جیسا کہ بدنام زمانہ لفافہ مارکہ مخلوق نے آج کل نواز شریف کی پوری حمائیت کا بیڑا اٹھا رکھا ہے اسی طرح حسب حال کے یہ لفافے بھی اسی گنگا میں ہاتھ دوھ رہے ہیں۔
اور سہیل احمد ارف عزیزی تو فل ٹائم دھرنے کے شرکا پر جملے کس رہا ہے۔
آپ حضرات کو بتاتا چلوں کہ میں حسب حال شوق سے دیکھا کرتا تھا اور کسی حد تک عزیزی کی کئی باتوں کو نظر انداز بھی کردیتا تھا باوجود تحفظات کے مگر جب سے اسنے دھرنے کے شرکاء کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے اسوقت سے میں نے ان کا بائیکاٹ کررکھا ہے۔ یقیناً ان کو تو پتا بھی نہیں ہوگا اور نہ ان کو کوئی فرق پڑنے والا ہے مگر بحثیت پاکستانی شہری' میرا فرض ہے کہ ایسے لفافوں کی کرتوتوں کو سامنے لاوں۔
آپ زرا جنید سلیم کے الفاظ پر غور کریں کہ
" تحریک انصاف کو اس مقام پر پہنچانے میں نون لیگ کا اسی فیصد کردار ہے"
مگر جنید سلیم کی ساری تنکید کا حدف کون ہے تحریک انصاف۔ سیاستدانوں کو حکومت میں سے پہلے اور بعد میں بدلتے حیرت نہیں ہوتی مگر جس ڈھٹائی سے انہوں نے نواز شریف کی حمائیت شروع کررکھی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نواز شریف یا نون لیگ اکیلی اس بوسیدھا نظام سے مصتفید نہیں ہورہے بلکہ اس میں ان پردہ نشینوں کے بھی نام شامل ہیں۔
باتیں انکی سنیں تو لگتا ہے کہ انسے زیادہ عوام کا درد ہی کسی کو نہیں مگر جب کوئی عوام کے لیے باہر آجائے تو انکو تکلیف ہے۔
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا ٹی چینل بھی نون لیگ کے ہی کسی درباری کا ہے اور جسطرح دنیا نیوز کی سالگراوں پر شوباز شریف صاحب تشریف لاتے ہیں اس سے یہ سمجھنے میں کوئی دکت نہیں ہونی چاہیے کہ دنیا نیوز بھی دراصل نون لیگ کا میڈیا ونگ ہے۔
آخر میں میں جنید سلیم سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس نظام کی خرابی کا رونا پیٹتے ہو اسے بدلتا دیکھ کر تمہاری دم پر کیوں پاوں آگیا ہے۔ قتل ہوا ہے کہ نہیں۔ تو قاتل پر تبصرا کرنے کی بجائے مقتولین کے ورثہ پر تنکید کروگے۔ شرم کیا تم نے بھی کبھی نہیں دیکھی یا تمہاری آنکھوں پر دولت کی چمک تاری ہے۔
اگر دھاندلی نہیں ہوئی تو تمہاری زبان کیوں جلتی ہے حلقے کھولنے کی حمائیت پر۔
اور عزیزی سے تو میں اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ تم نے ہر بات کو مزاق بنا کر لوگوں کو بے حس کررکھا ہے۔ جن باتوں پر رونا تھا ان پر تم نے ہنسا ہنسا کر لوگوں کو بیحس کردیا۔ اور مجھے اسبات کا ادراک تب ہوا جب تم نے ان لوگوں سے ٹھٹھہ لگایا جو اپنے ساتھ ساتھ اس قوم اور تمہاے بچوں کے بچوں کے بچوں کے لیے نظام کی تبدیلی کی آواز پر نکل آئے۔ اور پھیلاو بے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ مگر کچھ لوگ ہوں گے جن کی غیرت زندہ ہے اور ڈٹے رہیں گے چاہے کوئی کتنا ہی مزاق اڑا لے۔
اب اس سے پہلے کہ کوئی مجھ پر طاہرالقادری کا مرید ہونے کا الزام لگائے اسے میں یہی کہوں گا کہ طاہرالقادری تو پھر ٹھیک ہے مگر اس نظام کے خلاف اگر گلی کا کتا بھی آواز بلند کرے تو میں اسکی بھی حمائیت کروں گا۔ اور جن لوگوں کو طاہرالقادری سے مسئلہ ہے توان کے لیے عمران خان بھی موجود ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہر نام نہاد ٹیوی پر بیٹھ کر نظام کی تبدیلی کی باتیں کرتا ہے مگر پھر حمائیت کرتا ہے اسی نظام کے حواریوں کی۔ خدا کے لیے ایسا مت کریں ورنہ تبدیلی آپ کو بھی اپنی لپیٹ میں نہ لے لے کیونکہ اس نظام سے مصتفید ہونے والوں میں آپ بھی شامل ہیں۔
