قانون توہینِ رسالت کیا اور کب سے ہے؟

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
یہ توہین چوہدری ہے ، توہین جماعتی ہے اور جماعتی کا مطلب صرف اسلام ہوتا ہے ، سراج ہوتا ہے

.........نعرہ تکبیر

ابھی چوہدری صاحب کا خطاب آنے والا ہے

اہ یار اب کیا کروں مولوی سراج کو میں اس قابل نہیں سمجھتا کے اسکے پاس بھی پھٹکوں سمجھا کرو مجھے گدھوں سے الرجی ہے کوئی اور طریق بتاؤ کے اس توہین بد حق سے کیسے نکلا جائے، کوئی سفارش لڑاؤں کیا
 

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
اب یہ وحی والا واقعہ کیا ہے ..اس سے تو یہ ثابت ہوتا ہے کہ قرآن صحیح نہیں ہے .نبی کو پتا ہی نہ چل سکا ..عجیب بات ہے

آپ چائیں مذاق کریں یا مزاق سمجھیں، مگر حقیقت میں ایسا ہی ہوا تھا اب آگے آپ خود عقلمند ہیں
 

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
میری عقل ایسے کسی واقعہ کو تسلیم نہیں کرتی ..

ہاہاہا طنز نہیں کر رہا مگر آپ کیوں بضد ہیں کے تاریخ آپکی عقل کے مطابق ہی ہونی چاہیے ؟

مادام حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، اسے صرف تسلیم کیا جاسکتا ہے، آپ بھی کرلیں.
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

ہاہاہا طنز نہیں کر رہا مگر آپ کیوں بضد ہیں کے تاریخ آپکی عقل کے مطابق ہی ہونی چاہیے ؟

مادام حقیقت کو جھٹلایا نہیں جاسکتا، اسے صرف تسلیم کیا جاسکتا ہے، آپ بھی کرلیں.

اس کو تسلیم کرنے کا مطلب ہے میں الله کے قادر مطلق ہونے پر ،محمد صلعم کے سچا نبی ہونے پر اور قرآن پر شک کروں ..ایسا میں نہیں کرنے والی ..پیریڈ
 

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
اس کو تسلیم کرنے کا مطلب ہے میں الله کے قادر مطلق ہونے پر ،محمد صلعم کے سچا نبی ہونے پر اور قرآن پر شک کروں ..ایسا میں نہیں کرنے والی ..پیریڈ

آپ کی مرضی ہے ویسے میں صرف اتنا کہہ رہا ہوں کے حقیققت یہی ہے، آگے آپ عقلمند ہیں

آپ سے پہلے کہا تھا کے ایک وقت آتا ہے جہاں آپ کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کے آیا مسلط کی گئی حقیقت یا سچ کو اتھارٹی لینا ہے یا "سچ" کو اتھارٹی ماننا ہے میں نے سچ کو چن لیا ہے.
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
پاکستانی قانون میں درج سزا توھین رسالت غیر اسلامی اور انتہایی ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے دنیا میں بدنامی کا سبب ہے۔

حضور نے جب خود اپنے پر اوجھڑی اور گند پھیکنے والی عورت کو معاف فرما کر دیا اور عفو و درگزر کی عالی ترین مثال قایم کی۔
ھمیں اپنے رویوں اور قوانین پر نظر ثانی کرنی چاھیے۔

اس قانون کا غلط استعمال بھی بہت ھوتا ہے بیگناہوں کو پھسا کر ذلیل کیا جاتا ہے۔

اس ملک میں اقلیتیں ویسے ھی تھر تھر کانپتی ھیں وہ ایسی جرآت کر ھی کیسے سکتی ھیں۔

 

Khair Andesh

Chief Minister (5k+ posts)
میری تو سمجھ سے باہر ہے کہ توہین رسالت کے قانون کو برقرار رکھنے پر اتنا زور کیوں دیا جارہا ہے کیونکہ قانون سے بالا بالا سزا دینے کی "سہولت" تو ممتاز قادری اور اس کے پیروکاروں کو ہر وقت حاصل ہے ...قانون ہے یا نہیں اس سے کیا فرق پڑتا ہے ....قانون بنانے کا اصل مقصد یہ تھا کہ مشتعل عوام سے ملزم کو سزا دینے کا اختیار واپس لے کر عدالت کے سپرد کردیا جائے .....لیکن عوام نے تو قانون کو جوتی کی نوک پر بھی نہیں رکھا
توہین رسالت کا قانون اقلیتوں کے لئے ڈھال ہے۔ ممتاز قادری جیسا واقعہ صرف اس وقت ہی پیش آتا ہے جب قانون پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
33_57.png


