قومی منظر نامے میں بڑی تبدیلی

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
09_04.gif


http://e.jang.com.pk/08-01-2015/lahore/page1.asp#:
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
لشکر جھنگوی کو ایک ہی شوٹ آوٹ میں اسکی جڑوں سے اکھاڑ دیا گیا ہے ، دیوبندی حلقوں میں موت کا سا سکوت طاری ہے نہ کسی مولوی نے ملک اسحٰق کا ذکر کیا اور نہ ہی احتجاجی بیانات پڑھنے کو ملے، مولوی لوگ نے بالکل صحیح اندازہ لگایا ہے کہ اب یہ اپریشن سٹی لیول تک آنے والا ہے اور مذہبی تنظیموں کے گڑھ یعنی پنجاب میں تو ابھی سٹارٹ ہوا ہے آگے آگے دیکھئے کیسے کیسے معجزے رونما ہوتے ہیں

جنرل راحیل کا آج کا بیان پڑھئیے اور اسکے تناظر میں آئندہ پیش آنے والے واقعات کا تخمینہ لگایئے ، منظر نامہ بہت ہی حسین بنتا دکھائی دیتا ہے ، اکنامک کوریڈور ،موٹروے ،فاسٹ ٹرین سسٹم چائنا اور رشیا کا سامان تجارت براستہ اکنامک کوریڈور -نہر سویز (جسکو اب ون وے کر دیا گیا ہے) کے تھرو ہوگا اس تجارت کے والیوم کے تصور سے ہی گاو ماتا کے موتر پینے والوں کو پھریریاں آرہی ہیں ،اسمیں کوی شک نہیں کہ ہندو ایک پیدائشی تاجر ہوتا ہے اسکو اکنامک کوریڈور کی افادیت کا بہت اچھی طرح علم ہے اور یہی اسکی نیندیں اڑانے کی وجہ بھی ہے، ہماری قوم کو ابھی تک اس کوریڈور کی اہمیت کا دس فیصد بھی معلوم نہیں جسکی وجہ انکی جہالت اور حکومت کی غفلت ہے ،یا پھر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کی جارہی ہے کہ دشمن زیادہ تیز نہ ہوجائیں بہرحال

انڈیا کے ساتھ اس چالاک بھائی والا قصہ ہوا ہے جس نے اپنے چھوٹے بھائی کو ایک اجاڑ بنجر زمین کا ٹکرا دے دیا اور خود زرخیز و شاداب زمین رکھ لی ،چھوٹا بھائی خاموش رہا اور صبر سے اپنی غربت کے دن کاٹنے لگا ،پھر قدرت کو اسکی بھلائی منظور ہوئی اور اسکی ویران بنجر زمین پر ایکدن سونا نکل آیا اور وہاں سے موٹر وے گزر کر اس زمین کو مزید تابناک بنا گئی ،اسکی زمین کی دوسری طرف کے ہمساے سے تجارت شروع ہوئی تو چھوٹا بھائی اور بھی امیر ہوگیا، تب بڑے بھائی نے بھی تجارت کی غرض سے چھوٹے بھائی کی زمین سے راستہ مانگنا چاہا تو چھوٹے نے بڑی خوشدلی سے اسے راہداری آفر کر دی لیکن کچھ فیس بھی رکھ دی جس سے اسکی سال بھر کی تجارت مفت میں پڑتی اور دو طرفہ تجارت میں چھوٹا بھائی بغیر کچھ کیے امیر سے امیر ہوتا جاتا ، اسکی ویران زمین کو جغرافیائی اہمیت قدرت نے دی تھی پر بڑے بھائی کا حسد ہے کہ جاتا ہی نہیں ،اسے سمجھنا چاہئے کہ یہ قدرت کے کھیل ہیں جنمیں انسان روک ڈالنے کی کوشش کر بھی لے تو کچھ نہیں کر سکتا سواۓ سر ٹکرانے کے
 

