
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو اسمبلیاں تحلیل کرنے اور انتخابات کے اعلان کیلئے 6 روز کی مہلت دے دی اور کہا کہ اسمبلیاں تحلیل نہ کی گئیں تو وہ عوام کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد آئیں گے۔
جس پر صحافیوں نے ردعمل دیا ہے اور کامران یوسف نے کہا عمران خان کے دھرنا نہ دینے کے جو بھی محرکات ہیں لیکن یہ فیصلہ ملک کے مفاد میں ہے۔ موجودہ معاشی بحران کے تناظر میں پاکستان مزید کسی تباہی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ باقی خان صاحب کی عوام میں حمایت ہے جب بھی انتخابات ہوئے وہ اپنے مخالفین کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1529664904231370752
شکیل احمد نے کہا قوم کو تصادم سے بچانے کیلئے دھرنا نہ دینے کا فیصلہ درست ہے، حکومت کو بھی سوچنے کیلئے6 دن کی مہلت مل گئی، امید ہے ملکی مفاد میں اتحادی جماعتیں بہتر فیصلہ کریں گی۔
https://twitter.com/x/status/1529660981953044480
راجہ فیصل نے کہا کہ وہ لوگ جو کہ عمران خان کے چھ دن کی مُہلت اور واپسی کے فیصلے پہ تنقید کر رہے ہیں، شاید وہ قوم کو خُون خرابے کی طرف دھکیلنا چاہتے ہیں۔
https://twitter.com/x/status/1529664486671384581
انہوں نے مزید کہا جس تعداد میں عورتیں، بچے اور معمر پاکستانی شہری میں نے آج شیلنگ اور مار دھاڑ کا سامنا کرتے دیکھے، میری دلی دُعا تھی کہ یااللہ خیر کا رستہ نکال۔
صحافی حسنات ملک نے کہا کہ یہ بیک چینل رابطوں نے کام دکھایا ہے اور عقل سے کام لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی تقریر توقعات کے برعکس متاثر کن تھی کیونکہ ان کی جانب سے قومی اتحاد پر زور دیا گیا یہی وقت کی ضرورت بھی تھی۔
https://twitter.com/x/status/1529659754808856576
مغیث علی نے کہا عمران خان نے لانگ مارچ ختم کرکے دانشمندی کا ثبوت دیا ہے، یہ بات طے ہے عمران خان حکومت نہیں چلنے دے گا۔ اپنا خیال رکھیں۔
https://twitter.com/x/status/1529693495899873283
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/sahafion-march-end.jpg