لیمینیشن پیپر کم ، پاسپورٹ بحران ایک بار پھر سنگین ہوگیا، شہری پریشان

1701949606151.png


پاسپورٹ بحران ایک بار پھر سنگین , شہری تنگ

مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا بحران ایک بار پھر سنگین ہوگیا، جس کی وجہ سے شہریوں کو پھر سے مشکلات کا سامنا ہے,ذرائع کے مطابق محکمہ پاسپورٹس اینڈ امیگریشن کے پاس لیمینیشن پیپر کا اسٹاک انتہائی کم رہ گیا جس کی وجہ سے روزانہ 25 ہزار کے بجائے صرف 5 سے 7 ہزار پاسپورٹس بنائے جا رہے ہیں۔

محکمہ پاسپورٹ لیمینیشن پیپر فرانس سے امپورٹ کرتا ہے جس کی درآمد میں ڈالر کی کمی کی وجہ سے دوبارہ تاخیر ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے نارمل فیس والے پاسپورٹ 15 سے 20 روز میں ملنے کے بجائے 2 ماہ بعد مل رہے ہیں۔ اس وقت محکمے کے پاس ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاسپورٹس التوا کا شکار ہیں۔

محکمہ پاسپورٹ صرف ارجنٹ اور فاسٹ ٹریک فیس والوں کو پاسپورٹ بروقت دے رہا ہے۔ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا ادارہ سالانہ 120 سے 150 ارب روپے تک کا ریونیو کماتا ہے، اس کے باوجود بروقت لیمینیشن پیپر نہیں خرید پایا۔

پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے لیے لیمینیشن پیپر فرانس سے جب کہ جرمنی سے سیاہی اور پرنٹرز منگوائے جاتے ہیں۔ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن روزانہ 25 ہزار پاسپورٹ بنا سکتا ہے جب کہ روزانہ کی بنیاد پر آنے والی درخواستوں کی تعداد 40 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔

لاہور سمیت پنجاب سے روزانہ 20 سے 25 ہزار لوگ پاسپورٹس بنوانے کے لیے دفاتر جاتے ہیں، جہاں گھنٹوں قطار میں لگنے کے باوجود بھی پاسپورٹس نہیں مل رہے جب کہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کا کہنا ہے لاہور سے صرف پاسپورٹس بنانے والوں کا ڈیٹا فیڈ کیا جاتا ہے۔ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی پرنٹنگ ہیڈ کوارٹر سے ہوتی ہے۔ جیسے ہی پاسپورٹس آتے ہیں لوگوں کو فراہم کردیے جاتے ہیں۔

اس سے قبل اکبوتر میں بھی ملک بھر میں پاسپورٹ کے اجرا کا بحران پیدا ہوگیا تھا، لیمنیشن پیپر ختم ہونے سے پاسپورٹ کی چھپائی کا کام بند ہوگیا تھا
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
View attachment 7475

پاسپورٹ بحران ایک بار پھر سنگین , شہری تنگ

مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کا بحران ایک بار پھر سنگین ہوگیا، جس کی وجہ سے شہریوں کو پھر سے مشکلات کا سامنا ہے,ذرائع کے مطابق محکمہ پاسپورٹس اینڈ امیگریشن کے پاس لیمینیشن پیپر کا اسٹاک انتہائی کم رہ گیا جس کی وجہ سے روزانہ 25 ہزار کے بجائے صرف 5 سے 7 ہزار پاسپورٹس بنائے جا رہے ہیں۔

محکمہ پاسپورٹ لیمینیشن پیپر فرانس سے امپورٹ کرتا ہے جس کی درآمد میں ڈالر کی کمی کی وجہ سے دوبارہ تاخیر ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے نارمل فیس والے پاسپورٹ 15 سے 20 روز میں ملنے کے بجائے 2 ماہ بعد مل رہے ہیں۔ اس وقت محکمے کے پاس ڈیڑھ لاکھ سے زائد پاسپورٹس التوا کا شکار ہیں۔

محکمہ پاسپورٹ صرف ارجنٹ اور فاسٹ ٹریک فیس والوں کو پاسپورٹ بروقت دے رہا ہے۔ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کا ادارہ سالانہ 120 سے 150 ارب روپے تک کا ریونیو کماتا ہے، اس کے باوجود بروقت لیمینیشن پیپر نہیں خرید پایا۔

پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے لیے لیمینیشن پیپر فرانس سے جب کہ جرمنی سے سیاہی اور پرنٹرز منگوائے جاتے ہیں۔ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن روزانہ 25 ہزار پاسپورٹ بنا سکتا ہے جب کہ روزانہ کی بنیاد پر آنے والی درخواستوں کی تعداد 40 ہزار سے بھی زیادہ ہے۔

لاہور سمیت پنجاب سے روزانہ 20 سے 25 ہزار لوگ پاسپورٹس بنوانے کے لیے دفاتر جاتے ہیں، جہاں گھنٹوں قطار میں لگنے کے باوجود بھی پاسپورٹس نہیں مل رہے جب کہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کا کہنا ہے لاہور سے صرف پاسپورٹس بنانے والوں کا ڈیٹا فیڈ کیا جاتا ہے۔ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی پرنٹنگ ہیڈ کوارٹر سے ہوتی ہے۔ جیسے ہی پاسپورٹس آتے ہیں لوگوں کو فراہم کردیے جاتے ہیں۔

اس سے قبل اکبوتر میں بھی ملک بھر میں پاسپورٹ کے اجرا کا بحران پیدا ہوگیا تھا، لیمنیشن پیپر ختم ہونے سے پاسپورٹ کی چھپائی کا کام بند ہوگیا تھا
Mere passport per lamination paper france ka to nahi lag raha tha, albatta Urdu Bazaar ka zaroor lag raha tha jis terha se uss ke dhaage side'on se baahir nikal rahe thay.
 
Last edited: