پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنماؤں کی جانب سے پی ٹی آئی کے موجودہ رہنماؤں سے رابطے شروع کیے گئے ہیں، دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں نے ایسے رابطوں کی کوششوں کو بے کار قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فواد چوہدری، عمران اسماعیل سمیت پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنماؤں نے اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور بعد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔
اس ملاقات کے بعد یہ تاثر پھیلا کہ سابق پی ٹی آئی رہنما پی ٹی آئی کی جانب کسی مصالحت کا ہاتھ بڑھانا چاہتے ہیں اور شاہ محمود قریشی سے ملاقات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
تاہم شاہ محمود قریشی کے بیٹے اور پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی زین قریشی نے اس حوالے سے بیان دے کر ہر قسم کی قیاس آرائیوں کو دفن کردیا، زین قریشی نے کہا کہ سابق رہنماؤں سے شاہ محمود قریشی کی ملاقات کے بعد میڈیا میں جو تاثر دیا جارہا ہے میں اس کی تردیدکرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاہ محمود قریشی پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین ہیں اور پی ٹی آئی ایک نظریے کا نام ہے، ہم پی ٹی آئی اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
پی ٹی آئی کے دیگر مرکزی قائدین نے بھی سابق رہنماؤں سے رابطہ کی تردید کرتے ہوئے کسی بھی قسم کی مصالحت کے تاثر کو زائل کیا، اسد قیصر نے کہا کہ میرا فواد چوہدری سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
حماد اظہر نے کہا کہ میں عمران خان کا کارکن اور پی ٹی آئی کا عہدیدار ہوں، اگر کسی دوست نے کوئی حل یا مشورہ دینا ہے تو اس کا حتمی فیصلہ صرف عمران خان کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما عاطف خان نے بھی اس حوالے سے بیان جاری کیا اور کہا کہ ہم صرف چیئرمین عمران خان کی مقرر کردہ مذاکراتی کمیٹی کے فیصلوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
فرخ حبیب ، عالمگیر خان اور شہباز گل نے بھی مائنس عمران خان فارمولے کی کھل کر مخالفت کر دی۔