
تحریک انصاف کے آزادی مارچ کے موقع پر وکلا پر تشدد کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، سی سی پی او اور ڈی آئی جی آپریشنز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا ہے۔
سیشن کورٹ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران وکلا پر تشدد کے الزام پر رانا ثنااللہ اور پولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔
کانسٹیبل محمد اسلم نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیشن کورٹ نے حقائق کے برعکس مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ فاضل عدالت سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے،لاہور ہائیکورٹ نے کانسٹیبل محمد اسلم کی درخواست پر رانا ثنااللہ، سی سی پی او لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر کے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران پولیس تشدد اور شیلنگ برداشت کرنے کے باوجود مخصوص ارکان کی تعریف پر پی ٹی آئی کی دیگر خواتین ارکان شدید غصہ ہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے خواتین ارکان قومی اسمبلی کی ملاقات ہوئی جس میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں عمران خان کو لانگ مارچ کے دوران خواتین کے کردار کی رپورٹ پیش کی گئی، شاہ محمود قریشی نے رپورٹ میں رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری اور زرتاج گل کی تعریف کی اور بتایا کہ ملیکہ بخاری اور زرتاج گل نے پولیس تشدد اور شیلنگ کا سامنا کیا۔
ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر وہاں موجود دیگر پی ٹی آئی خواتین ارکان برہم ہوئیں،خواتین ارکان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک پر بدترین شیلنگ کو ہم نے برداشت کیا اور رپورٹ میں ہمارا ذکر ہی نہیں، ہم خواتین کارکنان کو لائے، شیلنگ سے ٹس سے مس نہ ہوئے لیکن رپورٹ میں ہمارا کوئی نام ہی نہیں ہے۔
ذرائع کے مطابق خواتین ارکان نے عمران خان سے مطالبہ کیا کہ چیئرمین صاحب، جو آپ کو رپورٹ پیش کی گئی وہ ہمیں بھی دکھائی جائے، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے خواتین ارکان کی جدوجہد کو سراہا اور خواتین ارکان قومی اسمبلی پر تشدد و شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/rana-sana-lhc-case-ed.jpg