
مانچسٹر کی ریڈ فورڈ کراؤن کورٹ نے گرومنگ گینگ میں ملوث تین پاکستانی نژاد برطانوی شہریوں کو قید کی سزا سنائی ہے۔ فیصلہ سناتے ہوئے جج احمد ندیم نے امتیاز احمد کو 9 سال، فیاض احمد کو 7.5 سال اور ابرار حسین کو 6.5 سال قید کی سزا سنائی۔
پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اپناتے ہوئے کہا کہ مجرموں نے 1990 میں مغربی یارکشائر میں ایک 13 سالہ لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ متاثرین کے لیے ایک گہرے صدمے کا باعث بنا، اور متاثرین کی طرف سے انصاف کا یہ حصول اہمیت کا حامل ہے۔
ٹرائل کے دوران، امتیاز احمد اور فیاض احمد ملک سے فرار ہوگئے ہیں، جس پر چیف انسپکٹر نے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے برعکس، ابرار حسین اپنی سزا کا اعلان ہونے کے وقت عدالت میں موجود تھا۔
جج ارشد ندیم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ "آج متاثرین کو انصاف ملا ہے۔ ہم مجرموں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے۔" یہ فیصلہ متاثرین کی آواز کو سننے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں ایک اہم قدم ہے، اور یہ امید دلائی گئی ہے کہ مستقبل میں ایسے جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف سختی سے کارروائی کی جائے گی۔