Nadir Bashir

Minister (2k+ posts)
جس کا دل کرتا ہے عمران خان کے خلاف ہی لکھتا ہے-وہ تمام تجزیہ نگار جو زرداری دور کی کرپشن پر غصے سے ناک پھلائے گھومتے تھے-اور ملک میں بے روزگاری، مہنگائی ، قرضوں کا رونا روتے تھے آج بلکل خاموش ہیں جبکہ آج حالات پہلے سے زیادہ مشکل اور بدتر ہیں-کرپشن اور لوٹ مار اور بد دیانتی کا یہ عالم ہو گیا ہے کہ فوج کا سربراہ نیب، ایف آئی اے کے سربراہان سے ملاقات کرکے ان کو کہہ رہا ہے- کہ غلط لوگوں کے خلاف کیسز دوبارہ شروع کئے جائیں- کراچی کے انتظامات فوج نے اپنے کنٹرول میں لے لئے-ملک میں ہر بڑے منصوبے کی زمہ داری فوج نے اپنے ہاتھ میں لے لی- داخلہ اور خارجہ وزارتیں فوج کے زیر اثر چل رہی ہیں-اور حکومت برائے نام ہی موجود ہے-حالانکہ یہ تمام کام حکومت کی زمہ داری تھے-
دھاندلی کی تحقیقات کونسا غلط مطالبہ تھا-مسئلہ یہ ہے حکومت نے اپنی نادانی سے خان صاحب کو دھرنوں پر مجبور کر دیا-کمیشن کے حقائق کو عمران خان تو مان سکتا ہے لیکن وہ عوام کیسے مانے جس نے اپنی آنکھوں کے سامنے دھاندلی ہوتی ہوئی دیکھی-
 

Hussain Mavia

Senator (1k+ posts)
لشکر جھنگوی کو ایک ہی شوٹ آوٹ میں اسکی جڑوں سے اکھاڑ دیا گیا ہے

[hilar]

Jiska Koe Wajodh Nahi Tha Osko Khatam Kardea Gea Hai Munnay

Inko Zinda Serf Iran Ko Daranay K Leyh Rakha Tha K Pakistan Mai Madakhlat karogay Tu Yeh Log Bohat Khatarnak Hain Tumhari
Quam Bhi Nishana Banti Rehaygii..


Agencies jab chaheinygi New Malik Ishaq Dhondh Layingay Malik Ishaq Jaysa Jazba Harazaro Dilo Mai Mojoodh Hai ;)
 

ALMAHDI

Banned

پاکستان جیسے پسماندہ اور غریب ملک کا ایٹمی قوت کا حصول اس امر کا ثبوت ہے کہ اسکا یک نکتی ایجنڈا اپنے وجود کاتحفظ اور بقا کی جد و جہد ہے لیکن ہم اپنے بقا کیلئے کس قدر سنجیدہ تھے/ہیں اسکا اندازہ لگانے کیلئے گذشتہ چند سالوں کا دھندلا ہوتا منطر ملاحظہ فرمائیے۔

آپکا طاقتور ترین صدر جو کہ آرمی چیف بھی ہے وہ دہشتگردوں کے حملوں سے جان بچاتا پھرتا ہے۔
آپکا وزیرِ اعظم بم دھماکوں کی دھول سے کپڑے جھاڑ کر ٹی وی کیمروں کے سامنے کھڑا ہکلا رہا ہے۔

آپکی ایٹم بم سے مسلح فوج کے جی ایچ کیو پر دہشت گرد دھاوا بولتے ہیں اور سراسیمہ عوام یہ منظر لائیو دیکھتے ہیں، حالت ایسی کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔
آپ بھارت سے دوبدو چار "گرم جنگیں" لڑ چکے، روس کے ساتھ ایک طویل "سرد جنگ" اسکے علاوہ ہے۔ ان جنگوں میں آپکا ایک جرنیل نہیں مارا گیا لیکن دہشتگردوں نے اعلانیہ آپکے دو حاضر سروس جرنیل مار ڈالے اور فخریہ تسلیم کیا۔
آپکے نیوی بیس پر حملہ ہوا اربوں روپے کے بیش قیمت جہاز یوں اُڑا دیے گئے جیسے بچے شب برات پر پٹاخے پھوڑتے ہیں۔

