
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں انتخاب کے وقت ہم نے حکومت کو ٹریلر دکھایا تھا، ہم سے کون کون رابطے کرتا ہے جب وقت آئے گا سارے کارڈ دکھائیں گے۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ حکومت نے ملک پر جمہوری، معاشی ڈاکہ ڈالا ہے، وقت آگیا ہے حکومت کے خلاف احتجاج کریں، مہم چلائیں۔ تحریک عدم اعتماد کے لئے ق لیگ مفت میں ووٹ نہیں دے گی، اتحادیوں کو اپنی طرف لانے کے لئے بہتر پیش کش کرنی پڑے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے بعد جو بھی سیٹ اپ آئے گا، وہ محدود مدت کے لیے ہو گا اور اس کا مینڈیٹ انتخابی اصلاحات اور شفاف انتخابات کرانا ہو گا۔ اگر عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے تو پارلیمان کا اعتماد بھی ان سےاٹھنا چاہیے۔
انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ عمران خان کو ایک بار پھر پارلیمان میں شکست دیں گے، نمبر پورے ہوتے ہی عدم اعتماد کے ذریعے خان صاحب کو وزیراعظم کی کرسی سے ہٹائیں گے۔ ہمارے لانگ مارچ سے پہلے باقی اپوزیشن جماعتیں عدم اعتماد سے متعلق ایک پیج پر نہیں تھیں۔
بلاول نے یہ بھی کہا کہ جمہوریت کے لیے تمام جماعتیں عدم اعتماد پرمتفق ہیں جو کہ خوش آئند ہے، ہم کافی عرصے سے عدم اعتماد پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے کسی بھی قسم کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ حکومت کے خلاف ہم نے کوئی قدم اٹھانا ہے تو پیپلزپارٹی کوئی غیر جمہوری قدم نہیں اٹھائے گی۔
بلاول نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے لیے یہ بڑا کڑا ٹاسک ہے کہ ہم وزیراعظم کے لیے شہباز شریف کو ووٹ دیں، مگر ہم ملک کے مفاد کے لیے یہ شارٹ ٹرم قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، ن لیگ سے بھی امید ہے کہ وہ لچک دکھائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ نوازشریف کا پاکستان آنا ان کا اپنا فیصلہ ہے، میں اس پر کچھ نہیں کہوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو گئی ہے تو اچھی بات ہے، پیپلزپارٹی کے لوگوں کو بھی حالیہ دنوں میں ایسی کوئی کالز نہیں آئیں جو پہلے آیا کرتی تھیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bilalwk1h1h231.jpg