چودھری اس آیت کریمہ سے تو کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ گستاخی کے مرتکب کو قتل کر دیا جاۓ بلکہ دنیا اور آخرت میں ایسے شخص کیلئے سخت عذاب کی بات فرمائی گئی ہے اس آیت کریمہ سے صاف پتا چلتا ہے کہ ایسے گستاخ کا معاملہ اللہ تعالی نے اپنے پاس رکھا ہے ناکہ انسان کو اس پر منصف بنایا ہے


چودھری تو ایک ملا ہے جسکا ثبوت یہ ہے کہ تو اپنی بات قرآن سے ثابت نہیں کرسکتا تو احادیث میں آجاتا ہے جب یہاں بھی تیرا موقف ثابت نہیں ہوتا تو پھر توعلما کی بتائی گئی تاویل سے ثبوت تلاش کرتا ہے جب تجھے مطلب کا مواد مل جاتا ہے تو پھرتو ایسے مواد کو احادیث کے بیچ میں اس طرح شامل کرتا ہے کہ اصل اور نقل ایک جیسی ہو جائیں. ایسا کام تو بہت چالاکی سے تحریر کے بیچوں بیچ کرتا ہے تاکہ تیری دھوکہ دہی کھل نہ سکے


مثلا یہ سطر ملاحظہ کریں


اگر اس کے بعد توبہ بھی کرلے تو قتل کی سزا
علماء نے یہاں تک کہا ہے کہ نشے کی حالت میں بھی اگر رسول اللہ کو بُرا کہنے کے جرم کا اِرتکاب کیا ہو تب بھی اس کو معاف نہیں کیا جائے گا، ضرور قتل کیا جاے گا


اس سے پتا چلتا ہے کہ قتل و غارت کا قانون علما کی اپنی سمجھ ہے ناکہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے
ایک واقعہ ہم کتب میں پڑھا کرتے تھے جو اب کتب سے جماعت غیر اسلامی نےنکلوا دیا ہے اس واقعہ میں رسول کریمpbuh پر ایک عورت کا اپنی چھت سے کوڑا پھینکنا ثابت ہے لیکن رحمت العلمینpbuh نے اسکو قتل کرنے کا حکم صادر نہیں فرمایا حتی کہ ایکدن اس نے کوڑا نہیں پھینکا تو سرور کونینpbuh نے اس کا پتا فرمایا کہ کہیں بیمار نہ پڑ گئی ہو اور واقعتا ایسا ہی ہوا تھا وہ عورت بیمار تھی مگر اسی لمحے ایمان لے آئ


چودھری تیری تحریر کے مطابق تو اس عورت کی توبہ کے باوجود اسکے قتل کی سزا ساقط نہیں ہوتی ،اگر تیرے جیسے عالم ہوں تو کوی مخلص انسان ایمان لا کر بھی قتل سے نہ بچ سکےک


اس تاویل کا ایک اور بہت بڑا تضاد یہ ہے کہ اللہ جو سب کا پیدا کرنے والا ہے اگر کوی اسکی گستاخی کرے تو اسکا قتل توبہ کرنے کے بعد معاف ہوجاتا ہے...یا حیرت؟
ملاحظہ فرمائیں

خطابی نے لکھا ہے ہاں اگر اللہ کے معاملے میں کسی کا قتل واجب ہوجائے تو توبہ کرنے سے سزائے قتل ساقط ہوجاتی ہے،

 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)
33_57.png


چودھری اس آیت کریمہ سے تو کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ گستاخی کے مرتکب کو قتل کر دیا جاۓ بلکہ دنیا اور آخرت میں ایسے شخص کیلئے سخت عذاب کی بات فرمائی گئی ہے اس آیت کریمہ سے صاف پتا چلتا ہے کہ ایسے گستاخ کا معاملہ اللہ تعالی نے اپنے پاس رکھا ہے ناکہ انسان کو اس پر منصف بنایا ہے


چودھری تو ایک ملا ہے جسکا ثبوت یہ ہے کہ تو اپنی بات قرآن سے ثابت نہیں کرسکتا تو احادیث میں آجاتا ہے جب یہاں بھی تیرا موقف ثابت نہیں ہوتا تو پھر توعلما کی بتائی گئی تاویل سے ثبوت تلاش کرتا ہے جب تجھے مطلب کا مواد مل جاتا ہے تو پھرتو ایسے مواد کو احادیث کے بیچ میں اس طرح شامل کرتا ہے کہ اصل اور نقل ایک جیسی ہو جائیں. ایسا کام تو بہت چالاکی سے تحریر کے بیچوں بیچ کرتا ہے تاکہ تیری دھوکہ دہی کھل نہ سکے