آپکی فوجی تنصیبات، ائیر بیس، اسلحہ فیکٹریوں پر کسی دن دہشتگرد حملے نہ ہونا "خبر" ہے کیونکہ معمول کی خبریں انکے ذکر کے بغیر نامکمل لگنے لگی ہیں۔
آپکی حساس خفیہ ایجنسیز کے دفاتر پر حملے یوں ہوتے تھے جیسےمفرور، اشتہاری دیہات کی پولیس چوکیوں پر کرتے ہیں۔
آپکے فوجی جوان گردنیں کاٹ کر یوں پھینک دیے جاتے ہیں جیسے بقرعید پر اجتماعی قربانی کے جانور پڑے ہوتے ہیں۔
آپکے ہاں غیر ملکی مہمان کھلاڑیوں اور مہمان سیاحوں کو ایسے شکار کیا جاتا تھا جیسے عرب شہزادے ہمارے ہاں آئے مہمان پرندوں کو شکار کرتے ہیں۔ نتیجہ، آج آپکے ہاں کرکٹ تو چھوڑیے، کبڈی کی کوئی ٹیم آنے کو تیار نہیں۔
آپکی عدالتیں اس قدر کانڑی ہیں کہ اگر نچلی عدالت کے کسی جج نے ہمت کر کے خشک خون اور پپڑی جمے ہونٹوں سے دہشتگردوں کو کوئی سزا سنا ہی دی تو سپریم کوٹ اپنی اکلوتی آنکھ دہشتگردوں کی راہ میں بچھائے اُنکا مقدمہ خود لڑنے کو بے چین بیٹھی ہے۔ "یک چشمی "جج استغاثہ، پراسیکیوٹر اور اٹارنی جنرل سے اتنی جانفشائی سے بحث کرتا کہ ریاستی مشینری کے دانتوں پسینے نکل آتے۔ نتیجہ ملک اسحق اور طالبانی قاتلوں، وحشیوں کی با عزت رہائیاں ہیں۔

یہ تو ریاست کی "ذاتی رٹ "کی کسمپرسی کا تھوڑا سا نقشہ ہے۔ عوام کا تو پوچھئے ہی مت کہ برائیلر مرغی، بکری کے بھی کوئی دو چارسو روپے کلو نرخ مقرر تھے مگر انسان ؟؟؟
مقتولیں کی تعداد ساٹھ ہزار بیگناہ انسانوں کی جانفرسا حد کو چھوتی ہے۔ شہری سفر میں محفوظ نہ حضر میں۔ کم سن بچے سکولوں میں چیتھڑے بنائے گئے۔ کسی کو بسوں سے اتار اتار کے مارا جا رہا ہے تو کسی کو مزاروں میں، کوئی عید گاہوں میں خون نہایا تو کوئی بازاروں میں، کچھ مسجد میں شہید تو کچھ ان شہدا کی نماز جنازہ میں مارے گئے، زخمیوں کی عیادت کیلئے آنیوالوں پر ہسپتالوں میں حملے، جو وہاں بچ گئے انہیں مرنیوالوں کے ختم سوئم اور چالیسویں پر بم باریوں کی نذر ہونا پڑا۔ یہاں ایک تکلیفدہ اور حیرت انگیز بات دیکھئے کہ تقریباً سب ہی معاشروں میں جنگوں کے دوران انسان کو چند جگہوں پر امان حاصل ہوتا ہے جن میں عبادتگاہیں، ہسپتال اور آپکا گھر شامل ہیں لیکن لشکرِ جھنگوی اور طالبانی وحشیوں نے ان جگہوں کو اپنی ترجیحات میں اولین رکھا (عباس ٹاؤن میں اہلِ تشیع آبادی کو انکے گھروں میں بچوں، بوڑھوں، عورتوں سمیت شہید کیا گیا)۔

دنیا بھر کے ٹی وی چینلز اکلوتی اسلامی ایٹمی طاقت کی اُڑتی بھد اپنی معمول کی نشریات روک کر براہ راست نشر کرتے اور ہمارے حکام ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم کی تصویر بنے بیٹھے تھے۔ شدید خوف کی وجہ سے زبان کے علاوہ جسم کے کسی دوسرے عضو میں جنبش نہ ہوتی کہ مذمتی بیان جاری کرنا بھی کسی جہاد سے کم نہ تھا۔ کبھی سمجھ نہیں آ سکا کہ جس معاشرے میں کسی کو گھور کے دیکھنے پر غیرت کو جوش آ جاتا ہے اور کھڑے کھڑے دو چار بندے قتل ہو جاتے ہیں وہاں اتنا کچھ ہو جانے کے باوجود نہ ریاست کی غیرت کو جوش آیا نہ باشندوں کی حیرت کو ہوش آیا۔


آج اگر منظر واقعی بدل رہا ہے تو ان چوہوں اور مولوی غلیظ جیسے ان کے سینکڑوں پروردگاروں کی "خفیہ خواہشِ شہادت" کا عوامی سطح پر احترام ضرور کیا جاوے تاکہ افواجِ پاکستان سے ایک گِلہ تو کم ہو کہ یہ عوامی امنگوں کا خیال نہیں رکھتی۔

 
Last edited:

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
ayaz ameer is habitual sheraabi and does not hide his hatred against islam and islamic personalities.and see every enemy of islam is friend of irani sect.what proof more we need?
 

ALMAHDI

Banned
ayaz ameer is habitual sheraabi and does not hide his hatred against islam and islamic personalities.and see every enemy of islam is friend of irani sect.what proof more we need?

عوامِ پاکستان آپکے عظیم اسلامی رہنما ملک اضحاق رابن کی پلس مقابلے میں دردناک ہلاکت پر تعزیت پیش کرتے ہیں۔
اللہ پسماندگان کو اس اندوہناک مرحلے سے کچھ سیکھ کر نکلنے کی توفیق عطا فرمائے ورنہ دورانیہ طویل رکھے۔

ایڈمن نے آپ کو پنک چولی پہنا رکھی ہے، مجھے اندازہ ہے کہ میری باتیں پڑھ کر چولی کے پیچھے آپکی چھاتی میں کیا کیا طوفانِ برپا ہونگے۔ دعا ہے کہ ان طوفانوں کا رخ نیچے کی سمت رہے تاکہ آپ طوفانوں سے نکل کر کبھی انسانوں والی کیفیت سے بھی لطف اندوز ہوں۔
 

dildar

MPA (400+ posts)
صبح سویرے اتنی مبارک خبر سننے کو مل گئی دل میں لڈو پھوٹے اور انبساط کی ایک لہر رگ وپے میں دوڑ گئی
 
Last edited:

adamfani

Minister (2k+ posts)

پاکستان جیسے پسماندہ اور غریب ملک کا ایٹمی قوت کا حصول اس امر کا ثبوت ہے کہ اسکا یک نکتی ایجنڈا اپنے وجود کاتحفظ اور بقا کی جد و جہد ہے لیکن ہم اپنے بقا کیلئے کس قدر سنجیدہ تھے (ہیں) اسکا اندازہ لگانے کیلئے گذشتہ چند سالوں کا دھندلا ہوتا منطر ملاحظہ فرمائیے۔

