن کی ضرورت نہیں، بلکہ دشمن کی یہ خواہش ہے کہ آپریشن ہو، اور ہم دشمن کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور مجبور ہوکر آپریشن کر رہے ہیں۔
کم از کم بہاولپور اور مرید کے میں آپریشن کے بارے میں یقین سے کہا جاسکتا ہے کہ یہاں آپریشن دہشت گردی کے خاتمے کے لئے نہیں، بلکہ دہشت گردی کے فروغ کے لئے ہو گا۔ یہ کشمیری جہادی تنظیمیں ہیں جنہوں نے انتہائی نا مساعد حالات میں بھی اپنی بندوقوں کا رخ ریاست یا فوج کی طرف نہیں کیا۔لہذا دھماکہ افغانستان میں بیٹھ کر کچھ لوگ کریں، اور اس کے ردعمل میں ہم کاروائی ڈالنے کے لئے پر امن لوگوں کو نشانہ بنائیں، تو اس سے حالات مزید خراب ہی ہوں گے، جس کا ملک تو نقصان ہو گا، البتہ فتنہ گر وں کو فائدہ ہو گا، جو ملک میں امن و امان قائم ہوتا نہیں دیکھ سکتے۔
اگر دہشت گردی سے واقعی جان چھڑانی ہے، تو انصاف سے کام لینا ہو گا۔ یعنی کسی بے گناہ کو سزا نہ ہو، اور کوئی مجرم سزا سے نہ بچ سکے، خواہ وہ سیاسی ہو یا مذہبی، لسانی ہو یامسلکی، امیر ہو یا غریب، سویلین ہو یا فوجی , ملکی ہو یا غیر ملکی۔
دوسرا یہ کہ امریکا اور اسکی جنگ سے جان چھڑانا ہو گی، جو کہ اس پوری خرابی کے شروع ہونے کی وجہ ہے۔
Last edited: