
امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان مملکت محمد بن سلمان اور محمد بن زید النہیان کو امریکی صدر جو بائیڈن نے فون کر کے بات کرنا چاہی مگر دونوں نے فون پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سربراہان سے ٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کی ، دونوں سربراہان نے امریکی صدر کی کال لینے سے انکار کر دیا، مگر اخبار کا آفیشل ذرائع سے دعویٰ ہے کہ دونوں سرابراہان مملکت کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ ہفتے فون کیا تھا تو انہوں نے بات کی تھی۔
یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے یہ کوشش ایسے وقت پر کی گئی جب امریکہ یوکرین کے لیے عالمی سطح پر حمایت بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ جوبائیڈن تیل کی عالمی قیمت کو قابو میں رکھنے کے لیے کوشاں ہیں لیکن سعودی عرب کے امریکا سے کچھ مطالبات ہیں جن میں یمن جنگ میں امریکی مدد، سویلین جوہری پروگرام میں مدد اور دیگر مطالبات ہیں۔
امریکی اخبار کا یہ بھی کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے لیے امریکہ میں قانونی استثنیٰ بھی مطالبات میں شامل ہے، کیونکہ سعودی ولی عہد کو امریکہ میں مقدمات کا سامنا ہے، مقدمات میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ جسے 2018 میں استنبول میں قتل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ امریکا کہ موجودہ صدر جو بائیڈن نے انتخابی مہم میں کہا تھا کہ وہ سعودی عرب کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا خمیازہ ادا کرنے پر مجبور کردیں گے، یہی نہیں متحدہ عرب امارات کو بھی حوثی باغیوں کی جانب سے حالیہ میزائل حملوں کے جواب میں امریکی ردعمل پر خدشات ہیں۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ امریکی صدر اور یو اے ای کے سربراہ کے مابین ٹیلی فونک رابطے کو ری شیڈول کیا جائے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/usa-and-saudia-aribia.jpg