آپکا طاقتور ترین صدر جو کہ آرمی چیف بھی ہے وہ دہشتگردوں کے حملوں سے جان بچاتا پھرتا ہے۔
آپکا وزیرِ اعظم بم دھماکوں کی دھول سے کپڑے جھاڑ کر تی وی کیمروں کے سامنے کھڑا ہکلا رہا ہے۔
آپکی ایٹم بم سے مسلح فوج کے جی ایچ کیو پر دہشت گرد دھاوا بولتے ہیں اور سراسیمہ عوام یہ منظر لائیو دیکھتے ہیں، حالت ایسی کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔
آپ بھارت سے دوبدو چار "گرم جنگیں" لڑ چکے، روس کے ساتھ ایک طویل "سرد جنگ" اسکے علاوہ ہے۔ ان جنگوں میں آپکا ایک جرنیل نہیں مارا گیا لیکن دہشتگردوں نے اعلانیہ آپکے دو حاضر سروس جرنیل مار ڈالے اور فخریہ تسلیم کیا۔
آپکے نیوی بیس پر حملہ ہو اربوں روپے کے بیش قیمت جہاز یوں اُڑا دیے جیسے بچے شب برات پر پٹاخے پھوڑتے ہیں۔
آپکی فوجی تنصیبات، ائیر بیس، اسلحہ فیکٹریوں پر کسی دن دہشتگردانہ حملے نہ ہونا خبر ہے کیونکہ معمول کی خبریں انکے ذکر کے بغیر نامکمل لگنے لگی ہیں۔
آپکی حساس خفیہ ایجنسیز کے دفاتر پر حملے یوں ہوتے تھے جیسےمفرور، اشتہاری دیہات کی پولیس چوکیوں پر کرتے ہیں۔
آپکے فوجی جوانوں کی گردنیں کاٹ کر یوں پھینک دیے جاتے ہیں جیسے بقرعید پر اجتماعی قربانی کے جانور پڑے ہوتے ہیں۔
آپکے ہاں غیر ملکی مہمان کھلاڑیوں اور مہمان سیاحوں کو ایسے شکار کیا جاتا تھا جیسے عرب شہزادے ہمارے ہاں آئے مہمان پرندوں کو شکار کرتے ہیں۔ نتیجہ، آج آپکے ہاں کرکٹ تو چھوڑیے، کبڈی کی کوئی ٹیم آنے کو تیار نہیں۔
آپکی عدالتیں اس قدر کانڑی ہیں کہ اگر کسی نچلی عدالت کے کسی جج نے ہمت کر کے خشک خون اور پپڑی جمے ہونٹوں سے دہشتگردوں کو کوئی سزا سنا ہی دی تو سپریم کوٹ اپنی اکلوتی آنکھ دہشتگردوں کی راہ میں بچھائے اُنکا مقدمہ خود لڑنے کو بے چین بیٹھی ہے۔ "یک چشمی "جج استغاثہ، پراسیکیوٹر اور اٹارنی جنرل سے اتنی جانفشائی سے بحث کرتا کہ ریاستی مشینری کے دانتوں پسینے نکل آتے۔ نتیجہ ملک اسحق اور طالبانی قاتلوں، وحشیوں کی با عزت رہائیاں ہیں۔

یہ تو ریاست کی "ذاتی رٹ "کی کسمپرسی کا تھوڑا سا نقشہ ہے۔ عوام کا تو پوچھئے ہی مت کہ برائیلر مرغی، بکری کے بھی کوئی دو چارسو روپے کلو نرخ مقرر تھے مگر انسان ؟؟؟
مقتولیں کی تعداد ساٹھ ہزار بیگناہ انسانوں کی جانفرسا حد کو چھوتی ہے۔ شہری سفر میں محفوظ نہ حضر میں۔ کم سن بچے سکولوں میں چیتھڑے بنائے گئے۔ کسی کو بسوں سے اتار اتار کے مارا جا رہا ہے تو کسی کو مزاروں میں، کوئی عید گاہوں میں خون نہایا تو کوئی بازاروں میں، کچھ مسجد میں شہید تو کچھ اس شہید کی نماز جنازہ میں مارے گئے، زخمیوں کی عیادت کیلئے آنیوالوں پر ہسپتالوں میں حملے، جو وہاں سے بچ گئے انہیں مرنیوالوں کے ختم سوئم اور چالیسویں پر بم باریوں کی نذر ہونا پڑا۔ یہاں ایک تکلیفدہ اور حیرت انگیز بات دیکھئے کہ تقریباً سب ہی معاشروں میں جنگوں کے دوران انسان کو چند جگہوں پر امان حاصل ہوتا ہے جن میں عبادتگاہیں، ہسپتال اور آپکا گھر شامل ہیں لیکن لشکرِ جھنگوی اور طالبانی وحشیوں نے ان جگہوں کو اپنی ترجیحات میں اولین رکھا (عباس ٹاؤن میں اہلِ تشیع آبادی کو انکے گھروں میں بچوں، بوڑھوں، عورتوں سمیت شہید کیا گیا)۔

دنیا بھر کے ٹی وی چینلز اکلوتی اسلامی ایٹمی طاقت کی اُڑتی بھد کا یہ تماشہ اپنی معمول کی نشریات روک کر براہ راست نشر کرتے اور ہمارے حکام ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم کی تصویر بنے بیٹھے تھے۔ شدید خوف کی وجہ سے زبان کے علاوہ جسم کے کسی دوسرے عضو میں جنبش نہ ہوتی کہ مذمتی بیان جاری کرنا بھی کسی جہاد سے کم نہ تھا۔ کبھی سمجھ نہیں آ سکا کہ جس معاشرے میں کسی کو گھور کے دیکھنے پر غیرت کو جوش آ جاتا ہے اور کھڑے کھڑے دو چار بندے قتل ہو جاتے ہیں وہاں اتنا کچھ ہو جانے کے باوجود نہ ریاست کی غیرت کو جوش آیا نہ باشندوں حیرت کو ہوش آیا۔

آج اگر منظر واقعی بدل رہا ہے تو ان چوہوں اور مولوی غلیظ جیسے ان کے سینکڑوں پروردگاروں کی "خفیہ خواہشِ شہادت" کا عوامی سطح پر احترام ضرور کیا جاوے تاکہ افواجِ پاکستان سے ایک شکایت تو کم ہو کہ یہ عوامی امنگوں کا خیال نہیں رکھتی۔

Excellent analysis of "Maz e Qareeb".................
 

Mehrushka

Prime Minister (20k+ posts)
لشکر جھنگوی کو ایک ہی شوٹ آوٹ میں اسکی جڑوں سے اکھاڑ دیا گیا ہے ، دیوبندی حلقوں میں موت کا سا سکوت طاری ہے نہ کسی مولوی نے ملک اسحٰق کا ذکر کیا اور نہ ہی احتجاجی بیانات پڑھنے کو ملے، مولوی لوگ نے بالکل صحیح اندازہ لگایا ہے کہ اب یہ اپریشن سٹی لیول تک آنے والا ہے اور مذہبی تنظیموں کے گڑھ یعنی پنجاب میں تو ابھی سٹارٹ ہوا ہے آگے آگے دیکھئے کیسے کیسے معجزے رونما ہوتے ہیں

جنرل راحیل کا آج کا بیان پڑھئیے اور اسکے تناظر میں آئندہ پیش آنے والے واقعات کا تخمینہ لگایئے ، منظر نامہ بہت ہی حسین بنتا دکھائی دیتا ہے ، اکنامک کوریڈور ،موٹروے ،فاسٹ ٹرین سسٹم چائنا اور رشیا کا سامان تجارت براستہ اکنامک کوریڈور -نہر سویز (جسکو اب ون وے کر دیا گیا ہے) کے تھرو ہوگا اس تجارت کے والیوم کے تصور سے ہی گاو ماتا کے موتر پینے والوں کو پھریریاں آرہی ہیں ،اسمیں کوی شک نہیں کہ ہندو ایک پیدائشی تاجر ہوتا ہے اسکو اکنامک کوریڈور کی افادیت کا بہت اچھی طرح علم ہے اور یہی اسکی نیندیں اڑانے کی وجہ بھی ہے، ہماری قوم کو ابھی تک اس کوریڈور کی اہمیت کا دس فیصد بھی معلوم نہیں جسکی وجہ انکی جہالت اور حکومت کی غفلت ہے ،یا پھر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کی جارہی ہے کہ دشمن زیادہ تیز نہ ہوجائیں بہرحال

