لاہور:لیکچرار پر ہراساں کرنے کا الزام،طالبہ نے درخواست واپس کیوں لے لی؟

1.jpg

لاہور کے ایم اے او کالج میں طالبہ کو ہراساں کرنے کا معاملہ، طالبہ نے پروفیسر کے خلاف ہراسگی کی درخواست تو واپس لے لی لیکن اس کے باجود لیکچرار کا ٹرانسفر کردیا گیا ہے، طالبہ کا کہنا ہے کہ درخواست غلط فہمی کے باعث دی جسے اب واپس لے رہی ہوں۔

طالبہ نے کہا کہ لیکچرارنے مجھے ہراساں نہیں کیا، غلط فہمی کی وجہ سےہراساں کرنےکی درخواست دی تھی،انکوائری کمیٹی کے سامنے طالبہ اور پروفیسر کے میسجزلائے گئے،مکمل تحقیقات پر ہراساں کرنا ثابت نہیں ہوا،ذرائع کا کہنا تھا کہ لیکچراراورطالبہ نےرضامندی سے ایک دوسرے کومیسج کیے تھے، ناراضگی ہونے پر طالبہ نے لیکچرارکیخلاف ہراساں کی درخواست دی تھی۔


طالبہ نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کالجز کو شکایت پیش کرتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ سائیکالوجی کا لیکچرار نمبر لگانے کے لیے میرے ساتھ دیگر طالبات کو بھی ہراساں کرتا رہے، طالبہ نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ لیکچرار نے کہا نمبر لگوانے ہیں تو باہر ملاقات کرو۔ طالبہ کے فون ڈیٹا کو بھی انکوائری کا حصہ بنایا گیا تھا۔

لیکچرار نے فون پر نازیبا پیغامات بھیجے،طالبہ کی شکایت پر ایک پروفیسر کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی قائم کی گئی تھی،انکوائری میں لیکچرار کو بے گناہ قرار دیا گیا تھا لیکن پرنسپل نے بےگناہی کا لیٹر جاری نہ کیا تھا،لاہور کے ایم اے او کالج کے شعبہ سائیکلوجی کے لیکچرار نے مبینہ طور پر ایم ایس کرنے والی طالبہ کو موبائل پر نازیبا پیغام بھیجا اور نمبر بڑھانے کی مشروط پیش کش بھی کی تھی۔
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
الزام درست تھا مگر خاندانی تعلقات، فیملی اور اوپری سطح کے پریشرز کی وجہ سے کمپرومائیز ہوجاتے ہیں۔ لڑکی نے بھی کچھ فائدہ لے کر ہی اپیل واپس لی ہوگی مثلا اسےسائیکالوجی میں اچھے گریڈز سےپاس کروانے کی یقین دہانی اور یونیورسٹی میں داخلے کی آفرز دی گئی ہونگی کیونکہ ایم اے او کالج کا تو ایوریج معیار ہے البتہ آرٹ، ڈرامہ اور سپورٹس میں کافی نام ہے
 

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
الزام درست تھا مگر خاندانی تعلقات، فیملی اور اوپری سطح کے پریشرز کی وجہ سے کمپرومائیز ہوجاتے ہیں۔ لڑکی نے بھی کچھ فائدہ لے کر ہی اپیل واپس لی ہوگی مثلا اسےسائیکالوجی میں اچھے گریڈز سےپاس کروانے کی یقین دہانی اور یونیورسٹی میں داخلے کی آفرز دی گئی ہونگی کیونکہ ایم اے او کالج کا تو ایوریج معیار ہے البتہ آرٹ، ڈرامہ اور سپورٹس میں کافی نام ہے


Je is sy pahly case main bhi ilzam sucha tha magar Proffesor ny just mon ka zaiqa change krny k lye sucide krli thi Right ??


Muhammad Afzal, a lecturer in English at the MAO College, had committed suicide by consuming poisonous pills after the college administration denied him a clearance certificate following an inquiry declared him innocent and the sexual harassment allegations leveled against him by a girl student proved wrong on July 8, 2019.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Je is sy pahly case main bhi ilzam sucha tha magar Proffesor ny just mon ka zaiqa change krny k lye sucide krli thi Right ??


Muhammad Afzal, a lecturer in English at the MAO College, had committed suicide by consuming poisonous pills after the college administration denied him a clearance certificate following an inquiry declared him innocent and the sexual harassment allegations leveled against him by a girl student proved wrong on July 8, 2019.
اس سے پہلے بھی آپ کو کوی اندرونی بے چینی تھی اور آپ میری مخالفت مفتی شاہنواز والے ریپ کیس میں کرتے رہے مگر اب مفتی جیل میں ہے کیونکہ اس دن جو معلمہ اس کی مددگار تھی اس کو پکڑ کر سارا احوال معلوم کرلیا گیا ہے، یہ عورت عینی شاہد کے طور پر گواہی بھی دے گی اور مفتی کو سزا بھگتنی ہوگی
اب اس کیس میں جس پروفیسر کی خودکشی کی مثال آپ دے رہے ہو اس کے بارے میں کیا کہوں ؟
آپ اپنی سوچ پر توجہ دیں جو آپ کا پوائینٹ آف ویو ہے اس کے مطابق چونکہ ایک پروفیسر نے گلٹی ہونے کے بعد بے عزتی فیل کی اور موت کو گلے لگا لیا تو اب اس کالج میں مرد اساتذہ جو مرضی کریں ان کے خلاف ہر شکایت جھوٹی مانی جانی چاہئے ؟
 

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
اس سے پہلے بھی آپ کو کوی اندرونی بے چینی تھی اور آپ میری مخالفت مفتی شاہنواز والے ریپ کیس میں کرتے رہے مگر اب مفتی جیل میں ہے کیونکہ اس دن جو معلمہ اس کی مددگار تھی اس کو پکڑ کر سارا احوال معلوم کرلیا گیا ہے، یہ عورت عینی شاہد کے طور پر گواہی بھی دے گی اور مفتی کو سزا بھگتنی ہوگی
اب اس کیس میں جس پروفیسر کی خودکشی کی مثال آپ دے رہے ہو اس کے بارے میں کیا کہوں ؟
آپ اپنی سوچ پر توجہ دیں جو آپ کا پوائینٹ آف ویو ہے اس کے مطابق چونکہ ایک پروفیسر نے گلٹی ہونے کے بعد بے عزتی فیل کی اور موت کو گلے لگا لیا تو اب اس کالج میں مرد اساتذہ جو مرضی کریں ان کے خلاف ہر شکایت جھوٹی مانی جانی چاہئے ؟


Are you blind ?????

Read again and again jub tk apko samjh na ajaye


had committed suicide by consuming poisonous pills after the college administration denied him a clearance certificate following an inquiry declared him innocent and the sexual harassment allegations leveled against him by a girl student proved wrong on July 8, 2019.


The inquiry into the incident was led by a Sciences Dean Dr Aaliya Rehman Khan, which had concluded that Afzal had not harassed anyone. The lecturer kept demanding a ‘clearance certificate’ reportedly from the college principal and the chairman of the anti-harassment committee, but to no avail. He was informed that the report had been submitted to the principal’s office on July 13, 2019.


The lecturer tried to get a copy of the report and the clearance certificate for more than three months, but in vain.

Finally, Afzal’s wife left him on Oct 8 over the issue and he committed suicide on Oct 9, 2019 after writing a note for Dr Aaliya that said he was “leaving the matter to God”.

His death raised several questions on such false allegations and the plight of the accused in such cases on the social media.(That is what you are doing)


Later, in a media report Dr Aaliya argued it was not her responsibility to issue a ‘clearance certificate’ to the lecturer, holding the Principal Dr Farhan Ibadat Yar responsible for it.

HED initiated a probe into the lecturer’s suicide and constituted a committee for the purpose.

HED Secretary Sajid Zafar Dall appointed University of Okara Vice Chancellor Prof Zakria Zakar as convener of the committee with Lahore College for Women University registrar, the Govt PG College Township principal and deputy secretary (Establishment Male) of the HED as its members.

The committee had heard the family of the deceased lecturer, the complainant and confiscated the record of the inquiry and had submitted a report to the HED secretary two days ago.

An HED source said the secretary had held a meeting with the principal and conveyed him the recommendations of the committee.

He said the department might remove the principal from the post.
 