اور سہیل احمد ارف عزیزی تو فل ٹائم دھرنے کے شرکا پر جملے کس رہا ہے۔
آپ حضرات کو بتاتا چلوں کہ میں حسب حال شوق سے دیکھا کرتا تھا اور کسی حد تک عزیزی کی کئی باتوں کو نظر انداز بھی کردیتا تھا باوجود تحفظات کے مگر جب سے اسنے دھرنے کے شرکاء کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے اسوقت سے میں نے ان کا بائیکاٹ کررکھا ہے۔ یقیناً ان کو تو پتا بھی نہیں ہوگا اور نہ ان کو کوئی فرق پڑنے والا ہے مگر بحثیت پاکستانی شہری' میرا فرض ہے کہ ایسے لفافوں کی کرتوتوں کو سامنے لاوں۔
آپ زرا جنید سلیم کے الفاظ پر غور کریں کہ
" تحریک انصاف کو اس مقام پر پہنچانے میں نون لیگ کا اسی فیصد کردار ہے"
مگر جنید سلیم کی ساری تنکید کا حدف کون ہے تحریک انصاف۔ سیاستدانوں کو حکومت میں سے پہلے اور بعد میں بدلتے حیرت نہیں ہوتی مگر جس ڈھٹائی سے انہوں نے نواز شریف کی حمائیت شروع کررکھی ہے اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نواز شریف یا نون لیگ اکیلی اس بوسیدھا نظام سے مصتفید نہیں ہورہے بلکہ اس میں ان پردہ نشینوں کے بھی نام شامل ہیں۔
باتیں انکی سنیں تو لگتا ہے کہ انسے زیادہ عوام کا درد ہی کسی کو نہیں مگر جب کوئی عوام کے لیے باہر آجائے تو انکو تکلیف ہے۔
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ دنیا ٹی چینل بھی نون لیگ کے ہی کسی درباری کا ہے اور جسطرح دنیا نیوز کی سالگراوں پر شوباز شریف صاحب تشریف لاتے ہیں اس سے یہ سمجھنے میں کوئی دکت نہیں ہونی چاہیے کہ دنیا نیوز بھی دراصل نون لیگ کا میڈیا ونگ ہے۔
آخر میں میں جنید سلیم سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ جس نظام کی خرابی کا رونا پیٹتے ہو اسے بدلتا دیکھ کر تمہاری دم پر کیوں پاوں آگیا ہے۔ قتل ہوا ہے کہ نہیں۔ تو قاتل پر تبصرا کرنے کی بجائے مقتولین کے ورثہ پر تنکید کروگے۔ شرم کیا تم نے بھی کبھی نہیں دیکھی یا تمہاری آنکھوں پر دولت کی چمک تاری ہے۔
اگر دھاندلی نہیں ہوئی تو تمہاری زبان کیوں جلتی ہے حلقے کھولنے کی حمائیت پر۔
اور عزیزی سے تو میں اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ تم نے ہر بات کو مزاق بنا کر لوگوں کو بے حس کررکھا ہے۔ جن باتوں پر رونا تھا ان پر تم نے ہنسا ہنسا کر لوگوں کو بیحس کردیا۔ اور مجھے اسبات کا ادراک تب ہوا جب تم نے ان لوگوں سے ٹھٹھہ لگایا جو اپنے ساتھ ساتھ اس قوم اور تمہاے بچوں کے بچوں کے بچوں کے لیے نظام کی تبدیلی کی آواز پر نکل آئے۔ اور پھیلاو بے جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔ مگر کچھ لوگ ہوں گے جن کی غیرت زندہ ہے اور ڈٹے رہیں گے چاہے کوئی کتنا ہی مزاق اڑا لے۔
اب اس سے پہلے کہ کوئی مجھ پر طاہرالقادری کا مرید ہونے کا الزام لگائے اسے میں یہی کہوں گا کہ طاہرالقادری تو پھر ٹھیک ہے مگر اس نظام کے خلاف اگر گلی کا کتا بھی آواز بلند کرے تو میں اسکی بھی حمائیت کروں گا۔ اور جن لوگوں کو طاہرالقادری سے مسئلہ ہے توان کے لیے عمران خان بھی موجود ہے۔ سوال یہ ہے کہ ہر نام نہاد ٹیوی پر بیٹھ کر نظام کی تبدیلی کی باتیں کرتا ہے مگر پھر حمائیت کرتا ہے اسی نظام کے حواریوں کی۔ خدا کے لیے ایسا مت کریں ورنہ تبدیلی آپ کو بھی اپنی لپیٹ میں نہ لے لے کیونکہ اس نظام سے مصتفید ہونے والوں میں آپ بھی شامل ہیں۔

Last edited by a moderator: