
معاشی تجزیہ کاروں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض کی فراہمی کے لیے امریکا سے دباؤ ڈالنے کی درخواست کو وقت کی اہم ضرورت قرار دے دیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معاشی تجزیہ کار عابد سلہری کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کا آئی ایم ایف پر دباؤ ڈالنے کے لیے امریکا سے رابطہ وقت کی اہم ضرورت تھا، اسی طرح کی مداخلت بہت ضروری تھی اور امریکا سے دباؤ کی درخواست اس لیے بھی ضروری ہے کیونکہ امریکا کے آئی ایم ایف میں 16 فیصد شیئرز ہیں۔
عابد سلہری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ میں امریکا کا بہت اثر ورسوخ ہے، آرمی چیف اس سے قبل سعودی عرب سے بھی فنڈنگ دلوا چکے ہیں، آرمی چیف کے حالیہ فیصلے سے مارکیٹ میں تھوڑی بہتری ہو گی اور ڈالر کی قیمت تھوڑی نیچے آئے گی۔
معاشی ماہر خرم شہزاد نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے لیے ان فلو بہت اہم ہے، آج اگر دوست ممالک ہمیں کہہ دیتے ہیں کہ ہم آپ کو 3 بلین ڈالر دیں گے یا کیش پر آئل دیں گے اور تاریخ کے حوالے سے کوئی کچھ کنفرم نہیں کرتے لیکن اگر ایک ڈونر آپ کو کہتا ہے کہ اس تاریخ کو آپ کو رقم مل جائے تو ان دونوں چیزوں میں بہت فرق ہے۔
تجزیہ کار محمد سہیل نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈز کے آپس میں اتفاق کی بہت ضرورت ہے اور یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے، دوسرے ممالکت میں بھی ایسی مثالیں دیکھی گئی ہیں، پاکستان میں بھی آج سے 15 سال پہلے ایک قانون بنایا گیا تھا، آج بھی تمام سیاسی جماعتیں بیٹھ کر معاشی انڈیکیٹر سیٹ کر سکتی ہیں کیونکہ ہم نے دیکھا ہے کہ سیاسی مقاصد کے باعث معاشی عدم استحکام آ جاتا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/4bajawarabazrroroitha.jpg