Last edited:

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
اس سے پہلے بھی آپ کو کوی اندرونی بے چینی تھی اور آپ میری مخالفت مفتی شاہنواز والے ریپ کیس میں کرتے رہے مگر اب مفتی جیل میں ہے کیونکہ اس دن جو معلمہ اس کی مددگار تھی اس کو پکڑ کر سارا احوال معلوم کرلیا گیا ہے، یہ عورت عینی شاہد کے طور پر گواہی بھی دے گی اور مفتی کو سزا بھگتنی ہوگی
اب اس کیس میں جس پروفیسر کی خودکشی کی مثال آپ دے رہے ہو اس کے بارے میں کیا کہوں ؟
آپ اپنی سوچ پر توجہ دیں جو آپ کا پوائینٹ آف ویو ہے اس کے مطابق چونکہ ایک پروفیسر نے گلٹی ہونے کے بعد بے عزتی فیل کی اور موت کو گلے لگا لیا تو اب اس کالج میں مرد اساتذہ جو مرضی کریں ان کے خلاف ہر شکایت جھوٹی مانی جانی چاہئے ؟

اس سے پہلے بھی آپ کو کوی اندرونی بے چینی تھی اور آپ میری مخالفت مفتی شاہنواز والے ریپ کیس میں کرتے رہے مگر اب مفتی جیل میں ہے کیونکہ اس دن جو معلمہ اس کی مددگار تھی اس کو پکڑ کر سارا احوال معلوم کرلیا گیا ہے، یہ عورت عینی شاہد کے طور پر گواہی بھی دے گی اور مفتی کو سزا بھگتنی ہوگی
اب اس کیس میں جس پروفیسر کی خودکشی کی مثال آپ دے رہے ہو اس کے بارے میں کیا کہوں ؟
آپ اپنی سوچ پر توجہ دیں جو آپ کا پوائینٹ آف ویو ہے اس کے مطابق چونکہ ایک پروفیسر نے گلٹی ہونے کے بعد بے عزتی فیل کی اور موت کو گلے لگا لیا تو اب اس کالج میں مرد اساتذہ جو مرضی کریں ان کے خلاف ہر شکایت جھوٹی مانی جانی چاہئے ؟


Shaid Englis main masla hoa ho apko

Read it in URDU
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Shaid Englis main masla hoa ho apko

Read it in URDU
خودکشی نارمل لوگ نہیں کرتے مین یہی کہنا چاہ رہا ہوں کہ انکوائری کمیٹی کے اراکین بھی عموما کولیگ ہی ہوتے ہیں جو کلئیر کردیتے ہیں، خودکشی سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہ مینٹلی طور پر ہلا ہوا تھا شائد کسی ایسی ہی مینٹل سٹریس کے دوران کسی طالبہ کو ہراسان کردیا ہو
ایسا بندہ گرلز کالج میں تعینات کرنا ایسے ہی ہے جیسے نور مقدم قتل کیس میں ملوث ملزم ظاہر جعفر کو ری ہیبیلیٹیشن سنٹر میں لگا دیا گیا تھا
 

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
خودکشی نارمل لوگ نہیں کرتے مین یہی کہنا چاہ رہا ہوں کہ انکوائری کمیٹی کے اراکین بھی عموما کولیگ ہی ہوتے ہیں جو کلئیر کردیتے ہیں، خودکشی سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہ مینٹلی طور پر ہلا ہوا تھا شائد کسی ایسی ہی مینٹل سٹریس کے دوران کسی طالبہ کو ہراسان کردیا ہو
ایسا بندہ گرلز کالج میں تعینات کرنا ایسے ہی ہے جیسے نور مقدم قتل کیس میں ملوث ملزم ظاہر جعفر کو ری ہیبیلیٹیشن سنٹر میں لگا دیا گیا تھا

o bhai apky hoga hoga ki base kiye gaye tabsary py bunda kia comment kry?

BBC ka article parh lain tub bhi apko samjh nai ati to Allah he samjha sakta apko.

Allah na kary kisi din ap par kubi asa waqt aye . tub apko pata chalay ga stress kia hota hy. Uski wife usko chor gai thi. uski maa usko clearance k bina mujrim samh rahi thi. usky dost ka interview sono . apko pata chaly ga usky sath ho kia raha tha.

Apki nazar main Ilzam lug gya it means bunda mujrim hy.
 

Abdul Allah

Minister (2k+ posts)
خودکشی نارمل لوگ نہیں کرتے مین یہی کہنا چاہ رہا ہوں کہ انکوائری کمیٹی کے اراکین بھی عموما کولیگ ہی ہوتے ہیں جو کلئیر کردیتے ہیں، خودکشی سے یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ یہ مینٹلی طور پر ہلا ہوا تھا شائد کسی ایسی ہی مینٹل سٹریس کے دوران کسی طالبہ کو ہراسان کردیا ہو
ایسا بندہ گرلز کالج میں تعینات کرنا ایسے ہی ہے جیسے نور مقدم قتل کیس میں ملوث ملزم ظاہر جعفر کو ری ہیبیلیٹیشن سنٹر میں لگا دیا گیا تھا
Read again

’یہ بات ہر طرف پھیل چکی ہے جس کی وجہ سے میں شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوں اور جب تک کمیٹی مجھے تحریری طور پر اس الزام سے بری نہیں کرتی میرے بارے میں یہ تاثر رہے گا کہ میں ایک برے کردار کا شخص ہوں۔
میری خواہش ہے کہ یا تو تحریری طور پر مجھے ان الزامات سے بری کرنے کا خط جاری کیا جائے یا انکوائری دوبارہ کر لی جائے تاکہ میرے علاوہ باقی اساتذہ جو طلبا کے ساتھ (پڑھائی کے معاملے میں) سختی کرتے ہیں یا انھیں امتحان میں کارکردگی کے مطابق نمبر دیتے ہیں نہ کہ دباؤ کے تحت، انھیں بھی مستقبل میں اس طرح کے الزامات سے بچایا جا سکے۔‘
افضل محمود نے تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس جھوٹے الزام کی وجہ سے میرا خاندان پریشانی کا شکار ہے۔
’میری بیوی بھی آج مجھے بد کردار قرار دے کر جا چکی ہے۔ میرے پاس زندگی میں کچھ نہیں بچا۔ میں کالج اور گھر میں ایک بدکردار آدمی کے طور پر جانا جاتا ہوں۔ اس وجہ سے میرے دل اور دماغ
میں ہر وقت تکلیف ہوتی ہے۔‘




یم اے او ہراسمنٹ کمیٹی کی سربراہ ڈاکٹر عالیہ رحمان نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ افضل محمود پر لگنے والا الزام دوران تفتیش جھوٹا ثابت ہوا تھا۔


انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ان تک ماس کمیو نیکشن ڈیپارٹمنٹ کی ایک طالب علم کی ایک درخواست پہنچی تھی جس میں لکھا تھا کہ سر افضل لڑکیوں کو گھور کر دیکھتے ہیں۔

جب یہ کیس میرے پاس آیا تو میں نے اس لڑکی سے بات کی تو اس نے مجھے کہا کہ اصل میں سر ہمارے نمبر کاٹتے ہیں اور ہماری کلاس میں حاضری کم تھی اس لیے سر نے ہمارے نمبر کاٹ لیے۔
’میں نے ان سے کہا کہ اس بات کو سائیڈ پر کریں اور ان کے کریکٹر کی بات کریں اور یہ بتائیں کہ افضل نے ان کے ساتھ کبھی کوئی غیر اخلاقی بات یا حرکت کی؟
جس پر الزام لگانے والی طالبہ نے جواب دیا کہ ’نہیں مجھے تو نہیں کہا لیکن میری کلاس کی لڑکیاں کہتی ہیں کہ وہ ہمیں گھورتے ہیں


ڈاکٹر عالیہ کے مطابق انھوں نے انکوائری مکمل کرنے کے بعد انکوائری رپورٹ میں یہ لکھ دیا کہ افضل کے اوپر غلط الزامات لگائے گئے ہیں اور وہ معصوم ہیں۔ میں نے اپنی انکوائری رپورٹ میں یہ لکھا تھا کہ افضل بے قصور ہیں اور اس لڑکی کے کو وارننگ جاری کی جائے



ya sub parh k bhi ap apny Hoa hoga wala tajzayae py qaim hain to kia kar sakta koi

iska simple hul hy

Jub kisi py ilzam lugay asa usko foran saza dy do kyn apki nazar ain to judge bhi ghlat faisala dy daity inquiry krny walay bhi mil jatay hain etc..

no comments further
 

Back
Top