مثلا یہ سطر ملاحظہ کریں


اگر اس کے بعد توبہ بھی کرلے تو قتل کی سزا
علماء نے یہاں تک کہا ہے کہ نشے کی حالت میں بھی اگر رسول اللہ کو بُرا کہنے کے جرم کا اِرتکاب کیا ہو تب بھی اس کو معاف نہیں کیا جائے گا، ضرور قتل کیا جاے گا


اس سے پتا چلتا ہے کہ قتل و غارت کا قانون علما کی اپنی سمجھ ہے ناکہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے
ایک واقعہ ہم کتب میں پڑھا کرتے تھے جو اب کتب سے جماعت غیر اسلامی نےنکلوا دیا ہے اس واقعہ میں رسول کریمpbuh پر ایک عورت کا اپنی چھت سے کوڑا پھینکنا ثابت ہے لیکن رحمت العلمینpbuh نے اسکو قتل کرنے کا حکم صادر نہیں فرمایا حتی کہ ایکدن اس نے کوڑا نہیں پھینکا تو سرور کونینpbuh نے اس کا پتا فرمایا کہ کہیں بیمار نہ پڑ گئی ہو اور واقعتا ایسا ہی ہوا تھا وہ عورت بیمار تھی مگر اسی لمحے ایمان لے آئ


چودھری تیری تحریر کے مطابق تو اس عورت کی توبہ کے باوجود اسکے قتل کی سزا ساقط نہیں ہوتی ،اگر تیرے جیسے عالم ہوں تو کوی مخلص انسان ایمان لا کر بھی قتل سے نہ بچ سکےک


اس تاویل کا ایک اور بہت بڑا تضاد یہ ہے کہ اللہ جو سب کا پیدا کرنے والا ہے اگر کوی اسکی گستاخی کرے تو اسکا قتل توبہ کرنے کے بعد معاف ہوجاتا ہے...یا حیرت؟
ملاحظہ فرمائیں

خطابی نے لکھا ہے ہاں اگر اللہ کے معاملے میں کسی کا قتل واجب ہوجائے تو توبہ کرنے سے سزائے قتل ساقط ہوجاتی ہے،

میں تو چودھری صاحب سے پوچھ پوچھ کر تھک گئی ہوں کہ لفظ لعنت کا ترجمہ قتل کس ڈکشنری کے حساب سے کیا ہے
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

آپ کی مرضی ہے ویسے میں صرف اتنا کہہ رہا ہوں کے حقیققت یہی ہے، آگے آپ عقلمند ہیں

آپ سے پہلے کہا تھا کے ایک وقت آتا ہے جہاں آپ کو فیصلہ کرنا ہوتا ہے کے آیا مسلط کی گئی حقیقت یا سچ کو اتھارٹی لینا ہے یا "سچ" کو اتھارٹی ماننا ہے میں نے سچ کو چن لیا ہے.
سچ یہ ہی ہے کہ اس کائنات کو بنانے والی ایک ہستی ہے جسے ہم الله کے نام سے جانتے ،پہچانتے ہیں .اور محمد صلعم آخری نبی ہیں ..قرآن ایک الہامی کتاب ہے جس کی حفاظت کا ذمہ بھی اس نے لے رکھا ہے .یہ میرا پختہ عقیدہ ہے
 

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
33_57.png


چودھری اس آیت کریمہ سے تو کہیں ثابت نہیں ہوتا کہ گستاخی کے مرتکب کو قتل کر دیا جاۓ بلکہ دنیا اور آخرت میں ایسے شخص کیلئے سخت عذاب کی بات فرمائی گئی ہے اس آیت کریمہ سے صاف پتا چلتا ہے کہ ایسے گستاخ کا معاملہ اللہ تعالی نے اپنے پاس رکھا ہے ناکہ انسان کو اس پر منصف بنایا ہے


چودھری تو ایک ملا ہے جسکا ثبوت یہ ہے کہ تو اپنی بات قرآن سے ثابت نہیں کرسکتا تو احادیث میں آجاتا ہے جب یہاں بھی تیرا موقف ثابت نہیں ہوتا تو پھر توعلما کی بتائی گئی تاویل سے ثبوت تلاش کرتا ہے جب تجھے مطلب کا مواد مل جاتا ہے تو پھرتو ایسے مواد کو احادیث کے بیچ میں اس طرح شامل کرتا ہے کہ اصل اور نقل ایک جیسی ہو جائیں. ایسا کام تو بہت چالاکی سے تحریر کے بیچوں بیچ کرتا ہے تاکہ تیری دھوکہ دہی کھل نہ سکے