انڈیا کے ساتھ اس چالاک بھائی والا قصہ ہوا ہے جس نے اپنے چھوٹے بھائی کو ایک اجاڑ بنجر زمین کا ٹکرا دے دیا اور خود زرخیز و شاداب زمین رکھ لی ،چھوٹا بھائی خاموش رہا اور صبر سے اپنی غربت کے دن کاٹنے لگا ،پھر قدرت کو اسکی بھلائی منظور ہوئی اور اسکی ویران بنجر زمین پر ایکدن سونا نکل آیا اور وہاں سے موٹر وے گزر کر اس زمین کو مزید تابناک بنا گئی ،اسکی زمین کی دوسری طرف کے ہمساے سے تجارت شروع ہوئی تو چھوٹا بھائی اور بھی امیر ہوگیا، تب بڑے بھائی نے بھی تجارت کی غرض سے چھوٹے بھائی کی زمین سے راستہ مانگنا چاہا تو چھوٹے نے بڑی خوشدلی سے اسے راہداری آفر کر دی لیکن کچھ فیس بھی رکھ دی جس سے اسکی سال بھر کی تجارت مفت میں پڑتی اور دو طرفہ تجارت میں چھوٹا بھائی بغیر کچھ کیے امیر سے امیر ہوتا جاتا ، اسکی ویران زمین کو جغرافیائی اہمیت قدرت نے دی تھی پر بڑے بھائی کا حسد ہے کہ جاتا ہی نہیں ،اسے سمجھنا چاہئے کہ یہ قدرت کے کھیل ہیں جنمیں انسان روک ڈالنے کی کوشش کر بھی لے تو کچھ نہیں کر سکتا سواۓ سر ٹکرانے کے
Such long Urdu thread and posts:angry_smile:
 

dildar

MPA (400+ posts)
[hilar]

Jiska Koe Wajodh Nahi Tha Osko Khatam Kardea Gea Hai Munnay

Inko Zinda Serf Iran Ko Daranay K Leyh Rakha Tha K Pakistan Mai Madakhlat karogay Tu Yeh Log Bohat Khatarnak Hain Tumhari
Quam Bhi Nishana Banti Rehaygii..


Agencies jab chaheinygi New Malik Ishaq Dhondh Layingay Malik Ishaq Jaysa Jazba Harazaro Dilo Mai Mojoodh Hai ;)
ایجنسیاں تیرا لال رنگ تو ہرا کروا نہ سکیں ایک اور ملک اسحٰق کہاں سے لائیں گی ، ہاں تجھ میں اگر اتنا جذبہ ہے تو بیٹھا کیوں ہے اپنے آنجہانی خاندان کے ساتھ ہی چل بسا ہوتا
 

khan_sultan

Banned
[hilar]

Jiska Koe Wajodh Nahi Tha Osko Khatam Kardea Gea Hai Munnay

Inko Zinda Serf Iran Ko Daranay K Leyh Rakha Tha K Pakistan Mai Madakhlat karogay Tu Yeh Log Bohat Khatarnak Hain Tumhari
Quam Bhi Nishana Banti Rehaygii..


Agencies jab chaheinygi New Malik Ishaq Dhondh Layingay Malik Ishaq Jaysa Jazba Harazaro Dilo Mai Mojoodh Hai ;)

جھوٹے مکار کل تک توں اس بے غیرت ملک ناپاک کو حفظ اللہ اور مجاہد کہ رہا تھا اور آج جب تم لوگوں کو ذلیل رسوا کر دیا ہے اور یتیمی آ گئی ہے تو اب اس کو ایجنسیز کا بندہ کہ رہے ہو تم لوگ ہو ہی انگریزوں کی پیداوار
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
جھوٹے مکار کل تک توں اس بے غیرت ملک ناپاک کو حفظ اللہ اور مجاہد کہ رہا تھا اور آج جب تم لوگوں کو ذلیل رسوا کر دیا ہے اور یتیمی آ گئی ہے تو اب اس کو ایجنسیز کا بندہ کہ رہے ہو تم لوگ ہو ہی انگریزوں کی پیداوار
درست کہا کہ جب تک وہ زندہ تھا یہ اسکے خلاف ایک چھوٹی سی بات بھی سننا گوارا نہ کرتا اور ڈسلایک سے نوازتا پر جونہی وہ مرا انہوں نے بھی آنکھیں پھیر لیں حالانکہ جو دنیا میں انکے ساتھ وہی آخرت میں بھی انکا ساتھی
 

Back
Top