
وزیراعظم شہبازشریف نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کیلئےواضح ہدایات جاری کردی ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مئی تک لوڈ شیڈنگ میں کمی کا الٹی میٹم دیدیا ہے اور متعلقہ اداروں کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گا جب تک قوم کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات نہیں ملتی، اور جب تک قوم کو اس عذاب سے نجات نہیں ملے گی میں کسی اور کو چین سے بیٹھنے بھی نہیں دوں گا۔
انہوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت کی جانب سے پیدا کی گئی تکالیف سے عوام کو باہر نکالنے کیلئے اقدامات کریں ، جب تک تیل و گیس کا بندوبست نہیں ہوتا تب تک عبوری اقدامات کو بہتر بنایا جائے۔
شہباز شریف نے سابق وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایل این جی کا ایک جہاز 6 ارب میں مل رہا تھا جو اب قوم کو 20 ارب میں پڑرہا ہے، نواز شریف دور میں ملک میں وافر بجلی کی وافر مقدار موجود تھی ، عمران خان نے اپنے دور حکومت میں ایک نیا یونٹ شامل نہیں کیا، نا اس دور میں بروقت ایندھن خریدا گیا اور نا ہی پاور پلانٹس کی مرمت کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے توانائی شعبے کو تباہ کرکےمعیشت کو دیوالیہ کرنے کی سازش کی ہے، مہنگی اور کم بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کو چلا کر اس ظالم حکومت نے قوم کوہر ماہ 100 ارب کی قیمت ادا کرنا پڑرہی ہے۔