قرض ادائیگی، 6 سال میں سود 2 ہزار سے بڑھ کر 8600 ہزار ارب ہوگیا

1680612081-6369.jpg

پاکستان پر قرضوں کے بوجھ میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ، ان قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کا بِل بھی تاریخی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ تازہ ترین مالیاتی جائزے کے مطابق، صرف چھ سال کے عرصے میں قرضوں پر سود کی ادائیگی 2 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 8 ہزار 600 ارب روپے تک پہنچ چکی ہے۔

ٹاپ لائن ریسرچ کی رپورٹ کے مطابق، سود کی یہ بھاری رقم ملک کی معیشت پر گہرے اثرات ڈال رہی ہے اور اس کی بنیادی وجوہات میں مسلسل بڑھتے ہوئے اندرونی و بیرونی قرضے اور بلند شرح سود شامل ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ قرضوں پر سود کی ادائیگی اب پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (GDP) کے تقریباً 8 فیصد تک پہنچ چکی ہے، جو کہ گزشتہ چند برسوں میں اس تناسب کے دوگنا ہونے کا ثبوت ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ قرضوں کی اس بھاری قیمت نے پاکستان کی مالیاتی پالیسیوں پر منفی اثر ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں حکومت کے پاس ترقیاتی منصوبوں، صحت، تعلیم اور دیگر عوامی خدمات کے لیے مالی وسائل میں واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
 

Back
Top