مثلا یہ سطر ملاحظہ کریں


اگر اس کے بعد توبہ بھی کرلے تو قتل کی سزا
علماء نے یہاں تک کہا ہے کہ نشے کی حالت میں بھی اگر رسول اللہ کو بُرا کہنے کے جرم کا اِرتکاب کیا ہو تب بھی اس کو معاف نہیں کیا جائے گا، ضرور قتل کیا جاے گا


اس سے پتا چلتا ہے کہ قتل و غارت کا قانون علما کی اپنی سمجھ ہے ناکہ قرآن و حدیث سے ثابت ہے
ایک واقعہ ہم کتب میں پڑھا کرتے تھے جو اب کتب سے جماعت غیر اسلامی نےنکلوا دیا ہے اس واقعہ میں رسول کریمpbuh پر ایک عورت کا اپنی چھت سے کوڑا پھینکنا ثابت ہے لیکن رحمت العلمینpbuh نے اسکو قتل کرنے کا حکم صادر نہیں فرمایا حتی کہ ایکدن اس نے کوڑا نہیں پھینکا تو سرور کونینpbuh نے اس کا پتا فرمایا کہ کہیں بیمار نہ پڑ گئی ہو اور واقعتا ایسا ہی ہوا تھا وہ عورت بیمار تھی مگر اسی لمحے ایمان لے آئ


چودھری تیری تحریر کے مطابق تو اس عورت کی توبہ کے باوجود اسکے قتل کی سزا ساقط نہیں ہوتی ،اگر تیرے جیسے عالم ہوں تو کوی مخلص انسان ایمان لا کر بھی قتل سے نہ بچ سکےک


اس تاویل کا ایک اور بہت بڑا تضاد یہ ہے کہ اللہ جو سب کا پیدا کرنے والا ہے اگر کوی اسکی گستاخی کرے تو اسکا قتل توبہ کرنے کے بعد معاف ہوجاتا ہے...یا حیرت؟
ملاحظہ فرمائیں

خطابی نے لکھا ہے ہاں اگر اللہ کے معاملے میں کسی کا قتل واجب ہوجائے تو توبہ کرنے سے سزائے قتل ساقط ہوجاتی ہے،


بھائی troende

چاہدری کا دماغ صرف مودودی سے چل کر سراج بعد حق پر ختم ہوجاتا ہے، اتنی سخت اور ثقیل اردو لکھ دی ہے اب اسکو کون سمجھاہے
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)
دور نبوی pbuhمیں کفار کی طرف سے گستاخیوں اور ایذا رسانیوں کا ایک لمبا سلسلہ ہے جنمیں دو سب سے بڑی ہیں پہلی طائف میں آپ pbuh پر پتھر برسانا لیکن آپ pbuhکا سزا کے معاملے پررحمدلی سے کام لینا اور انکو معاف فرما دینا حالانکہ جبریل حاضر تھے رحمت العلمینpbuh کی اجازت کے منتظر تھے ان کفار کو پیس دینے کیلئے
دوسرا واقعہ غزوہ احد میں کفار کا آپ pbuhکے دندان مبارک شہید کرنا تھا لیکن فتح مکہ کے بعد اس گناہ کے مرتکب افراد کو تلاش کر کے انکے سر قلم نہیں کئے گئے بلکہ ہندہ کو بھی معاف فرما دیا
 

Believer12

Chief Minister (5k+ posts)

بھائی troende

چاہدری کا دماغ صرف مودودی سے چل کر سراج بعد حق پر ختم ہوجاتا ہے، اتنی سخت اور ثقیل اردو لکھ دی ہے اب اسکو کون سمجھاہے

copy and paste ka yehi problem hai bhai purani urdu aab koi nahi parhta aur chaudhry ko likhne ki takleef nahi karta.
 

نادان

Prime Minister (20k+ posts)

تم بھی نا

اگر وو اتنا عقلمند ہوتا تو ایسی حرکتیں کرتا ؟

میں اچھے کی امید رکھتی ہوں ..قطرہ قطرہ پانی بھی گرے گا تو شاید وہ جماعت اسلامی کے اثر سے نکل کر ہمارے اثر میں آ جائیں .


(bigsmile)
 

Jaanbaazkarachi

MPA (400+ posts)
میں اچھے کی امید رکھتی ہوں ..قطرہ قطرہ پانی بھی گرے گا تو شاید وہ جماعت اسلامی کے اثر سے نکل کر ہمارے اثر میں آ جائیں .


(bigsmile)

ان تلوں میں تیل ختم ہوگیا ہے، اب چھدری کی عقل دانی کی گراریاں تیل سے زیادہ گریس کی طلب گار ہیں اب تم پانی دو یا تیل، کچھ نہیں ہونے والا چودھری دا
 

Back
Top