لیاری میں بلاول بھٹو زرداری پر کیا بیتی؟ آنکھوں دیکھا حال

Rollercoaster

MPA (400+ posts)
lyari2.jpg

لیاری میں بلاول بھٹو زرداری پر کیا بیتی؟ آنکھوں دیکھا حال
عثمان غازی
وہ ایک عجیب منظر تھا۔
کراچی کے علاقے لیاری میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے قافلے پر پتھراؤ ہوا۔ کچھی پاڑہ کے قریب 20 سے 25 لوگوں کی جانب سے یہ پتھراؤ اس لیے بھی حیران کن تھا کہ رینجرز اور پولیس کے اہل کار خاموش تماشائی بنے کھڑے تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے شرپسندوں کے اسی پتھراؤ میں آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا۔
ہزاروں جیالے اور عوام انتہائی اشتعال میں تھے، وہ شرپسندوں کے تشدد کے جواب میں اگر تشدد پر اتر آتے تو شاید لیاری کی صورت حال بہت کشیدہ ہوجاتی مگر بلاول بھٹو زرداری نے جیالوں اور عوام کو اشتعال سے گریز کی ہدایت کی اور قافلہ چلتا رہا۔

بلاول بھٹو زرداری ڈرے نہیں، وہ پیچھے نہیں ہٹے، انہوں نے ہمت کی اور وہ حالات سے ٹکرا گئے، ایک نوجوان سیاسی قائد کی جانب سے شرپسندوں کا ایسا سامنا لیڈرشپ کی ایک بہترین مثال ہے۔
بلاول بھٹو نے گھاس منڈی کے قریب تقریر کرتے ہوئے کہا کہ وہ پتھروں سے ڈرنے والے نہیں ہیں، شرپسند سمجھتے ہیں کہ وہ پتھروں سے ڈر جائیں گے تو یہ ان کی بھول ہے، میں بلاول بھٹو زرداری ہوں، میں عوام کے حقوق کی جنگ لڑنے سے نہیں رکوں گا۔
بلاول بھٹو نے شرپسندوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہاں ایک دلچسپ بات کہی کہ ان کی جیجل (ماں) آپ کے بم دھماکوں سے نہیں ڈریں تو اس جیجل کا لعل آپ کے پتھروں سے کیسے ڈر سکتا ہے۔

یہاں یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ احتجاج کرنے والے 20 سے 25 افراد کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نوجوان سربراہ کے ہمراہ ہزاروں افراد تھے، وہ گل پاشی کررہے تھے، وہ دیوانہ وار رقص کر رہے تھے۔


گھروں کی چھتوں پر خواتین بلاول بھٹو کی جھلک دیکھنے کو بیتاب تھیں، نوجوانوں کا جوش بھی دیدنی تھا، لیاری میں ایک میلے کا سا سماں تھا۔
lyari-rally.jpg

بدقسمتی سے میڈیا میں بلاول بھٹو کا لیاری کا دورہ یک طرفہ رپورٹ ہوا۔ ہزاروں افراد بلاول بھٹو زرداری کا استقبال کرتے رہ گئے اور میڈیا 20 سے 25 شرپسندوں کے عمل کو نمایاں کرتا رہا۔
ہزاروں افراد کے جذبات کو دکھانے والا کوئی نہیں تھا اور 20 سے 25 افراد کا عمل براہ راست نشر کیا جارہا تھا مگر یہ صورت حال پیپلزپارٹی کے نوجوان سربراہ کے قافلے کو سبوتاژ نہیں کرسکی۔
شرپسندوں کے مذموم عمل کا جواب لیاری والوں نے اپنے والہانہ جوش وجذبے سے دیا، شرپسندی کا مقصد قافلے کو روکنا تھا مگر قافلہ نہ رک سکا۔
ایک ایسے موقع پر جب قافلہ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہورہا تھا، بلاول بھٹو زرداری نے اہم فیصلہ کیا اور قافلے کا رخ واپس اسی مقام کی جانب موڑلیا، جہاں شرپسندوں نے پتھراؤ کیا تھا۔

بلاول بھٹو کچھی پاڑہ کے اس مقام پر دوبارہ پہنچے تو وہاں فضا بدلی ہوئی تھی، یہاں 20 سے 25 شرپسند نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں عوام تھے جو بلاول بھٹو کا استقبال کر رہے تھے۔
قافلے کو اچانک دوبارہ وہیں لے کر جانا، جہاں شرپسندوں نے مذموم حرکت کی تھی، ایک حیران کن فیصلہ تھا، اس فیصلے سے پتہ چلتا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نہ صرف زبردست قوت فیصلہ کے حامل ہیں بلکہ وہ ایک قدم آگے بڑھ کر یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مسائل ان کے آگے کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔
اگر سیاسی تناظر میں اس واقعے کو دیکھا جائے تو یہ ایک خطرناک صورت حال تھی، اس سچویشن سے بلاول بھٹو زرداری نے اس خوبی سے نمٹا کہ مخالفین بھی تعریف پر مجبور ہوگئے۔

سیاسی حریف مختلف ٹی وی چینلز پر بیٹھ کر بلاول بھٹو زرداری کی قافلے پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کی اسی لیے مذمت کرتے رہے کہ بلاول بھٹو نے جھکنے سے انکار کردیا تھا

http://www.humsub.com.pk/144826/usman-ghazi-90/
 

master timi

MPA (400+ posts)
The writer has definitely reached the level of Ata Ul Haq Qasmi. He is on his way to be Saleh Zafar, bus thoree aur mehnat key zaroorat hay
 

Local Boy

Politcal Worker (100+ posts)
Bilo type GAYS are facing the hatred of nation, they are product of corruption. They will die a miserable death.
 

Sazeen Balooch

Voter (50+ posts)
begerat chor baap ka beta .....sindh me loot maar ke record qaim krne wali pp....ek dfa phir loot mart krne a rhi he
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
بلاول زرداری نے یہ نہیں کہا کے یہ پتھر نہیں پھول ہیں، وہ ان پتھروں کو پھول سمجھ کر قبول کرتے ہیں
 

optimistic

Senator (1k+ posts)
Zehni ghulam like the thread starter make me sick, what leader, where did he come from, what are his achievements and qualification to be heading a political party. Tum jaisy zehni ghulamon ko aisy hijray badshah mubarak hon.