
برطانیہ میں ایک لڑکی نے اپنی والدہ کے ڈاکٹر کے خلاف دائر کیا ہوا لاکھوں روپے ہرجانے کا مقدمہ جیت لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 20 سالہ لڑکی ایوی ٹومبیز کا کہنا تھا کہ اگر ڈاکٹر ان کی ماں کو صیح مشورہ دیتا تو وہ پیدا ہی نہیں ہوتیں کیونکہ ڈاکٹر کو یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ انہیں کمر کی پیچیدہ بیماری ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرکے مشورے پران کی والدہ ابارشن کروا سکتی تھیں۔
لڑکی کی جانب سے دائر مقدمہ پر سماعت کے دوران لندن ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اگر ڈاکٹر ٹھیک وقت پردرست مشورہ دیتا تو ایوی اور ان کی والدہ کی صورتحال مختلف ہوتی اور وہ ممکنہ طورپراس تکلیف سے بچ جاتیں۔
عدالت میں مقدمہ جیتنے پر ڈاکٹر کی جانب سے لڑکی کو لاکھوں پاؤنڈ ہرجانہ ادا کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 20 سالہ ایوی ٹومبیز پیدائشی طور پر کمر کی ایک ایسی بیماری میں مبتلا ہیں جس کے باعث انہیں اکثر 24گھنٹے ٹیوبوں سے جڑا رہنا پڑتا ہے، ایوی ٹومبیز نے اپنی ماں کے ڈاکٹر پر دوران حمل انہیں درست مشورہ نہ دینے کا مقدمہ دائر کیا تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bartan1131.jpg